تازہ تر ین

2 لاکھ میں خود کش بمبار تیار

لاہور (خصوصی نامہ نگار ‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے) پنجاب اسمبلی کے باہر ہونےوالے خود کش حملے کے سہولت کار نے اپنا اعترافی بیان دے دیا جس میں اس نے بتایا ہے کہ اسے سہولت کاری کے عوض پیسے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جبکہ ان کا ٹارگٹ پولیس اہلکار تھے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پریس کانفرنس کی جس میں لاہور میں ہونے والے خود کش حملے کی تحقیقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اس دوران انہوں نے صحافیوںکو لاہور دھماکے کے سہولت کار کا اعترافی ویڈیو بیان بھی دکھایا۔دھماکے کے سہولت کار نے اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں بتایا کہ اس کا نام انوار الحق اور تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے۔ سہولت کار نے بتایا کہ میرا تعلق کالعدم دہشتگرد تنظیم جماعت الاحرار سے ہے اورمیرا تنظیمی نام ابو ہریرہ ہے۔ لاہور میں دھماکہ کرنے کیلئے تربیت اور دھماکہ خیز مواد افغانستان سے حاصل کیا جس کے بعد مجھے ایک سے 2 لاکھ روپے دینے کا کہا گیا اور ساتھ ہی ہدایت کی گئی کہ آپ نے پولیس والوں کو ٹارگٹ کرنا ہے۔گرفتار سہولت کار نے بتایا کہ وہ لاہور میں دھماکے کیلئے خودکش حملہ آور کو پشاور سے اپنے ساتھ لایا تھا۔ خودکش بمبار کے سہولت کار انوارالحق نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ خود کش بمبار افغانستان کے علاقے کنڑ کا رہنے والا تھا اور خود کش جیکٹ میرے پاس 25,20 دن پہلے پہنچی تھی۔ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کا عارف نامی شخص مجھے ملا تھا اور اس نے مجھے یہ خود کش جیکٹ دی تھی۔ سہولت کار نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ پشاور میں انہوں نے ٹرک والوں سے بات کی اور جیکٹ کو لاہور پہنچانے کے لئے دو لاکھ میں بات طے ہوئی اور پھر یہ خود کش جیکٹ مجھے لاہور پہنچائی گئی جبکہ خود کش بمبار کو میں خود پشاور سے لے کر لاہور آیا اور خود کش بمبار فون بھی استعمال کر رہا تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain