پرائیویٹ ہسپتالوں اور کرائے کی کوٹھیوں میں خوفناک سکینڈل

لاہور (خصوصی رپورٹ) صوبے میں غریب لوگوں سے دو سے تین لاکھ روپے میں گردہ خرید کر ملکی و غیر ملکی مریضوں کو مالی حیثیت کے مطابق 20سے 90لاکھ تک فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ بات حکمران جماعت کی خاتون رکن اسمبلی نگہت شیخ کی طرف سے ایوان میں پڑھی گئی تحریک التوائے کار میں بتائی گئی۔ مزید کہا گیا ہے کہ رشتہ دار نہ ہونے کے باعث ان ڈونر کو کو باقاعدہ بیان حلفی کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جاتا ہے جس میں ان سے کہلوایا جاتا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے اپنا گردہ عطیہ کر رہے ہیں۔ یہ کاروبار راولپنڈی، لاہور اور اسلام آباد میں ہسپتالوں کے ساتھ بے شمار خفیہ مقامات پر بھی ہو رہا ہے۔ ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹیشن اتھارٹیکی کوئی بہتر کارکردگی سامنے نہیںآئی ہے۔ کویت لیبیا اور سعودی عریبیہ سے آئے ہوئے مریضوں کو یہاں سے گردے لگائے جارہے ہیں اور ان امیر مریضوں سے ایک لاکھ ڈالر تک لیا جا رہا ہے اور یہ دھندہ کرائے پر لی گئی بری بڑی کوٹھیوں میں جاری و ساری ہے۔ ایک المیہ یہ بھی ہے کہ ایسے کچھ کیسز جو 2013ءسے 2016ءکے درمیان پولیس تک پہنچے بھی ان میں صرف 2کی تفتیش ہو سکی کیونکہ اس مکروہ کاروبار کی جڑیں بہت دور تک ہیں اور اس میں ملوث لوگ اثر و رسوخ بھی رکھتے ہیں ۔ اتھارٹی کی ایک ٹیم پولیس کی معیت میں السید ہسپتال راولپنڈی گئی جو اس کاروبار میں مشہور ہے لیکن عملہ نے اس ٹیم کو کوئی بھی معلومات نہ دیں اور یہ کہہ کر ان کو جانے پر مجبور کر دیا کہ ان کا کمپیوٹر سسٹم ڈاﺅن ہو گیا ہے ۔ جبکہ صرف اس خفیہ ہسپتال میں 7آپریشن تھیٹرز ہیں اور ایسے تمام آپریشنز رات کو کئے جاتے ہیں ۔اتھارٹی پنجاب کے سربراہ ڈاکٹر فیصل مسعود نے کہا کہ وہ صرف شکایت ہونے پر ہی کچھ کاررووائی کر سکتے ہیں لیکن غربت اور افلاس کے مارے ہوئے لوگ جس طرح اپنے گردے بیچ رہے ہیں کی ضروریات ، سود اور بیماریوں سے منسلک ہیں کی ہنگامی بنیادوں پر مدد کی جائے اور گردوں کی پیوند کاری صرف ( Accident) کیسز یا قریبی رشتہ داروں تک محدود کر دی جائے ۔ متعلقہ وزیر اور پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی کے باعث اس تحریک کو ملتوی کر دیا گیا۔

شرا پووا کے سابقہ منگیتر نے ٹینس سٹارپر بھیانک الزام لگا دیا

ماسکو(آئی این پی)ماریہ شیراپوا کے دوست نے الزام لگا یاہے کہ ماریہ کی وجہ سے وہ کھیل پر توجہ نہیں رکھ سکا جس کی وجہ سے اس کا کھیل خراب ہو گیابلغاریہ سے تعلق رکھنے والے دمتروو ان دنوں انتہائی اچھی فارم میں ہیں اور آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے کوارٹر فائنل میں پہنچ گئے ہیں۔پیر کو چوتھے رانڈ کے میچ میں انہوں نے پہلا سیٹ ہارنے کے بعد انجری سے دوچار اپنے ازبک حریف کے خلاف کم بیک کیا اور 7-6، 6-2 اور 6-1 سے کامیابی سمیٹ کر لگاتار نویں فتح حاصل کی اور تیسری مرتبہ گرینڈ سلیم کے کوارٹر فائنل تک رسائی کا اعزاز اپنے نام کیا۔بے بی فیڈرر کے نام سے مشہور دمتروو نے میچ کے بعد ایک سوال کے جواب میں اس بات کا ادراک کیا کہ ماضی میں ماریہ شیراپووا سے تعلقات کی وجہ سے وہ کھیل پر صحیح طریقے سے توجہ نہ سے سکے اور اچھا کھیل پیش کرنے میں ناکام رہے۔عالمی نمبر 15 ٹینس اسٹار نے کہا کہ جب میں نوجوان تھا تو اس وقت مجھے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ کھیل اور محبت دونوں چیزوں میں کس طرح توازن برقرار رکھا جائے لیکن وقت کے ساتھ میں نے سیکھا ہے اور خود کو زیادہ بہتر طریقے سے پہچانا ہے اور اگر میں مستقبل میں آئندہ کبھی محبت جیسی کسی چیز کا شکار ہوتا ہوں تو یہ سب چیزیں میری مدد کریں گی۔شیراپووا اور دمتروو 2013 میں ایک دوسرے کے قریب آئے اور شیراپووا نے یہاں تک کہہ دیا کہ ان دونوں نے منگنی کر لی ہے لیکن 2015 میں دونوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی اور انہوں نے اپنے اپنے راستے جدا کر لیے۔آسٹریلین اوپن کے کوارٹر فائنل میں دمتروو کا سامنا بیلجیئم کے ڈیوڈ گوفن سے ہو

”اور اب ابابیل کا تجربہ“ , معروف صحافی کی پروگرام میں دبنگ گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر، سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ جیسے ملک کے اعلیٰ سطح کے مقدمہ میں کوئی چوٹی کا وکیل نہیں۔ منتخب وزیراعظم کے خلاف مقدمہ ہے اور ہر بڑا وکیل گھر بیٹھا ہوا ہے۔ کہیں خبر دیکھی نہ پرھی عجیب بات ہے کہ نعیم بخاری کو دو میسج کئے تھے۔ جواب میں ان کا میسج آیا کہ ان کے گلے میں تکلیف ہے وہ بول نہیں سکتے۔ الشفاءہسپتال سے علاج کروا رہے ہیں جلد ٹھیک ہو جاﺅں گا۔ چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن، لطیف کھوسہ، بابر اعوان اور عاصمہ جہانگیر جیسے بڑے وکلاءسے درخواست ہے کہ جس کی طرف سے مرضی آئیں لیکن پانامہ کیس میں کھڑے ضرور ہوں۔ ٹی وی پر اعتزاز احسن کہتے ہیں کہ مقدمہ بالکل سادہ ہے تو یہ بات عدالت میں جا کر کیوں نہیں کرتے؟ لطیف کھوسہ نے ایان علی کیلئے بلامعاوضہ خدمات پیش کر دیں لین پانامہ کیس میں کوئی کردار ادا نہیں کرتے۔ شاید ان کے پیچھے کوئی سیاسی مصلحتیں ہیں۔ پانامہ کیس کے وکلاءکو اب بحث سمیٹنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ابابیل مزائل کے تجربے پر انہوں نے کہا کہ امریکہ کے مقبول ترین سیاستدان جان کیری بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ دفاعی نظام کے حوالے سے رشیا اور امریکہ کے بعد پاکستان اس مقام پر پہنچ رہا ہے جہاں ابھی کوئی اور نہیں پہنچا۔ دفاعی ماہرین، سائنسدانوں اور حکومت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے دفاعی نظام کی بہتری اور مضبوطی کیلئے جدوجہد جاری رکھی ہوئی ہے لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ اتنا طاقتور ہو جانے کے باوجود وزارت خارجہ کی جانب سے ہمیشہ ڈرے، سہمے انداز میں بات کی جاتی ہے۔ پاک فوج کی طرح وزارت خارجہ کو بھی اپنی طاقت کا اظہار دشمن کو ڈٹ کر بیان دے کر کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں خواتین کی اکثریت کا خیال ہے کہ ٹرمپ اپنا دور اقتدار پورا نہیں کر سکیں گے۔ امریکہ کی اکثریت انتخابات کو نہیں مانتی، ان کا خیال ہے کہ روس نے انتخابات کو ہیک کر کے ٹرمپ کو جتوایا ہے۔ امریکی عوام کا خیال ہے کہ اول تو ٹرمپ 4 سال پورے نہیں کر سکیں گے اور اگر کر بھی گئے تو سینٹ اور کانگریس آہستہ آہستہ ان کے اختیارات اتنے کم کر دیں گے کہ یہ جتنی بڑھکیں مار رہے ہیں وہ پوری نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میں میٹرو بس کے افتتاح کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن جنوبی پنجاب کے اصل مسائل، غربت، بیروزگاری، تعلیم اور صحت کے ہیں۔ لاہور میں بے شمار ہسپتال جبکہ ملتان میں واحد نشتر ہسپتال ہے۔ سرکاری سکول کم جبکہ پرائیویٹ زیادہ ہیں۔ انڈسٹری کو ترقی دینے کی ضرورت ہے تا کہ بے روزگاری ختم ہو سکے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست ہے کہ جنوبی پنجاب کے اصل مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹی وی کے اعلیٰ افسر مسعود شورش پر خواتین کے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے، ضروری نہیں کہ خواتین کے لگائے گئے الزامات درست ہوں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو توہین عدالت کا کوئی نوٹس جاری نہیں ہوا۔ نون لیگ کے خریدے ہوئے ایک شخص نے صرف درحواست دی ہے۔ الیکشن کمیشن کو علم ہی نہیں تھا کہ ان کے اپنے وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن یہ کیس نہیں سن سکتا۔ نون لیگ ایک ایسے شخص کو استعمال کر رہی ہے جو ان کے ٹکڑوںپر پل رہا ہے اور جیسے تحریک انصاف نے 7 سال پہلے پارٹی سے فارغ کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماﺅں کے اثاثوں کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ باہر سے پیسہ آنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ حکومت الیکشن کمیشن کے ذریعے اپنے اوچھے ہتھکنڈے دکھا رہی ہے جس کی کوئی پرواہ نہیں۔ نون لیگی رہنماﺅں کو تنخواہ ہی جھوٹ بولنے کی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے بڑا مقدمہ میڈیا پر چل رہا ہے جہاں بڑے بڑے قانون دان اپنی رائے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نعیم بخاری کی طبیعت تھوڑی ناساز ہے لیکن وہ جلد ٹھیک ہو جائیں گے۔ ریذیڈنٹ ایڈیٹر خبریں گروپ ملتان امتیاز گھمن نے کہا ہے کہ میٹروبس کا ابھی تھوڑا کام باقی ہے البتہ اس کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ مین کنٹرول روم عارضی بنایا گیا ہے اور لنک روڈ سمیت دیگر کام ابھی نامکمل ہیں۔ ملتان جیسے تاریخی شہر میں ایک بڑا انفراسٹرکچر کھڑا ہو گیا ہے جس کا مستقبل میں عوام کو فائدہ ضرور پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں انڈسٹریل سینٹ سمیت حکومت کو بہت سے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مریم نواز کی درخواست مسترد, نوازشریف کو طلب کر سکتے ہیں

اسلام آباد(آن لائن، این این آئی) پاناما کیس بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ تمام درخواست گزاروں سننے کے بعد وزیر اعظم کو عدالت میں طلب کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرینگے۔ اگر ضرورت ہوئی تو وزیر اعظم کو ضرور بلائیں گے جبکہ عدالت نے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نوازکا تحریری بیان ان کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے مسترد کردیا۔ جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ،مزید سماعت آج پھر ہوگی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما لیکس کے معاملے پر دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف کے دلائل پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے کیس کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے ¾وکیل صاحب! آپ کو پتہ ہی نہیں ¾ آپ نے فیصلہ بھی نہیں پڑھا اور حوالہ دے رہے ہیں ¾آپ نے بے بس کر دیا ¾ قانون کے بنیادی اصولوں کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ منگل کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے جب سماعت کا آغاز کیا تو جماعت اسلامی کے وکیل توصیف آصف نے اپنے دلائل جاری رکھے۔ جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے دلائل کے آغاز میں ظفر علی شاہ کیس کا حوالہ دیا جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ آپ جس کیس کا حوالہ دے رہے ہیں اس میں خالد انور نواز شریف کے وکیل نہیں تھے۔ توفیق آصف نے جواب دیا کہ وہ خالد انور کے عدالت میں دیئے گئے دلائل بیان کرنا چاہتے ہیں اور اس بات کو اسٹیبلش کریں گے کہ مرحوم قانون داں خالد انور نواز شریف کی وکالت کرتے رہے ہیں۔توفیق آصف نے کہا کہ ظفر علی شاہ کیس کے فیصلے میں ذکر ہے کہ لندن فلیٹس شریف خاندان کے تھے جس پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی فیصلے میں لندن فلیٹس کے بارے میں کوئی بات نہیں تھی ¾عدالت نے فیصلہ میں مبینہ کرپشن کا ذکر کیا ¾مبینہ کرپشن کو فیصلہ نہیں کہہ سکتے۔اس موقع پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف گڈگورننس میں ناکام ہوئے۔انھوں نے جماعت اسلامی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کیس کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے ¾کچھ تو پڑھ لیا ہوتا ¾خالد انور نواز شریف کے نہیں درخواست گزار کے وکیل تھے۔اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے وکیل جماعت اسلامی توفیق آصف سے کہا کہ وکیل صاحب! آپ کو پتہ ہی نہیں ہے، آپ نے فیصلہ بھی نہیں پڑھا اور حوالہ دے رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ نہ آپ نے فائل دیکھی اور نہ فیصلہ پڑھا، وکیل صاحب آپ نے بے بس کر دیا ¾ آپ قانون کے بنیادی اصولوں کو نظرانداز کر رہے ہیں’۔اس موقع پر توفیق آصف نے کہا کہ مجھے پیراگراف127 پڑھنے کی اجازت دیں ¾جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو دل کرتا ہے وہ پڑھتے رہیں۔ وکیل جماعت اسلامی نے جواب دیا کہ خالد انور نے نواز شریف کا دفاع کیا تھا جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ خالد انور کے پاس نواز شریف کا وکالت نامہ نہیں تھا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے توفیق آصف کوتاکید کی کہ وکیل کی استدعابتانے کے بجائے عدالت کی فائنڈنگ بتائیں۔جماعت اسلامی کے وکیل نے دلائل کے دوران لندن فلیٹس کا تذکرہ کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ فلیٹس التوفیق کیس میں گروی رکھے گئے۔اس موقع پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے جماعت اسلامی کے وکیل کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے اپنے موکل کو جتنا نقصان پہنچانا تھا پہنچا دیاجس پر توفیق آصف نے جواب دیا کہ لگتا ہے آج عدالت مجھے سننا ہی نہیں چاہتی۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آپ چاہیں تو گیارہ سال تک دلائل دیں لیکن ایک ہی بات بار بار نہ دہرائیں۔ جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے کہا کہ نواز شریف 12 اکتوبر کو گرفتار ہوئے اور معاہدے کے تحت بیرون ملک گئے۔جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ ابھی تک آپ نے جو حوالے دیئے ان کا لندن فلیٹس سے کیا تعلق بنتا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ ہمیں وہ پڑھانا چاہتے ہیں جو اس فیصلے میں لکھا ہی نہیں۔ بنچ کے سربراہ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ بات طے شدہ ہے کہ آپ جن فلیٹس کا حوالہ دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے فیصلے میں کوئی بات نہیں کی گئی۔ جماعت اسلامی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم چونکہ جیل میں تھا اسی لیے کسی اور نے ادائیگی کر دی تھی جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ یہ دلیل دفاع کے وکیل نے دینی تھی آپ نے دے دی نجی ٹی وی کے مطابق اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنماﺅں نے جماعت اسلامی کے وکیل کے دلائل پر قہقہے لگائے۔توفیق آصف نے دبئی ملز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طارق شفیع کا بیان حلفی درست نہیں تھا، جس پر جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اس کو غلط ثابت کرنے کےلئے جوابی بیان حلفی دیا تھا؟توفیق آصف نے جواب دیا کہ عدالت اگر چاہے تو شہادتیں بھی ریکارڈ کرا سکتی ہے۔ تاہم جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جواب دیا کہ فیصلے میں ان تمام زاویوں کا جائزہ لیں گے۔ جماعت اسلامی کے وکیل نے شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دبئی مل کی فروخت سے لندن فلیٹس خریدے گئے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ شک کا فائدہ کس کو جاتا ہے۔توفیق آصف نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ وزیراعظم نواز شریف کو عدالت طلب کر کے بیان ریکارڈ کیا جائے اور الزامات کا جواب طلب کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف پر تمام درخواست گزاروں کو جرح کا موقع دیا جائے جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جواب دیا کہ جب ہم سب کو سن لیں گے تو اس بارے میں فیصلہ کریں گے اور اگر ضرورت ہوئی تو نواز شریف کو بلائیں گے ورنہ نہیں اس کے ساتھ ہی جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف کے دلائل مکمل ہوگئے۔جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف کے دلائل مکمل ہونے کے بعد پاناما کیس میں عدالت کے معاون احسن الدین نے زیر کفالت ہونے کے لغوی معنی اور تشریح بیان کی اور بتایا کہ دوسروں کے سہارے حاصل کرنے والا زیر کفالت ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ وزیراعظم نواز شریف نے 2012 میں مریم نواز کے نام پر مانسہرہ میں جائیداد خریدی تھی ¾وہ زیر کفالت تھیں۔اس موقع پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے زیر کفالت ہونے پر کسی کی نااہلی کا فیصلہ بھی دکھانے کا کہا۔ایڈووکیٹ احسن الدین نے عدالت کی معاونت کرتے ہوئے کہا کہ تمام ثبوت سامنے آنے کے بعد عدالت کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے۔جس پر جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ سارے ثبوت کون سے ہیں؟ ¾ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اس سب کو ثبوت نہیں موادکہہ سکتے ہیں۔جسٹس عظمت سعید نے سوال کیا کہ اگر قانون شہادت کو پرکھنے پر معلوم ہوا کہ مواد کا بڑا حصہ فالتو ہے تو پھر کیا ہوگا؟جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ نتیجہ اخذ کرنے کےلئے عدالت کو کیا طریقہ اختیارکرنا چاہیے ؟جس پر شیخ احسن الدین نے جواب دیا میں طریقہ کار کا تعین کیسے کرسکتا ہوں ¾یہ آپ نے دیکھنا ہے۔بعدازاں کیس کی سماعت (آج)23 جنوری بدھ تک کےلئے ملتوی کردی گئی۔

فضل الرحمن کا استعفیٰ, بڑی تبدیلی کا فیصلہ

لاہور (حسنین اخلاق) وفاقی حکومت کو وزارت خارجہ میں قائم کشمیر ڈیسک کو ازسر نو تشکیل دینے کی تجویز، کشمیر کمیٹی میں بھی ردوبدل کی جائے گی ۔ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے وزیراعظم کو ازخود استعفیٰ پیش کئے جانے کا امکان جسکے بعد کشمیر کمیٹی کو بھی پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے مکمل کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے سیاسی جماعتوں کی تنقید اور مطلوبہ بین الاقوامی توجہ حاصل نہ ہوسکنے کے باعث وزارت خارجہ میں قائم کشمیر امور کے ڈیسک کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور امکان ہے اس حوالے سے اقدامات جلد وزیراعظم کی منظوری کے بعد اٹھائے جائیں گے ۔ ذرائع نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ حال ہی میں پاکستان افواج کے سپہ سلار کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہونے والے جنر(ر)راحیل شریف کو اس ضمن میں اہم کردار دیا جا رہا ہے اور کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو جس طرح دہشت گردی سے منسلک کرنے کی جو مذموم کوشش ہندوستان کی طرف سے کی جارہی ہے اسے کاﺅنٹر کرنے کے لیے راحیل شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں بالخصوص لاطینی امریکی ملک برازیل ،ارجنٹائن اور میکسیکو سمیت دنیا کے طاقتور ممالک اور ایشیا ئی ملکوں میں بھی انہیں صاحبان اقتدار تک رسائی حاصل ہے۔ حکومت کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ ان فیصلوں کی توثیق لازمی طور پرقومی اسمبلی سے کروائی جائے۔ تاکہ بعدازاں اس پر اعتراضات سے بچا جاسکے کیونکہ حکومتی ذمہ داران کشمیر کے حوالے سے کوئی بھی ابہام نہیں چاہتے۔اسی طرح ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کو ایک بار پھر کشمیر کمیٹی کی بھی ازسرتشکیل نو کا بھی مشورہ دیا جارہا ہے جس کے نئے چیئرمین کشمیر کمیٹی کے ساتھ ساتھ نئے ارکان کا نتخاب کیا جائے گا جبکہ وزیراعظم پاکستان چاہتے ہیں کہ کشمیر کمیٹی کے موجودہ چیرمین مولانا فضل الرحمن ازخود استفعیٰ دیں جس کے بعد تمام پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کے بعد یہ عمل مکمل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل قومی اسمبلی کیپارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق میں بھی ارکان نے سیکرٹری خارجہ سے مسئلہ کشمیر اور کشمیر کمیٹی کے بارے سخت سوالات کئے اور کشمیر میں ہندوستانی فوج کی طرف سے کشمیریوں کے انسانی حقوق پامال کئے جانے کے باوجود وزارت خارجہ کی ناکامی پر سخت احتجاج کیا گیا اور وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری ذوالفقار گردیزی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وزارت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر بین الاقوامی برادری کی طرف سے مطلوبہ ردعمل نہیں آسکا۔

سپریم کورٹ کا ”یوٹیلیٹی سٹورز“ پر اہم اشیاءکی فروخت روکنے کا حکم

اسلام آباد(آئی این پی )سپریم کورٹ نے ملک بھرکے یوٹیلیٹی اسٹورز پرگھی اور تیل کی فروخت روکنے کا حکم دیتے ہوئے کوالٹی رپورٹ 10 دن میں جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ منگل کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غیرمعیاری گھی اورتیل کی فروخت کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران یوٹیلٹی اسٹورزکے وکیل مصطفی رمدے نے گھی اور تیل کی رپورٹ جمع کرائی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹس والی تھیوری نہیں ۔عدالت کو زمینی حقائق بتائیے، ہمیں اپنے اداروں پر بھروسہ ہے مگرانسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے، کوالٹی کنٹرول کی رپورٹ آنے کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب گھی اور تیل سے متعلق فیصلہ کریں گے۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غیرمعیاری گھی سے بچوں میں دل کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے اور یہ بات انہیں ڈاکٹرز کے وفد نے ملاقات کے دوران بتائی، سنا ہے کہ چینی نمک بھی انسانی صحت کے لئے شدید نقصان دہ ہے، اس کے استعمال سے دل کے امراض اور بلڈ پریشرسمیت الرجی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کوالٹی کنٹرول ریسرچ چینی نمک کے بارے میں بھی رپورٹ جمع کرائے۔ ٹیٹرا پیک ، پلاسٹک پاو¿چ اور پلاسٹک کی پانی کی بوتلوں پر بھی نوٹس لیں گے، یہ پلاسٹک کی بوتلیں دھوپ میں پڑی رہتی ہیں تو وہ مضر صحت ہو جاتی ہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس مقبول باقرنے سوال کیا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پرغیر معیاری برانڈز کیوں فروخت کئے جارہے ہیں، سنی بناسپتی، انمول گھی، شمع تیل اور راج بناسپتی کہاں فروخت ہوتے ہیں جس پروکیل مصطفی رمدے نے جواب دیا کہ چھوٹے شہروں میں انہی برانڈز کے گھی اور تیل فروخت ہوتے ہیں۔ عدالت نے ملک بھرمیں تمام برانڈز کے گھی اورتیل کی کوالٹی رپورٹ 10 دن میں جمع کرانے اورٹیسٹنگ لیبارٹریزکی موجودگی اوراستطاعت کے بارے بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

پاکستان کو مشکل گھڑی میں ساتھ دینے والا عظیم دوست, بڑا اعلان

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ترکی کے وزیر اعظم کے مشیر کامل کولپاس(Mr. Kamil Kolabas)نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور ، ہےلتھ کےئر،سکل ڈویلپمنٹ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی- وزیر اعلی شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اورترکی نے مشکل کی ہر گھڑی میںپاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے – ترک صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی نے چند برس کے دوران بے مثال ترقی کی ہے – ترک عوام اپنے محبوب قائد رجب طیب اردوان سے والہانہ محبت کرتے ہیں – انہوں نے کہا کہ ترکی کی متعدد کمپنےاں پاکستان خصوصاً پنجاب مےں مختلف شعبوں مےں سرماےہ کاری کررہی ہےں ،اسی طرح ترکش کوآپریشن اینڈ کوارڈینیشن ایجنسی (TIKA)کی جانب سے پنجاب حکومت کےساتھ ہےلتھ کےئر سسٹم کی بہتری اور سکل ڈویلپمنٹ کے شعبے میں تعاون لائق تحسین ہے – وزیراعلیٰ نے کہا کہ رجب طیب اردوان گورنمنٹ آف پنجاب ہسپتال مظفرگڑھ کی توسیع کے منصوبے پرکام کا آغاز کردےا گےاہے اورتوسےع کے بعد ہسپتال مےں بستروں کی تعداد 250تک ہوجائے گی جبکہ بعد مےںمزےد بستروں کااضافہ کرکے ہسپتال کو500بےڈزتک بڑھاےا جائے گااوراسے ٹےچنگ ہسپتال بنائےں گے۔انہوںنے کہا کہ ہسپتال میں مریضوں کوعلاج معالجے کی جدید سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں اوریہ ہسپتال علاج معالجے، احساس ذ مہ داری، درد دل رکھنے، دکھی انسانیت کی خدمت اور مینجمنٹ کے حوالے سے پاکستان بھر کے ہسپتالوں میں سے بہترین ہسپتال ہے جہاںجنوبی پنجاب کے علاوہ بلوچستان اورسندھ سے بھی لوگ یہاں علاج معالجے کیلئے آتے ہیں۔ وزےراعلیٰ نے ترک وفد سے بات چےت کرتے ہوئے کہاکہ انہیں رجب طیب اردوان ہسپتال مظفرگڑھ کا نام بدلنے کے حوالے سے بعض ساتھےوں نے مشورہ دےا جن کا کہنا تھا کہ اگر چہ ہسپتال کیلئے ترکی کی جانب سے ابتدائی طورپر تعاون کیا گیا ہے لیکن اس ہسپتال کو 100 بستروں سے 500 بستروں تک بڑھانے کیلئے وسائل پنجاب حکومت دے رہی ہے اور یہ سب آپ کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے ہو رہا ہے اور پنجاب حکومت اس پر 9 ارب روپے سے زائد رقم خرچ کر رہی ہے لہٰذا اس ہسپتال کا نام شہباز شریف ہونا چاہیے لیکن میںنے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ہمیں اپنے مربی و محسن کو نہیں بھولنا چاہیے ۔بے شک وسائل پنجاب حکومت فراہم کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے گوجرانوالہ کے علاقے مےں موٹرسائیکل رکشہ کے ڈرائےور پرایک سب انسپکٹر کی جانب سے تشدد کے حوالے سے مےڈےا پر نشرہونے والی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے -و زیر اعلی کے حکم پر پولیس نے سب انسپکٹر کوگرفتارکر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور سب انسپکٹر کو معطل کر دیا گیا ہے – وزیر اعلی نے ہدایت کی ہے کہ غرےب ڈرائےور پر تشدد کرنے والے سب انسپکٹر کے خلاف قانون کے مطابق کار روائی کی جائے ۔

2200 کلو میٹر تک نشانہ بنانے والا میزائل ” ابا بیل “ حیران کن تجربہ

راولپنڈی (بیورورپوٹ)پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کر نے والے ابابیل میزائل کاکامیاب تجربہ کیا ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کیجانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کر نے والے بیلسٹک میزائل ”ابابیل “کا کامیاب تجربہ کیا ہے ¾ صدر ممنون، وزیر اعظم نواز شریف ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں نے اہم کامیابی پر میزائل تیاری میں شریک ٹیم اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کی ہے ۔ابابیل میزائل کی زیادہ سے زیادہ رینج 2200کلو میٹر ہے۔یہ میزائل ملٹی پل انڈیپنڈنٹ ری انٹری وہیکل (ایم آئی آر وی )ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے مختلف قسم کے وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔میزائل تجربے کا مقصد ویپن سسٹم کے ڈیزائن اور تکنیکی پیرا میٹرزکو جانچنا تھا ۔بیان کے مطابق ابابیل میزائل جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دشمن کے ریڈار پر دکھائی دیئے بغیر انتہائی کامیابی سے کئی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ابابیل میزائل کی تیاری سے پاکستان کی دفاعی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا ۔چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات ¾ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ¾ چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد ذکاءاللہ اور چیف آف ایئر سٹاف ائیر چیف مارشل سہیل امان نے سائنسدانوں اور انجینئروں کو میزائل کے کامیاب تجربے پر مبارکباد پیش کی ہے ۔ صدرمملکت ممنون حسین ¾ وزیر اعظم نواز شریف نے میزائل کی تیاری میں شریک ٹیم اور پاکستان کی مسلح افواج کی اس اہم کامیابی کو سراہا ہے ۔

مخالفین کاکچا چھٹا جلد عوام کے سامنے ہو گا ….

ملتان (رپورٹنگ ٹیم) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ الزامات لگانے والوں کے اپنے معاملات الجھے ہوئے ہیں ¾ دنیا کوجلد پتہ چلے گا کہ دوسروں کو گالیاں دینے والے شخص کا اپنا کردار کس طرح کا ہے ¾ترقی کی سمجھ بوجھ نہ رکھنے والے دھرنوں کے ذریعے ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں ¾سیاستدان صرف تقریروں اور کھانوں اور ناشتوں کےلئے نہیں ہوتے، اب سیاست بدل چکی ہے ¾ جو کام کرے گا وہی رکے گا ¾کسی نے نیا پاکستان دیکھنا ہے تو ملتان آ جائے ¾ میٹرو کا جال جتنا پھیلے گا، عوام کو اتنی ہی سہولیات میسر آئیں گی ¾رواں سال 10 ہزار میگاواٹ بجلی ہمارے سسٹم میں داخل ہوگی ¾اگلے سال لوڈشیڈنگ زیرو ہوگی ¾جلد ہی ملتان میں نیشنل ہیلتھ انشورنس اسکیم آنے والی ہے جس سے غریبوں کے علاج معالجے میں مدد ہوسکے گی۔ منگل کو ملتان میٹرو بس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ ہم کوئی سیاست کرنے کےلئے نہیں آئے بلکہ ملتان کی عوام کی خدمت کےلئے اور آپ کو آپ کا حق میٹرو کا تحفہ دینے آئے ہیں۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ترقی کا راستہ روکنے دھرنا دینے ، تخریب کاری اور عوام کو گمراہ کر نے کے لئے نہیں بلکہ ملک کو ترقی کے راستے پر ڈالنے کیلئے آئی ہے ، نیا پاکستان بنانے والے ملتان میں آکر نیا پاکستان دیکھیں ، میڈیا میں الزامات لگانے والوں کے الزامات کا کوئی سر پاﺅں نہیں ہے ،جلد ہی تنقید کرنیوالوں کھچے چٹھے عوام کے سامنے عیاں ہوجائینگے ، عمران خان کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہوسکتا، ملک میں دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی ، بھاشا ڈیم کے لئے 110ارب کی زمین خرید لی ہے ، اگلے سال تک لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائیگی، سیاستدانوں کو تقریروں اور کھانے پینے کے علاوہ غریب عوام پر بھی توجہ دینی چاہیے ، ورنہ عوام ایسے لیڈروں کو مسترد کردیتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم محمد نوازشریف نے ملتان میں میٹروبس کی افتتاحی تقریب میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج مسلم لیگ (ن) ملتان میں سیاست کرنے ، دھرنا دینے ، ترقی کا راستہ روکنے ، قوم کا وقت ضائع کرنے ، تخریب کاری یا عوام کو گمراہ کرنے کے لئے نہیں آئے بلکہ میٹرو بس کا خوبصورت منصوبہ دینے آئی ہے ، ملتان کے عوام کی خدمت کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہے ، ملتان کے عوام اور شہبازشریف کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ آج ملتان کے ان ایم این ایز کو بھی دعوت دینی چاہیے تھی جو کہ یہاں سے 2013ءکے انتخابات میں منتخب ہوئے تھے کیونکہ مسلم لیگ (ن) نے یہاں پر میٹرو بنا کر عوام کو سہولت پیش کی ہے ۔نوازشریف نے کہا کہ ملتان میٹرو بس کے کرائے کو لاہور اور راولپنڈی کی میٹرو بس کرائے سے زیادہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا لیکن میں نے کہا کہ ملتان میٹرو بس کا کرایہ بھی لاہور اور راولپنڈی کے برابر ہوگا ۔نوازشریف نے کہا کہ حیرانگی ہے کہ ملتان کے عوام کس طرح سے ایک کنارے سے دوسرے کنارے اپنے گھروں کو جاتے تھے لیکن مسلم لیگ (ن) کو عوام کی تکلیف کا احساس ہے اس لئے ہم غریب عوام کے بارے میں سوچتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ نیا پاکستان بنانے والوں کو چاہیے کہ وہ ملتان میں آکر نیا پاکستان دیکھیں جہاں پر میٹروبس سروس چلا کر ملتان کی شکل بدل دی گئی ہے ، میٹرو بس منصوبے سے ملتان کی خوبصورتی میں چار چاند لگ گئے ہیں ، بلوچستان میں بھی سڑکوں کے جال بچھائے جارہے ہیں ، گوادر بندر گاہ بھی بنائی جارہی ہے ،کاشغر سے لے کر گوادر تک ایکسپریس ویز کا جال پھیلایا جارہا ہے جوکہ ملک کو ایک دوسرے کیساتھ لنک کرے گا اور اس سے پورا پاکستان ترقی کی لپیٹ میں آجائے گا ، وزیراعظم نے کہا کہ جن لوگوں کو سمجھ بوجھ نہیں وہ ترقی کا راستہ روکتے ہیںاور ٹی وی پر آکر ایسے الزامات لگاتے ہیں جن کا کوئی سر اور پاﺅں نہیں ہوتا لیکن اب پوری قوم دیکھے گی کہ آنے والے وقتوںمیں ان کے بھی کھچے چٹھے عوام کے سامنے آئیں گے کیونکہ دین میں ہے کہ اگر آپ کسی دوسرے پر غلط کام کا الزام لگاتے ہیں وہ غلط کام نہ کریں ۔انہوں نے کہاکہ 2012ءمیں لوڈ شیڈنگ کی ایسی حالت تھی کہ بارہ بارہ گھنٹے بجلی نہیں ہوتی تھی اور کئی علاقوںمیں سولہ سے اٹھارہ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی ، عوام سوچ رہی تھی کہ اب لوڈ شیڈنگ چوبیس چوبیس گھنٹے ہو گی لیکن مسلم لیگ ن نے آتے ہی دس ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں لے کر آئی جو کہ ایک بڑی ترقی ہے حالانکہ پاکستان کی پوری تاریخ میں پانچ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی ۔نوازشریف نے کہاکہ شہبازشریف روزانہ ہیلی کاپٹر پر بجلی کے نئے بننے والے کارخانوں کا جائزہ لیتے ہیں اور انہوںنے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ پر کوئلے کا جہاز بھی آگیا ہے اس کا مطلب ہے کوئلہ آگیا ہے تو بجلی بھی جلد ملک میں آجائے گی ۔نوازشریف نے کہا کہ دیا میربھاشا ڈیم کیلئے110ارب روپے کی زمین خرید لی گئی ہے جس سے چار ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آئے گی ، اس کے علاوہ پانی ذخیرہ کرنے کے لئے بھی جگہ بنائی گئی ہے جس سے کاشتکار اور ملک کی زراعت ترقی کرے گی اور اس سے بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی ہو گی تاکہ غریب عوام پر بجلی کے ریٹ مناسب اثر انداز ہوسکیں ۔نوازشریف نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) صحت اور تعلیم پر بھی توجہ دے رہی ہے باقی شہروں کی طرح ملتان میں بھی صحت کی ایک ایسی سکیم لا رہے ہیں جس سے غریب عوام کو پیسے نہیں دینے پڑےں گے ، سیاستدانوں کو تقریروں اور کھانے کے علاوہ عوام پر بھی توجہ دینی چاہیے کیونکہ اب عوام میں سمجھ بوجھ آچکی ہے کہ وہ کام نہ کرنیوالوں کو منتخب نہیں کرتے ،عمران خان کے دماغی توازن کے سوال کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہوسکتا ۔دریں اثنا ملتان میں میٹرو بس سروس کے افتتاح کے بعدتقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سیاست کرنے یا دھرنے کیلئے نہیں آئے نہ ہی ترقی کا راستہ روکنے نہیں آئے اور نہ ہی تخریب کاری کیلئے آئے ہیں بلکہ خوبصورت سا میٹرو کا تحفہ دینے کیلئے آئے ہیں،ملتان کی عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں،ملتان کی عوام مبارکباد کی مستحق ہے ،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی مبارکباد کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ میٹرو سروس کی آمدنی اخراجات سے کم ہے حکومت اخراجات برداشت کرے گی،میٹرو سروس سے ملتان کی عوام کی مشکلات کم ہوں گی،کہاں ہے نیا پاکستان ؟ کسی نے نیا پاکستان دیکھنا ہے وہ ملتان آکر دیکھ لے یہاں کا نقشہ تبدیل ہو رہا ہے ،یونیورسٹی آنے والے اساتذہ اور طلباءکو میٹرو بس کا بہت فائدہ ہو گا یہ منصوبہ ملتان جیسے قدیم شہر کو چار چاند لگائے گا قدیم اور جدید شہر مل جائیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ملتان میں9نمبر چونگی پر میٹرو بس سروس کا افتتاح کر دیا انہوں نے بس میں سوار ہو کر سروس کی سہولیات کا جائزہ لیا اس موقع پر کمشنر ملتان اسد اللہ خان نے انہیں بتایا کہ ساڑھے28ارب روپے کی خطیر رقم میں یہ منصوبہ مکمل کیا گیا۔اس کا 18.5کلومیٹر طویل ٹریک اور21اسٹیشن بنائے گئے ہیں جبکہ کرایہ صرف بیس روپے رکھا گیا ہے اس کا روٹ ساڑھے اٹھارہ کلومیٹر طویل ہے جو کہ قذافی چوک سے بہاﺅالدین زکریا یونیورسٹی تک ہے اس ٹریک پر 6کاروباری مراکز اور25تعلیمی ادارے ہیں۔35بسوں سے شروع ہونے والی اس سروس سے روزانہ95ہزار افراد مستفید ہو سکیں گے۔ اس موقع پرگورنر پنجاب رفیق رجوانہ،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز ،شریف ،صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ ،حنیف عباسی اراکین اسمبلی اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے کے ذریعے پاکستان کا دھڑن تختہ کرنے والوں کے دھرنے دفن ہوچکے ہیں۔ ملتان میں میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف وہ لیڈر ہیں جس نے اپنے ادوار میں تمام صوبوں میں ترقی کے مینار قائم کیے، ان کی سربراہی میں پاکستان نے بڑے بڑے منصوبے مکمل کیے۔ وزیراعظم نے کراچی کے لیے گرین لائن منصوبہ دیا، گرین لائن منصوبے کے لیے 100 فیصد فنڈز وفاقی حکومت دے رہی ہے، کوئٹہ اور کراچی کو سرکلر ریلوے دے رہے ہیں، بجلی کے منصوبوں پر دن رات کام جاری ہے اور ملک کے حالات اور امن و امان کی صورت حال بہتر ہونے کی وجہ سے بیرون ملک سے سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور دوسری جانب مخالفین نے الزامات کی فیکٹریاں لگا رکھی ہیں اورنج لائن پربھی تنقید کی جارہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں ذرائع مواصلات جدید ہوتے ہیں، ملتان میٹرومنصوبہ جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا، معیار کے اعتبار سے ملتان میٹرو لاہور میٹرو سے زیادہ بہترہے جس کے لئے ساڑھے 4 ارب روپے میں زمین لی گئی اور منصوبے پر28 ارب خرچ ہوئے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ میٹرو پرتنقید کرنے والوں کے تمام شک آج دور ہوگئے اور دھرنے کے ذریعے پاکستان کا دھڑن تختہ کرنے والوں کے دھرنے بھی دفن ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی دولت پر ہاتھ صاف کیا گیا اورکوئی پوچھنے والا نہیں، 7 ملین ڈالرزسوئس بینکوں میں پڑے ہیں اور وہ پیسے پکار پکار کرکہہ رہے ہیں کہ پاکستانیوں آکر لے جاو¿ وہ تمہارا پیسا ہے۔