تازہ تر ین

ویلنٹائن ڈے بارے اہم خبر

لاہور (خصوصی رپورٹ)سینٹ ویلنٹائن ایک تصوراتی اور شک و شبہ میں گندھا ہوا کردار ہے جو عیسائیت کی تیسری صدی میں رومنوں کے عہد سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ویلنٹائن دو مختلف ادوار میں دو علیحدہ شخص تھے اور یہ خیال بھی کیا جاتا ہے کہ ویلنٹائن ایک ہی شخص تھا جو رومی دور میں پادری تھا اور بعدازاں تورنی کا بشپ مقرر ہوا تھا۔ اگرچہ برطانیہ کا کوئی چرچ بھی اس نام سے منسوب نہیں ہے تاہم قدیم مصوری میں اسے عموما ایک ایسے سینٹ کی صورت پیش کیا جاتا تھا کہ جس کے قدموں میں ایک مرگی زدہ بچہ لیٹا ہوا ہے۔ ویلنٹائن کو مرگی کے مرض سے بچا کا ولی بھی تصور کیا جاتا تھا۔ ویلنٹائن کے قتل کا اصل سبب یہ بتایا جاتا ہے کہ وہ اصنام کی پوجا سے انکاری تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ ویلنٹائن ڈے کی تقریبات کا سینٹ ویلنٹائن سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ فروری کے درمیانی ایام میں چونکہ موسم تبدیل ہوتا تھا اور پرندے اور جانور موسم کی مستی سے متاثر ہوتے تھے اس لئے 14فروری کا دن رومی عقائد کے مطابق پیارو محبت اور رفاقتوں کا دن قرار پا گیا تھا۔ غالبا انہی ایام میں سینٹ ویلنٹائن کو قتل کیا گیا تھا۔اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ویلنٹائن کا دن کارپوریٹ بزنس سے وابستہ افراد کی ایک کامیاب ذہنی اختراع ہے۔ یہ ایک ایسا کاروبار ہے کہ جس نے ترقی یافتہ ممالک سے کہیں زیادہ ان ملکوں میں دھن سمیٹا ہے جو ترقی پذیر ہیں، جہاں خواندگی کا تناسب شرمناک حد تک کم ہے اور جہاں کے لوگ ذہنی طور پر پسماندہ اور روایت پرست ہیں۔ویلنٹائن ڈے کی توجیہہ ایک مدت سے تاجروں کے ہاتھ میں ہے۔ ہر سال اس دن کی آمد سے قبل کاروباری حضرات اس ادھیڑبن میں رہتے ہیں کہ 14فروری کے دن کو کس طرح ایک وسیع تر کاروبار مقصد کے تحت استعمال کرنا ہے، گلاب کے ایک پھول اور ہیرے کی ایک انگوٹھی کی طلب اور خواہش کو کس طرح اس دن کے ساتھ وابستہ کرنا ہے اور انس، چاہت، لگن، پیار اور محبت کو غیر محسوس طریقے سے کس طرح کاروباری مقاصد کے تابع کرنا ہے۔ ویلنٹائن ڈے آج ایک ایسی صنعت کی صورت اختیار کر چکا ہے کہ جس سے ہزاروں لاکھوں افراد کا روزگار بندھ گیا ہے۔ موبائل فون پر ایسے پیغامات ترتیب دیئے جاتے ہیں کہ جنہیں شیئر کرنے پر ہی موبائل کمپنیاں کروڑوں روپے کماتی ہیں۔بظاہر دیکھا جائے تو دنیا کے ان معاشروں میں جہاں قدریں تلپٹ ہو رہی ہیں، رشتوں کااحترام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور محرومیوں کا احساس زور پکڑ رہا ہے، ویلنٹائن ڈے ایسے معاشروں میں رہنے والوں کو خنک ہوا کا ایک جھونکا محسوس ہوتا ہے۔ جبکہ یہ خنک ہوا کا جھونکا نہیں ایک وقتی حظ ہوتاہے جو پانی کے بلبلے کی طرح نمودار ہوتا ہے اور لمحے میں معدوم ہو جاتا ہے۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain