لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) معروف کامیڈین غفار لہری نے کہا ہے کہ مرحوم اداکار لہری کا میں ہی واحد شاگرد ہوں اور یہ نام بھی انہوں نے مجھے دیا تھا ۔ چینل فائیو کے پروگرام ٹی ایٹ فائیو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہنسانے والے کے پیچھے بہت دکھ ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ دوسروں کے چہروں پر خوشی بکھیرتا ہے اور اپنے دکھ ہی نہیں دوسروں کے دکھ بھی اپنی جھولی میں سمیٹ لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس آج کل سٹیج پر بد تہذیبی ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کامیڈی کا باقاعدہ آغاز فلم سے کیا ٹیلی ویژن پر 1990ءمیں پی ٹی وی سے آغاز کیا۔ میں زیادہ تر ون مین شو ہی کرتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ خواجہ سرا ںبھی فنکار ہوتے ہیں۔صوفی گلوکارہ حنا نصراللہ نے بتایا میں صوفی ازم کی طرف اس لیے آئی ہوں کیونکہ میری فیملی کا رحجان بھی اس طرف تھا۔ میں سمجھتی ہوں کہ لوگوں تک اچھی اور حق کی بات پہنچانی ہو تو صوفیانہ کلام اس کا بہترین ذریعہ ہے۔اس کے علاوہ میں نعتیں بھی پڑھتی ہوں میری خوش قسمتی ہے کہ میں نے بہترین کمپوزرز کے ساتھ کام کیا جن سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔پروگرام کے دوران انہوں نے کلام” جے میں ویکھاں عملا ں ولے تے کج نئیں میرے پلے“ سنایا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں آٹھ 9گھنٹے پرفارم کیا ہے۔ استاد نصرت فتح علی خان کو سوتے ،اٹھتے اور بیٹھتے سنا۔ ان کی آواز میں جادو تھا ان کے فن نے سب کو متاثر کیا ۔ میں نے کلام کا آغاز پی ٹی وی کے میوزیکل پروگرام” آنگن تارے“ سے کیا۔