بھکر(خصوصی رپورٹ) نادرا نے دو مختلف خواتین کو ایک خاندان نمبر والے شناختی کارڈ جاری کر دیئے، ایک طبعی موت مر گئی ،دوسری زندہ خاتون کو نادرا نے مردہ قرار دے دیا، پانچ سالوں سے دھکے کھانے والی خاتون ملک بھر کے دفتروں میں خود کو زندہ ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق دریاخان کے نواحی علاقہ کہاوڑ کلاں کے رہائشی دو مختلف خاندانوں سے تعلق رکھنے والے غلام شبیرنام کے شہریوںکی بیویوں کے نام بھی اتفاق سے ایک ہی جیسے تھے ،جن میں سے ایک خاتون خنائی مائی بیوہ غلام شبیرقوم جکھڑ 10نومبر 2012ءکو طبعی طور فوت ہو گئی جس کا اندراج فوتیدگی یونین کونسل کہاوڑ کلاں میں اس کے بیٹے جہانگیر احمدنے درج کرواتے ہوئے باضابطہ کمپیوٹرائزڈڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری حاصل کیا،جبکہ متوفیہ کی ہم نام دوسری خاتون خنائی مائی بیوہ غلام شبیرقوم ارائیں نے قومی شناختی کارڈ کی مدت میعاد ختم ہونے پر نئے شناختی کارڈ کیلئے نادرا سنٹر دریا خان سے رجوع کیا، نادرا دفتر نے معمول کی کاروائی کے بعد خنائی مائی کو ٹوکن نمبر 108301043761/52 جاری کیا،مگر بعد ازاں مقررہ وقت پر کارڈ جاری کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا گیا کہ نادرا ریکارڈ کے مطابق آپ وفات پا چکی ہیں خنائی مائی گزشتہ پانچ سال سے نادراکی نااہلی سے کھوجانے والی اپنی قومی شناخت کے حصول کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھارہی ہے ۔