شاہدرہ (بیورورپورٹ) کوٹ عبدالمالک میں پرائیویٹ سکول کا پرنسپل میٹرک کے 40 طالبہ کی داخلہ فیس ہڑپ کر گیا بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے کے خدشہ کی وجہ سے مشتعل طالبہ کی سکول میں توڑ پھوڑکرتے ہوئے سکول کا بورڈ گرا دیا پولیس کو اطلاع ملنے کے بعد لاکھوں روپے فیس خودبرد کرنے والا پرنسپل گرفتار ۔ تفصیلات کے مطابق کوٹ عبدالمالک میں شمع اکیڈمی کے نام سے تعلیمی ادارے کے پرنسپل حسنین کریم نے میٹرک کے بچوں کا داخلہ بھجوانے کے لئے ہر بچے سے تین تین ہزار روپے وصول کئے اور بچوں سے کہا کہ آپ بے فکر ہو جاﺅ آپکے داخلے چلے جائیں گے جیسے دن گزرتے چلے گئے بچوں نے اپنی رولنمبر سیلپ کا پوچھنا شروع کر دیا پہلے تو زر کا پجاری پرنسپل ٹال مٹول سے کا م لیتا رہا مگر گذشتہ روز بچوں کے زیادہ اصرار کرنے پر جب ہفتہ باقی رہ گیا ہے ہمیں ہماری رولنمبر سیلپ چاہے تو پرنسپل نے کہا کہ میں نے کسی کا داخلہ نہ بھجوایا ہے وہ رقم میں نے استعمال کر لی ہے جس پر تمام طالبہ علم مشتعل ہوگئے اور کہا کہ ہمارا تعلیمی سال ضائع ہو جائے گا اس کا کون ذمہ دار ہے لیکن پرنسپل بڑی لاپرواہی سے بیٹھا رہا جس پر سکول کے طالبہ علم احتجاج کرتے ہوئے سکول میں شدید قسم کی توڑ پھوڑ شروع کر دی توڑ پھوڑ کرتے ہوئے پرنسپل آفس اور سکول کے سائن بورڈ توڑ دئیے حسنین کریم پرنسپل نے مواقع سے فرار ہونے کی کوشش کی تو اہل علاقہ نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تھانہ فیکٹری ایریا کی پولیس نے ابتدائی کاروائی کی تو ملزم حسنین کریم نے بتایا کہ وہ فیس کی رقم استعمال کر چکا ہے جسکی وجہ سے داخلہ نہیں بھیج سکا حالانکہ لمحہ فکریہ بات یہ ہے کہ اگر بچوں کے والدین سے دوبارہ فیس وصول کرکے داخلے بھیج دئیے جاتے توبچوں کا تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچ جاتا پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ بچوںکے والدین نے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے غیر ذمہ دار سکولوں کو بند کر دینا چاہے تاکہ کوئی شخص تعلیمی ادارے کی آڑ میں بچوں کے مستقبل سے نہ کھیلے بچوںاور والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر تعلیم سے اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کا قیمتی تعلیمی سال ضائع ہونے سے بچایا جائے۔