تازہ تر ین

جنرل (ر ) راحیل شریف اگلے ہفتے خطاب کرینگے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف اگلے ہفتے ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم کے تین اجلاسوں سے خطاب کریں گے اور سی پیک کے ترقیاتی مواقع اور دہشتگردی کے خلاف عالمی ایجنڈے کو درپیش سکیورٹی مسائل پر روشنی ڈالیں گے۔ سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف سعودی عرب کے دورے سے واپس آچکے ہیں اور اب ان کے اگلے دورے کا اعلان کردیا گیا ہے جس کے مطابق وہ17 سے20 جنوری تک ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کریں گے اور اس کے تین اجلاسوں سے خطاب کریںگے۔ یہ اجلاس سوئٹرزلینڈ کے شہر ڈیوس میں ہوگا جہاں سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل شریف سی پیک کے ترقیاتی مواقعوں پر روشنی ڈالیں گے۔ جبکہ سکیورٹی مسائل پر بھی خطاب کریں گے۔ وہ گلوبل سکیورٹی اجلاس میں ڈیجیٹل دور میں دہشتگردی اور محفوظ مستقبل، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں سکیورٹی کی صورتحال اور دہشتگردی کے خلاف عالمی ایجنڈے کو درپیش سکیورٹی مسائل پر بھی خطاب کریں گے۔
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیاب نمائندگی کا شاندار ریکارڈ رکھنے والے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو ڈیوس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ¾جہاں وہ دہشت گردی کے موضوع پر خطاب کریں گے۔فورم میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیراعظم نواز شریف کریں گے ¾ اجلاس کی مشترکہ صدارت بینک آف امریکہ کے برائن ٹی موئنہان ¾پاکستان کیلئے آسکر ایوارڈ جیتنے والی شرمین عبید چنائے، ڈنمارک کی سابق وزیر اعظم ہیلے تھورننگ شمت، نیدر لینڈ کی مشہور کاروباری شخصیت فرانس وین ہوتن جبکہ امریکہ کی کاروباری اور سماجی خاتون میگ وٹمین کریں گے۔یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ورلڈ اکنامک فورم میں خطاب کی دعوت دی گئی اس سے قبل جنرل پرویز مشرف فورم سے خطاب کرچکے ہیں تاہم انہوں نے یہ خطاب سربراہ مملکت کی حیثیت سے کیا تھا۔اکنامک فورم کے ترجمان کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف 17 جنوری کو ہونے والے ایونٹ کے دو سیشنز میں خطاب کریں گے۔ایک سیشن ’ڈیجیٹل دور میں دہشت گردی‘ میں القاعدہ، داعش اور بوکوحرام کے خلاف ’غیر منظم کوششوں‘، اور بین الاقوامی سیکیورٹی میں ذمہ دارانہ قیادت پر مباحثہ ہوگا اس سیشن میں ان طریقوں پر غور کیا جائے گا جس کی مدد سے اہداف کو نشانہ بنانے، اپنے وسائل کی نگرانی اور نقل و حرکت کو منظم کرنے کےلئے ڈیجیٹل نیٹ ورک کو استعمال کرنے والی دہشت گرد تنظیموں سے نمٹا جاسکے۔اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل اور انسدادِ دہشت گردی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جین بال لیبرڈے بھی اس سیشن میں شریک ہوں گے، جبکہ نائجیریا کے نائب صدر یامی اوسن باجو، سعودی شہزادے ترکی الفیصل السعود، یوروپول کے ڈائریکٹر روب وین رائٹ، آکسفرڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر لوئس رچرڈسن سیشن کی نظامت کے فرائض سرانجام دیں گے۔گلوبل سیکیورٹی کونٹیکسٹ‘ کے نام سے ہونے والے دوسرے سیشن میں بین الاقوامی سیکیورٹی ایجنڈے میں تبدیلی کا باعث بننے والے نئے رجحانات اور بڑی تبدیلیوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔جنرل راحیل شریف کے علاوہ مقررین میں ہانگ کانگ کے فرسٹ ایسٹرن انوسٹمنٹ گروپ کے وکٹر چو، جرمنی کے وزیر دفاع ارسلا وون ڈیر لیان اور سعودی شہزادہ ترکی الفیصل السعود شامل ہوں گے، سیشن کی نظامت برطانیہ کے چیتھم ہاوس کے رابن نبلیٹ کریں گے۔ڈیوس اجلاس میں ’ایشیا میں نئے سیکیورٹی فریم ورک‘، ’عالمی سیکیورٹی رسک‘، ’امن کے لیے سرمایہ کاری‘، ’جنگ کا مستقبل‘ اور جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کو جاری رکھنے جیسے معاملات بھی زیرِ غور آئیں گے۔پاکستانی شرکاءمیں وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ، مشرف زیدی اور عارف نقوی شامل ہیں۔اجلاس میں ہونے والے 300 سے زائد سیشنز میں 100 ممالک سے ڈھائی ہزار سے زائد شرکاءحصہ لیں گے ¾چینی صدر شی جن پنگ بھی اجلاس سے خطاب کریں گے اور عالمی معاشی مسائل کے حل کےلئے چینی تجاویز پیش کریں گے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain