تازہ تر ین

بھگوان عہدے سے فارغ …. اب کیا ہو گا ؟

نیپال (خصوصی رپورٹ) نیپال کے مندر سے ریٹائر کی جانے والی ”دیوی“ کیلئے عام زندگی گزارنا دشوار ہوگیا ہے۔ چانیرا کو 6 برس کی عمر میں ”دیوی“ بنا کرمندرکے سنگھاسن پر بیٹھا دیا گیا تھا، جہاں صبح و شام اس کی پوجا کی جاتی تھیں۔ سینکڑوں عقیدت مند اس کے پاﺅں چھوتے اور منت مرادیں مانگتے تھے، تاہم دیوی کے عہدے کی 9 سالہ مقررہ معیاد پوری ہونے پر 2010ءمیںاس سے بھگوان کا اسٹیٹس واپس لے لیا گیا۔ حسب روایت نئی دیوی کیلئے ایک اور چھ سالہ بچی کا انتخاب کیا گیا اور چانیرا اپنے گھرواپس بھجوا دی گئی اور یہیں سے اس کی مشکلات کا آغاز ہوا۔ وہ چونکہ دیوی رہ چکی ہے اسی لئے اس پر عام لوگوں سے میل جول بڑھانے پر پابندی عائد ہے۔ وہ عام لوگوں کی طرح گھر سے باہر اکیلی نہیں نکل سکتی۔ اہم ضرورت کے سوا کسی سے بات نہیں کرسکتی۔ کوئی کاروبار نہیں کرسکتی۔ حتیٰ کہ مندر کی اتھارٹی کی خصوصی پرمیشن کے بغیر شادی بھی نہیں کرسکتی۔ چانیرا، مندر اتھارٹی کی جانب سے اجازت کے بعد ایک مقامی یونیورسٹی سے آنرز کر چکی ہے۔ اب وہ بزنس ایڈمنسٹریشن میںماسٹرز کرنا چاہتی ہے، تاہم وہاس بات سے پریشان ہے کہ اس کے بیشتر ہم جماعت وہ ہیں، جو بچپن میں اس کی پوجا کر چکے ہیں اور وہ اس سے بات کرتے ہوئے ہچکچاتے ہیں جبکہ مندر کی ہدایات کے مطابق وہ بھی اپنے کلاس فیلوز سے گھل مل نہیں سکتی۔ نیپال ٹائمز سے خصوصی انٹرویو میں سابقہ دیوی چانیرا کا کہنا تھا کہ وہ سوچ رہی ہے کہ سابقہ ”دیویوں“ کو عام انسانوں جیسی زندگی گزارنے میں مدد دینے کیلئے ایک گروپ قائم کیا جائے۔ واضح رہے کہ نیپالی معاشرے میں دیوی کے مرتبے سے ریٹائر ہونے والی لڑکی کو اگرچہ شادی کا لائسنس مل جاتا ہے، لیکن بیشتر دیویاں شادی کے بغیر ہی زندگی بسر کر رہی ہیں اور جو دیویاں شادی کرب یٹھی ہیں ان میں سے بیشتر کی شادیاں ناکام ہوئی ہیں۔ نیپالی ٹائمز نے بتایا کہ نیپالی مندر میں ہر نو سال کے بعد ایک نئی بچی کو جس کی عمر پانچ یا چھ سال ہوتی ہے دیوی کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے نیپالی برہمن خاندان کو پیغام دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی بچی کو جس کی عمر چھ سال کے اندر ہو اور اسے کسی قسم کی چوٹ نہ لگی ہو اسے لیکر مندر پہنچ جائیں۔ مندر کی انتظامیہ ان میں سے کسی ایک بچی کا انتخاب کرکے اس کو دیوی کا درجہ دیتی ہے۔ بچی کے انتخاب پر اس کے والدین اور عزیزواقارب کی خوشی دیدنی ہوتی ہے کیونکہ اس بچی کا انتخاب اس پورے خاندان کیلئے مذہبی اعتبار سے نیک شگون مانا جاتا ہے۔ سابقہ دیوی چانیرا کی کہانی بھی ان سینکڑوں دیویوں کی طرح ہے جو اب بھگوان نہیں رہی۔ اس کو اپنے گھر میں ایک عام انسان کی طرح رہنا ہے، لیکن اس پر لوگوں سے زیادہ میل جول پر پابندی ہے۔ اس کو شادی کیلئے بھی مجاز اتھارٹی سے اجازت نامہ لینا ہوگا۔ مقامی میڈیا سے گفتگو میں چانیرا کا کہنا تھا کہ اس کے اندرجو اشتعال اور کھنچاﺅ کی کیفیت ہے، وہ سماجی اور معاشرتی تبدیلی کی وجہ سے ہے۔ وہ اب محسوس کر رہی ہے کہ وہ حقیقت میں دیوی نہیں تھی۔ اس کو تو پجاریوں نے دیوی کی شکل میں مندر میں بٹھایا تھا۔ اس میں ایسی کوئی صلاحیت یا روحانی کیفیت نہیں تھی، جس کی بنیاد پر وہ دیوی بننے کی اہل ہوتی۔ چانیرا کہتی ہے کہ وہ اس وقت کو فراموش نہیں کرسکتی جب اسے سنہرے رتھ پر بٹھا کر عقیدت مند گھومتے تھے اور اسے متمول افراد کے گھروں میں لے جا کر برکتیں لی جاتی تھیں۔ چانیرا کو نو سال تک دیوی کا مرتبہ ملا رہا۔2010ءمیں اسے ریٹائرڈ کردیا گیا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain