تازہ تر ین

گھریلو ملازمہ طیبہ بازیاب, پولیس کو سراغ کیسے ملا؟, اہم انکشاف

اسلام آباد، کمالیہ (نمائندگان خبریں) طیبہ تشدد کیس میں پولیس کی تیار کردہ رپورٹ میں پولیس کی مبینہ ملی بھگت اور بددیانتی سامنے آگئی۔ گرم راڈ کے ذریعے کم ہے کو جلانے کا ذکر بھی گول کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیس رپورٹ میں تشدد کا نشانہ بننے والی بچی طیبہ کی کمر پر نشانات کا بتایا گیا گرم راڈ کے ذریعے کم داغنے کا بھی کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ طیبہ کو 5روز لاپتہ رہنے کے بعد بازیاب کرایا گیا۔ 5روز کے دوران بچھی کے زیادہ تر زخم مندمل ہوچکے تاہم ہاتھ کا زخم موجود ہے طیبہ کو کمر پر گرم راڈ سے جلایا گیا تاہم پولیس رپورٹ میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ بچی کو پہلے پولیس منتقل کیا گیا تاہم دوبارہ مجسریٹ کے حکم پر کرائسز سنٹر بھجوادیا گیا ہے۔
گھریلو ملازمہ طیبہ کوپولیس اورقانون نافذ کرنےوالے اداروں کی جانب سے بازیاب کرالیا،پولیس نے تشدد زدہ بچی کو بحفاظت اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ طیبہ کو اسلام آباد کے مضافاتی علاقے سے بازیاب کرایاجبکہ بچی کے والدین کو بھی تحویل میں لے لیا ہے۔طیبہ کو اب پولیس کی جانب سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ،اس معاملے میں پولیس کو انٹیلی جنس اداروں کی معاونت بھی حاصل تھی۔پولیس کا کہنا تھا کہ طیبہ بیمار اور تھکی ہوئی تھی،طبعی امداد کے لئے اسے ڈاکٹر کے پاس لے جایا جائے گا۔ طیبہ تشدد کیس میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے بدھ کے روز از خودروپوش فیملی کو عدالت عظمیٰ میں پیش کرنے کا بندوبست مکمل کرلیا ہے میڈیا کا رخ موڑنے کیلئے طیبہ کی پھوپھی کو حراست میں لینے کا ڈھونگ رچایا گیا۔ ایس آئی ٹی نے اپنی تفتیش کا دائرہ بڑھاتے ہوتے جج سمیت ان کے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کا سلسلہ آج پیر سے شروع کریگی۔ طیبہ تشدد کیس میں،لڑکی کی ماں کی دعویدار کوثر بی بی نے کہاہے کہ مجھے ملزمان کی سزا سے نہیں اپنی بیٹی سے غرض ہے۔ پوری قوم کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ اگر میری بیٹی مجھے دے دی جائے تو میں کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کروں گی۔ بیٹی سے ہونے والی ظلم و تشدد کی داستان نے مجھے میری بیٹی سے ملا دیا تو میں سمجھوں گی کہ میری ساری خوشیاں لوٹ آئیں۔ اہل خانہ میں ملنے والی خوشیوں سے ثنا بھول جائےگی کی کبھی اس نے دکھ سے آنسو بھی بہائے تھے۔ اگر صرف کاروائی کی بنیاد پر ملزمان آج تک رو پوش ہیں تو وہ ایک ماں کے وعدہ کو اہمیت دیتے ہوئے میری بیٹی مجھے واپس کردیں۔ تفصیلات کے مطابق طیبہ تشدد کیس میں آئے روز آنے والی خبریں کہ تا حال طیبہ کا کوئی پتا نہیں چلا ، حوصلوں کو پست کررہا ہے۔ انہوں نے اس کیس سے متعلقہ تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس بات پر یقین رکھیں اور طیبہ جس کا اصل نام ثنا ہے کو کسی بھی ذریعے سے عدالت یا میرے حوالے کر دیں میں یقین دلاتی ہوں کہ میں کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کروں گی۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایڈیشنل سیشن جج کی اہلیہ کا تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ کو وکیل راجہ ظہور کی نشان دہی پر برآمد کیا گیا۔ نجی ٹی وی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وکیل راجہ ظہور نے طیبہ کو لہتراڑ روڈ پر ایک گھر میں رکھا ہوا تھا۔ راجہ ظہور نے طیبہ کے والدین اور جج کے درمیان صلح بھی کرائی۔ پولیس نے راجہ ظہور کے گرد گھیرا تنگ کیا تو اس نے سب کچھ بتا دیا۔ پولیس نے طیبہ اور والدین کو تحویل میں لیکر محفوظ مقام پر پہنچا دیاے۔ ذرائع کے مطابق طیبہ کو میڈیا سے دور رکھنے کیلئے وکیل راجہ ظہور نے اسے غائب کیا۔ طیبہ کے والدین ہونے کے دعویداروں کے بلڈ سیمپل لے لیے گئے۔ آج ڈی این اے ٹیسٹ ہوگا جس کے بعد دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain