تازہ تر ین

امریکی اداکارہ ، حجاب اور مغربی میڈیا

نیویارک(خصوصی رپورٹ)مذہب کے بارے میں مغرب کی عمومی رائے یہ ہے کہ مذہب ہر فرد کا ذاتی معاملہ ہے، دیگر افراد یا ریاست کو اس سے کوئی سردکار نہیں ہونا جائیے۔ لیکن اگر معاملہ کسی شخصیت اور اسلام کے تعلق کا ہو تو پھر یہ اصول یکسر بدل جاتا ہے۔ بعض اوقات تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ اسلام کے ساتھ یہ تعلق اگر دلچسپی کی حد تک بھی ہو تو اہل مغربی اکثریت کے لئے قابل قبول نہیں ہوتا۔ کچھ ایسا یہ معاملہ ہالی ووڈ کی مایہ ناز اداکارہ لنڈ سے لوہان کے ساتھ پیش آچکا ہے۔ہوایوں کہ اداکارہ لنڈ سے لوہان کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ”اسلام وعلیکم“ کا پیغام جاری ہوا اور اس پیغام نے اداکارہ کے قبول اسلام سے متعلق چہ مگوئیوں کو ہوا دے دی۔ اس سے قبل اداکارہ کی امریکا کے شہر نیویارک میں ہاتھوں میں قرآن حکیم تھامے تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئیں تھیں اور اس وقت بھی اس کے اسلام قبول کرنے سے متعلق خبریں سامنے آئی تھیں تا ہم ایک مرتبہ پھر اسی قسم کی چہ مگوئیاں دوبارہ ہونے لگی ہیں جب کہ مغرب میڈیا نے لنڈ سے لوہان کے قبول اسلام سے متعلق کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ اداکارہ گزشتہ سال شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لئے ترکی گئی تھیں جہاں اسکارف پہنی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی تھی جس پر امریکی میڈیا نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا لیکن اب ایک بار پھر اداکارہ کے عمل نے ان کے اسلام میں داخل ہونے کی چہ مگوئیوں کو ہوا دے دی ہے۔ لنڈسے لوہان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ” اسلام و علیکم“ کا پیغام د ے کر نہ صرف سب کو چونکا دیا ہے بلکہ اپنی ناز یبا تصاویر بھی ہٹا دیں اور ان کے اس اقدام کو مغربی میڈیا پر باریک بینی سے دیکھا جا رہا ہے جب کہ برطانوی ادارے ” ڈیلی میل“ نے لکھا ہے کہ عربی زبان میں پیغام لکھنے پر مسلمانوں کی جانب سے لنڈ سے لوہان کا خیر مقدم جب کہ سوشل میڈیا پر مسلمان مداحوں کی جانب سے انہیں اسلام قبول کرنے پر مبارکباد کے پیغامات کا سلسلہ بھی جاری ہے لیکن اب تک اداکارہ کی جانب سے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی باقاعدہ تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔اپنی قرآن مجید والی تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے اداکارہ نے گزشتہ سال کہا تھا کہ وہ روحانیت سے گہری دلچسپی رکھنے والی خاتوں ہیں۔ لیکن ان کی قرآن پاک والی تصویر کو لے کر مختلف قسم کی باتیں کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اسلامی تعلیمات سے اگاہی کے لئے قرآن مجید کا بغور مطالبہ کر رہی ہیں اور بہت سی چیزوں کے بارے میں جاننا چاہتی ہیں۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ قرآن پاک کا مطالعہ مکمل ہونے میں ابھی خاصا وقت لگے گا۔ انھوں نے کہا کہ ان کے حاندان میں ان کی بہن بدھ مت ہے لیکن وہ بھی دوسری چیزوں کے بارے میں جاننے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اداکارہ سے اسلام سے متعلق پوچھتی رہتی ہے۔قرآن مجید تھامنے پر تنقید کا نشانہ بننے کے بعد اداکارہ کو حجاب پہننے پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لنڈ سے لوہان نے شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لئے ترکی کا دورہ کیا تھا جہاں ایک کیمپ کے دورے کے دوران انہیں حجاب تحفے میں دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے حجاب پہن کر میڈیا سے بات چیت کی تھی۔ اداکارہ کے اس فعل پر انہیں مغرب میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس وقت ایک ترک ٹی وی سے انٹرویو میں اداکارہ لنڈ سے لوہان کا کہنا تھا کہ اجنبی ہونے کے باوجود خاتوں نے ان کو حجاب پہنایا جو ان کے لئے اعزاز تھا کیوں کہ اس خاتوں نے انہیں اپنی ثکافت سے روشناس کرایا۔ اداکارہ کہنا تھا کہ انہیں حجاب پہننے سے پہلے ہی اس بات کا اندیشہ تھا کہ میڈیا انہیں غلط انداز میں پیش کرے گا اور ہوا بھی ایسا ہی تھا جس کی بنیاد پردہ شہ سرخیوں میں آگئی تھیں۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ حجاب میں ان کی اپنی مرضی شامل تھی کیونکہ ترکی میں یہ سب خواتیں کی مرضی پر مخصر ہے۔ انہوں نے کہا ” قرآن پاک سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا جس سے میرے لئے روحانیت کے دروازے کھلے اور میں حقیقت کو جان پائی لیکن امریکی معاشرے نے مجھے قرآن مجید ہاتھ میں لینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا“۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain