لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب مےں بلدےاتی حکومتوں کا نظام فعال ہوچکا ہے اورپنجاب حکومت بلدےاتی حکومتوں کو ہر سطح پر بھر پورتعاون فراہم کرے گی۔پنجاب حکومت نے بلدےاتی حکومتوں کو بااختےار بناےا ہے اور مالےاتی خود مختاری بھی دی گئی ہے ۔عوام کے نچلی سطح پر مسائل حل کرنے کےلئے بلدےاتی حکومتوں کو ہر ممکن وسائل دےں گے۔انتظامی و مالےاتی اختےار کےساتھ بلدےاتی حکومتوں کےلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہےں -اختےارات اورذمہ داری کےساتھ جوابدہی بھی ہوگی۔عوام کی خدمت کرنے والوں کوسرآنکھوں پر بٹھائےں گے اورجو عوام کی خدمت نہےں کرے گا اس کی بازپرس ہوگی۔بلدےاتی نمائندوں کو ان کا حق دےں گے اوران کو پوری اہمےت دی جائے گی۔امےد ہے کہ جس نئے سفر کا آغاز ہوا ہے وہ کامےابی و کامرانی کےساتھ ہمکنار ہوگا۔ماضی مےں بلدےاتی حکومتےں بنتی رہی ہےں، بدقسمتی سے ڈکٹےٹر مشرف کے دور مےں بلدےاتی حکومتوں کے نظام پر کرپشن کا بازار گرم رہا ہے کیونکہ اس وقت بلدےاتی حکومتوں پر کوئی چےک اےنڈ بےلنس نہےں تھا -خود احتسابی کا نظام کسی بھی سسٹم کی کامےابی کےلئے ضروری ہے کیونکہ چےک اےنڈ بےلنس کے بغےر کوئی نظام آگے نہےں بڑھ سکتا۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں صوبائی وزراء،اراکےن قومی و صوبائی اسمبلی اورلاہور کے مےئرز و ڈپٹی مےئرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا-وزیر اعلی نے کہا کہ عوام نے عام انتخابات 2013ءکی طرح بلدےاتی الےکشن مےں بھی مسلم لےگ(ن) کی قےادت پر بھر پور اعتماد کااظہار کےا ہے اورمجھے امےد واثق ہے کہ آپ عوامی منصب کے تقاضوں پر پورا اترےں گے-ہم ملکر عوامی خدمت کے نئے رےکارڈ قائم کرےں گے-عوام نے ووٹ دےکر آپ کو منتخب کےا ہے اور اب آپ کے منصب کا تقاضا ہے کہ عوامی خدمت کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے عوام کی توقعات پر پورا اترےں – انہوں نے کہا کہ بلدےاتی نمائندے محنت،دےانت اورامانت کو شعار بنائےںگے اورآپ عوام کی خدمت کےلئے دن رات اےک کردےں گے اور اس ضمن مےں اپنی تمام تر توانائےاں بروئے کار لائےں گے-نچلی سطح پر عوام کے مسائل کے حل کےلئے آپ نے موثر انداز مےں کام کرنا ہے اس لئے عوام کی خدمت کےلئے وےژن کےساتھ منصوبہ بندی کر کے اےک ٹےم کے طورپر سرگرم عمل ہوجائےں- انہوںنے کہا کہ شفافےت مسلم لےگ (ن) حکومت کا طرئہ امتےاز ہے -مےری حکومت مےں کرپشن کی قطعا کوئی گنجائش نہےں اور آپ نے امانت ،محنت اوردےانت کے ساتھ اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے -انہوںنے کہا کہ انتظامےہ بلدےاتی حکومتوں کو ہر طرح کا تعاون فراہم کرے گی اور اس ضمن مےں نے ہداےات جاری کردی ہےں-انہوںنے کہا کہ بلدےاتی حکومتوں کو موثر اور فعال بنا کر ہی نچلی سطح پر مسائل حل ہوں گے-آپ نے عوام کی تواقعات پر پورا اترنا ہے اوراس مقصد کےلئے آپ نے اپنی صلاحتےوں کے جوہر دکھانے ہےں -انہوں نے کہا کہ صفائی ،سٹرےٹ لاےٹس،واٹر اےنڈ سےنی ٹےشن اوردےگر مسائل کے حل کےلئے محنت سے کام کرےں -تعلےم اورصحت کی سہولتوں کی بہتری کےلئے بھی آپ کا کرداربہت اہمےت کا حامل ہے-منتخب بلدےاتی نمائندے ترقےاتی منصوبوں کی نگرانی کرےں ۔بلدےاتی نمائندوں نے اس موقع پر اظہار خےال کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے وےژن کے مطابق ہم آپ کے اعتماد پر پورا اترےں گے اورعوام کی خدمت کو ہم اپنا شعار بنائےں گے-صوبائی وزراء،اراکےن قومی وصوبائی اسمبلی،لاہور کے مےئراور ڈپٹی مےئرز نے اجلاس مےں شرکت کی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت ےہاںپنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس کے دوران پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار صوبے کے دیگر5 ڈویژنوں میں بھی بڑھانے کی منظوری دےتے ہوئے کہا کہ لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور مری کی طرز پر اتھارٹی کا دائرہ کار دیگر ڈویژنوں تک بھی بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔وزےراعلیٰ نے ملاوٹ مافیا کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاﺅن جاری رکھنے کا حکم دےتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کا کوئی دباﺅ قبول نہ کیا جائے کےونکہ اشیائے خورد و نوش میں ملاوٹ ایک سنگین جرم ہے اور جعلی و غیر معیاری ادویات تیار و فروخت کرنےوالوں کی طرح ملاوٹ مافیا کو بھی نشان عبرت بنانا ہوگا۔ محنت اورعزم کےساتھ ذمہ داری نبھائیں گے تو کامیابی قدم چومے گی۔عوام کو کسی بھی صورت ملاوٹ مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ملاوٹ مافیا کو انسانی صحت سے نہیں کھیلنے دیں گے اوراےسا کالا دھندہ کرنے والوں کو جرمانوں کے ساتھ جیلوں میں بھی جانا ہوگا۔اب ملاوٹ مافیا کو صرف جرمانے نہیں بلکہ قید کی سزائیں بھی ہوں گی۔ایسے افراد اس وقت کالے کاروبار سے توبہ تائب ہوں گے جب یہ جیلو ںکی ہوا کھائیں گے۔انہوںنے کہا کہ جہاں ملاوٹ شدہ اشیائے خورد و نوش تیار یا فروخت ہوتی ہیں اس کے مالک کو پکڑا جائے اور قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔وزےراعلیٰ نے راولپنڈی میں ملاوٹ مافیا کی پشت پناہی کرنے والے فوڈ انسپکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دےتے ہوئے کہاکہ فوڈ انسپکٹر کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔انہوںنے کہا کہ اشیائے خور د ونوش ، گھی اور دودھ میں ملاوٹ کا خاتمہ کرنا ضروری ہے۔دودھ بچوں اور بڑوں کی بنیادی ضرورت ہے۔غیر معیاری،ناقص اور مضر صحت دودھ تیار اور فروخت کرنے والے انسانی صحت سے کھیل رہے ہیںاورےہ عناصرانسانےت کے دشمن ہےں اور ان کی سرکوبی ضروری ہے۔ اےسا گھناو¿نا کاروبار کرنے والے عناصر کسی رعاےت کے مستحق نہےں ۔مضرصحت کھلا دودھ ہوےاڈبے والا، کسی کو چند کوڑےوں کی خاطراپنے بچوںکی زندگےوںسے کھےلنے کی اجازت نہےں دےں گے۔ انہوںنے کہا کہ ڈبے ےا کھلے دودھ مےںمضرصحت اجزاءملانے والے مافےاسے کوئی رو رعایت نہیں ہوگی۔ عوام کو دودھ جےسی بنےادی ضرورت کے نام پر زہر کھلانے والے معاشرے کا ناسورہےں۔ صوبے کے عوام مجھے اپنی جان سے زےادہ عزےز ہےںاور کسی کوبھی دودھ کے نام پر زہر بےچنے کی اجازت نہےں دی جاسکتی ۔انہوںنے کہا کہ ملاوٹ مافیا کے خلاف سزائیں مزید سخت اور جرمانو ںمیں اضافہ کیا جائے گااوراس ضمن میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011 میں ضروری ترامیم کی جائیں۔انہوںنے کہا کہ اتھارٹی کا دائرہ کار بڑھانے کے ساتھ بہترین کوالیفائیڈ ہیومن ریسورس کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔وزےراعلیٰ نے ہداےت کی کہ اتھارٹی میں خالی آسامیوں کیلئے بھرتی کا عمل شفاف طریقے سے جلد مکمل کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے بھرتیوں کے عمل میں تاخیر پرناراضگی کااظہارکےااورکہاکہ پنجاب پیور فوڈ رولز 1960 میں ترامیم کا مسودہ جلد تیار کیا جائے۔انہوںنے کہا کہ اتھارٹی کے کاموں کیلئے سمری مت بھیجی جائے، از خود فیصلے کرکے عملدرآمد کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انٹیلی جنس سسٹم کے قیام کی منظوری دے دی۔انٹیلی جنس سسٹم کے ذریعے ملاوٹ مافیا کا سراغ لگایا جاسکے گا اور اتھارٹی کے عملے پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ ملاوٹ کرنے والے مافیا کو ختم کریں گے اورعوام کو حفظان صحت کے اصولو ںکے مطابق اشیائے خورد و نوش کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں جعلی و غیر معیاری ادویات کے خاتمے اور معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدمات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے جعلی و غیرمعیاری ادویات کے خلاف مہم کو مزید تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائی جاری رکھی جائے۔ انہو ںنے کہا کہ جعلی و غیر معیاری ادویات تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف سزائیں سخت کی گئی ہیں اور جرمانوں کو بڑھایا گیا ہے۔ معیاری ادویات ہر مریض کا حق ہے اور یہ حق انہیں ہرصورت پہنچائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے لاہور میں جدید ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جبکہ دےگر پانچ شہروںمےں بھی اس ضمن مےں ڈرگ ٹےسٹنگ لےبز کو اپ گرےڈ کےاجارہاہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ نئے تربیت یافتہ عملے کولاہورکی ڈرگ ٹیسٹنگ لیب میںجلد تعینات کیا جائے اور ادویات کے نمونے بیرون ملک دنیا کی بہترین لیبارٹریوں سے بھی چیک کرائے جائیں۔ انہو ںنے کہا کہ صوبے سے جعلی اور غیر معیاری ادویات کا گورکھ دھندا ہر قیمت پر بند کرائیں گے۔متعلقہ محکموں اور اداروں کو اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے جذبے، عزم اور ذمہ داری کے ساتھ فرائض سرانجام دینا ہیں۔ صوبائی وزراءخواجہ سلمان رفیق ، خواجہ عمران نذیر، اعزازی مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، سیکرٹریز قانون ، پراسیکیوشن ، سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈمیڈیکل ایجوکیشن، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ ، وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ، ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔