تازہ تر ین

حکمرانوں سے ثبوت مانگو تو ”قطری حاتم طائی“ سامنے آجاتا ہے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جس کا بھی پانامہ لیکس میں نام آیاکسی نے اس کو چیلنج نہیںکیا، پانامہ لیکس سے پہلے یہ کہتے تھے، بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں اب یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو جواب نہیں دے رہے، گذشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ درخواست کے قابل سماعت ہونے کو تیسری بار چیلنج کیاگیا،نوازشریف نے اسمبلی میں کہاخود کو احتساب کیلئے پیش کرتاہوں،تیسرے وکیل نے درخواست کو قابل سماعت ہونے کو چیلنج کیا، نوازشریف کہتے ہیں کاروبار والد کرتے تھے ہمیں کچھ نہیں پتہ، بچے کہتے ہیں کاروبار داداکرتے تھے ہمارے پاس کچھ نہیں ہے۔ گلف اسٹیل کے 15ملین درہم کا نقصان کس نے پوراکیا ریکارڈ نہیں۔عمران خان نے کہاکہ 1980میں ان کو بارہ ملین کا منافع ہوجاتاہے،یہ بھی ان کو نہیں پتہ،التوفیق کاپیسہ کہاں سے آیا،کہتے ہیں قطری سے آیا،نوازشریف نے واضح طور پر کہا کہ ان کے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں،جواب شریف فیملی کو دینے ہیں،وزیراعظم نے خود کہا وہ احتساب کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ پچھلے سات ماہ میں ان لوگوں نے کبھی قطری کا نام نہیں لیا جب سے سپریم کورٹ آئے ہیں،قطری ون اور قطری ٹو آگیاہے،ان کی ساری منی ٹریل قطری ہے،مان لیا کہ قطری کے فلیٹس ہیں بدلے میں آپ نے اسے کیادیا،لندن کے سب سے مہنگے علاقے میں حاتم طائی نے انہیں رہنے دیا؟ عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کیس میں خطوط ارسال کرکے وزیراعظم کو بچانے والا قطری شہزادہ کرپٹ ترین آدمی ہے، قطری شہزادہ شریف خاندان کا بزنس پارٹنر ہے، نواز حکومتنے ایل این جی اور پورٹ قاسم کا کنٹریکٹ قطری کو دیا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھ پر آف شور کمپنی کا الزام لگایا جاتا ہے میں اور میرا خاندان اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدال میں نوازشریف منی ٹریل بچوں پر ڈال دیتے ہیں اور بچے کہتے ہیں ہمیں کچھ نہیں پتہ سب کچھ دادا کو پتہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 1993 سے لر کر 2006 تک فلیٹس قطری کے نام تھے تو اس عرصے میں 30 کروڑ روپے کرایہ بنا، یہ کرایہ کس نے اداد کیا، جب بھی ثبوت مانگو تو قطری حاتم طائی بن کر آجاتا ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain