اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پہلی دفعہ ملک کے چیف ایگزیکٹو کی تلاشی ہوئی ہے اور یہ بہت بڑی تبدیلی ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ جمعرات تک فیصلہ ہوجائے گا،جوسپریم کورٹ فیصلہ کرے گا بنچ پر پورا اعتماد ہے۔سربراہ تحریک انصاف نے پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے تیسرے وکیل نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ یہ بنچ کیس نہیں سن سکتا ہے اور نہ ہی سزائیں دے سکتا ہے اس لئے کیس نیب یا ایف آئی اے کو جانا چاہیے،آج ایک نیا ڈاکیومنٹ آیا ہے کہ مریم نواز4ماہ کیلئے ٹرسٹی تھیں۔عمران خان نے کہا کہ قطری کیلئے آج عدالت نے کہانی کا لفظ استعمال کیا،اگر قطری کا خط کہانی ہے تو کیس ہی ختم ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی سی آئی جے میں جن کے نام آئے کسی نے نہیں کہا کہ یہ غلط ہے، انکے وکیل کہہ رہے ہیں کہ اگر پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا تو کوئی بڑی بات نہیں ہے،جھوٹ بولنے پر لیڈر کو استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ لیڈر کا ایماندار ہونامگر یہاں تو دودھ کی رکھوالی پر بلے بیٹھے ہوئے ہیں۔نوازشریف نے پارلیمنٹ میں دستاویزات کاکہاتھاتوکیاپتا نہیں تھا دستاویز دینی ہونگی،یہ اب بھی کوشش کررہے ہیں کہ عدالت کیس نہ سنے، انہوں نے اب تک دستاویزات نہیں دیں اور ہمیں کہا جارہا ہے دستاویزات دیں،ان کے پاس منی ٹریل ہی نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نیب ، ایف بی آر ، ایف آئی اے سب نوازشریف کے نیچے ہے مجھے لگ رہا ہے کہ عدالت کی کارروائی تین دن میں ختم ہوجائے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ وہ احتساب کیلئے تیار ہیں،عمران خان نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا ، قائد اعظم کا ایک خواب تھا کہ عدل اور انصاف پر عظیم قوم بننا ہے ، اس کے لیڈر قائد اعظم کی خاصیت تھی کہ وہ صادق اور امین تھے ، ان کا کہنا تھا کہ لیڈر ایماندار ہونا کیوں ضروری ہے اس لئے کہ قوم کا خزانہ اس کے پاس امانت ہوتا ہے ، اس لئے دنیا بھر میں لیڈر کا ایماندار ہونا ضروری ہے ، دنیا میں جھوٹ بولنے پر لیڈر کو استعفٰی دینا پڑتا ہے ،پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ٹیکس نہیں دیتے اس لئے کہ انہیں حکومت پر اعتماد ہی نہیں کہ ان کے پیسے کی حفاظت ہوگی ۔ عمران خان نے کہا کہ قطری خط لکھنے والے کو کئی کنٹریکٹ دیئے گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اگر کسی ملک کا سربراہ ایماندار نہیں تو وہ حکومت کرنے کا حق کھو دیتا ہے ، نواز شریف نے اپنی تینوں تقریروں میں کسی قطری کا ذکر نہیں کیا ، عدالت نے بھی قطری کے خط کو کہانی قرار دے دیا جس سے اس کی اہمیت ختم ہوگئی ہے ، عمران خان نے کہا کہ عدالت نے نیب اور ایف بی آر کے سربراہان کو بھی طلب کر لیا ہے جو عدالت میں بیان دیں گے ۔ مریم نواز شریف کو مے فیئر فلیٹس کی ٹرسٹی قرار دے دیا جبکہ آئی سی آئی جے کی ویب سائیٹ پر ان کو واضح طور پر فلیٹوں کی مالک قرار دیا جا چکا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ 2016 میں حسین نواز نے ایک انٹرویو میں ان فلیٹس کو اپنی ملکیت قرار دیا تھا اور مریم نواز شریف کو ان کی ٹرسٹی ظاہر کیا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ تین دنوں میں کیس کا فیصلہ ہوجائے گا اور ہمیں سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد ہے ، یہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ ملک کے کسی طاقتور سربراہ کی تلاشی ہوئی ہے۔