لاہور(خصوصی نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک) کاﺅنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ نے چیئرنگ کراس چوک میں خود کش حملہ کرنے والے خود کش بمبار کے مبینہ سہولت کاکی تصویر جاری کرتے ہوئے شناخت کرانے والے کے لئے 10لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا ہے۔ بتایا گیاہے کہ لاہو ر کے مال روڈ پر خودکش دھماکے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور سی ٹی ڈی نے حملہ آور کے مبینہ سہولت کار کی تصویر جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اطلاع دینے والے کا نامہ مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا اور اطلاع دینے ولاے کو 10 لاکھ روپے بطور انعام دیا جائے گا۔محکمہ انسداد دہشتگردی پنجاب نے اطلاع دینے کے لئے نمبر080011111جاری کیا ہے جس پر مبینہ سہولت کار کی اطلاع دی جاسکتی ہے۔یاد رہے کہ لاہور میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریف اور ایس ایس پی سمیت 13 افراد شہید ہوگئے تھے۔ سانحہ چیئرنگ کراس دہشت گردی کی کارروائی میں کالعد م جماعت الا حرار کے اہم اور مرکزی کردار کمانڈر اختر خلیل عرف حسن اور امین کے بارے میں حساس اداروں نے معلومات اکھٹی کرلی ہیں ،پنجاب میں دہشت گردی کی کارروائی کرنے کیلئے 6 خودکش حملہ آوروں کو بھجوایا گیا جن میں 4 لاہور اور 2 کو سیالکوٹ میں ٹارگٹ دیا گیا ہے ،انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق امین نامی سہولت کار نے خودکش حملہ آور اور ا س کے 3 ساتھیوں کو لاہور میں رہائش کا انتظام کرکے دیا تھا تاہم واقعہ کے بعد انٹیلی جنس اداروں کو امین کی بھی تلاش ہے۔ مال روڈ چیئرنگ کراس پر خود کش دھماکے کے بعد جے آئی ٹی نے باقاعدہ تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور سی ٹی ڈی، جے آئی ٹی کی ٹیمیں کارروائی کیلئے جنوبی پنجاب پہنچ گئی ہیں۔ لاہور میں پھر دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر آئی جی پنجاب نے آفیشلز، اہلکاروں کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کیلئے مراسلہ بھیجا ہے۔سانحہ چیئرنگ کراس کی تحقیقات کے سلسلے میں بنائی گئی جوائنٹ انسپکشن ٹیم نے چیئرنگ کراس پر چار روز قبل ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے جوائنٹ سیکشن ٹیم کے ارکان نے ڈی ایس پی کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی میں جائے دھماکہ کا دورہ کیا اوردھماکے کی جگہ کا مختلف حوالوں سے جائزہ لیا۔ جوائنٹ انسپکشن ٹیم نے خودکش بمبار کی وقوعہ کے روز نقل وحرکت کی فوٹیج کا جائزہ لینے کے بعد چیئرنگ کراس سے ریگل چوک تک مختلف انگلز سے راستوں کا بھی جائزہ لیا جس کے بعد جوائنٹ انسپکٹن ٹیم سرگنگارام ہسپتال اور میوہسپتال گئی جہاں ٹیم نے زیر علاج بم دھماکے کے زخمیوں بنیادی معلومات حاصل کیں۔