سیالکوٹ (خصوصی رپورٹ) سیالکوٹ میں علامہ اقبال میموریل ہسپتال کی ایمرجنسی میں لواحقین کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد ڈاکٹر نے ٹھڈا مار کر سٹریچر الٹا دیا جس سے اپنڈکس کا مریض فرش پر گر کر جاں بحق ہو گیا۔ لواحقین نے لاش کو ایمرجنسی سنٹر کے باہر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور ڈاکٹرز اور عملہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق گھنساپور کے رہائشی 29سالہ افضال کو اپنڈکس کا درد ہونے پر لواحقین گزشتہ رات آٹھ بجے کے قریب علامہ اقبال میموریل ہسپتال لائے اور سٹریچر پر ڈال کر ایمرجنسی وارڈ لے گئے جہاں مریض درد سے تڑپتا رہا اور لواحقین کے اصرار پر سینئر ڈاکٹر ساجد وہاں پہنچے تو ان کی لواحقین سے تلخ کلامی ہو گئی۔ انہوں نے مریض کے ساتھ آئے دانیال نامی لڑکے کو تھپڑ رسید کردیا جبکہ سٹریچر پر پڑا مریض درد سے کراہتا رہا۔ مریض نے بات کرنا چاہی تو ڈاکٹر نے غصہ میں آ کر سٹریچر کو لات ماردی جس سے مریض سٹریچر سے نیچے گر گیا اور موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ لواحقین کے شدید احتجاج پر ہسپتال انتظامیہ نے پولیس طلب کر لی‘ بعدازاں لواحقین لاش اٹھا کر کمشنر روڈ پر آ گئے اور ٹائروں کو آگ لگا کر سڑک بلاک کر دی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر ساجد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے اسے فوری گرفتار کیا جائے۔ ایم ایس ڈاکٹر خالد فیاض نے بتایا کہ افضال انتڑیوں کی بیماری میں مبتلا تھا جس کا اس نے آپریشن کروا رکھا تھا اور گزشتہ رات یہ ہمارے پاس تشویشناک حالت میں آیا اور لمبے لمبے سانس لے رہا تھا۔ لواحقین ڈاکٹروں کے ساتھ بدتمیزی پر اتر آئے جس کی وجہ سے تلخ کلامی ہو گئی اور اسی اثنا مریض ہلاک ہو گیا۔ ادھر لواحقین نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کروانے کیلئے تھانہ رنگپورہ میں درخواست دے دی۔
