یورپ (نیٹ نیوز) میونخ میں جاری سکیورٹی کانفرنس 2017ءمیں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جماعت الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید اور دیگر افراد معاشرے کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ حافظ سعید کی نظر بندی کے بارے سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ انھیں فورتھ شیڈول کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قانون ان لوگوں پر استعمال کیا جاتا ہے جو سماج دشمن عناصر ہوں اور معاشرے کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہوں۔ کانفرنس کے سیشن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گذشتہ چند ماہ میں ان عناصر کے خلاف کارروائیاں کی ہیں جو دہشت گردوں کی مدد کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یاد رہے خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت اب ان تمام عناصر اور جماعتوں کے خلاف سخت ایکشن لے ہری ہے جو کہ براہ راست دہشت گردی میں ملوث نہیں ہیں لیکن دہشت گردوں کو مختلف طریقوں سے مدد فراہم کررہے ہیں ماضی میں بھی لشکر طیبہ اور جماعت الدعوة پر پابندی لگائی جا چکی ہے اور یہ جماعتیں پاکستان اور پاکستان سے باہر بالواسطہ دہشت گردی میں ملوث رہی ہیں۔ لیکن ہماری پوری کوشش ہے کہ دہشت گردی کو ہر جگہ سے ختم کیا جائے۔ چاہے وہ پاکستان ہو، افغانستان ہو، اور اس لیے ایسے اقدامات لینے ضروری تھے اور ہم آئندہ بھی لیتے رہیں گے۔ خواجہ آصف نے اعتراف کیا کہ ”ماضی میں ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اب ہم دہشت گردی کے خلاف پرعزم ہیں اور ہماری فوج پچھلے کئی سال سے دہشت گردی کے خلاف اعلیٰ کارکردگی دکھا رہی ہے۔