تازہ تر ین

پاکستانیوں کی دبئی میں 444 ارب کی سرمایہ کاری …. وجی کیا بنی

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان میں ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے مختلف طریقے اپنائے گئے لیکن ٹیکس نیٹ نہ بڑھ سکا، 2013ءمیں ٹیکس گوشواروں کی جو تعداد تھی اس میں گزشتہ مالی سال میں 200 فیصد کمی واقع ہو گئی۔ اس کمی کو پورا کرنے کیلئے بنکوں کے لین دین پر 0.6 فیصد تک ٹیکس عائد کردیا گیا۔ اس میں نان فائلر کے لیے 0.6 فیصد جب کہ فائلر کے لیے 0.3 فیصد ٹیکس عائد ہے۔ 0.3 فیصد ٹیکس شوکت عزیز کے دور حکومت سے شروع ہوا تھا جس کو بڑھا کر موجودہ حکومت نے 0.6 فیصد کردیا۔ بنکوں کے لین دین پر ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے سرمایہ داروں نے بنکوں کے لین دین پر ٹیکس دینے کی بجائے اپنا سرمایہ دبئی میں لگانا شروع کردیا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق 2014ءسے 2015ءتک دو سال میں 444 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے۔ یہ سلسلہ جاری ہے اور 2016 میں بھی اس سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔ 2014 میں پاکستان کے 5079 افراد اور کمپنیوں کی جانب سے 7.59 ارب درہم کی سرمایہ کاری ہوئی۔ اسی طرح 2015ءمیں 6106 افراد اور کمپنیوں نے 8 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی گئی۔ بھارت اس ضمن میں پہلے نمبر پر رہا۔2014ءمیں اس کے 7353 افراد اور کمپنیوں کی جانب سے 18.1 درہم کی سرمایہ کاری کی گئی۔ برطانیہ دوسرے نمبر پر رہا اس کے 9.32 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی گئی۔ سب سے زیادہ سرمایہ کاری پراپرٹی کے کاروبار میں کی گئی۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain