لاہور (خصوصی رپورٹ) رینجرز نے پنجاب بھر میں گھر گھر سرچ آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے پنجاب حکومت کو اپنی سفارشات لکھ کر بھجوائی ہیں۔ سفارشات کے مطابق آپریشن غیرقانونی رہائش پذیر افغانیوں، کرایہ داری ریکارڈ اور قومی شناختی کارڈ نہ رکھنے والوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ اس آپریشن کیلئے پنجاب بھر کے تمام تھانو ں کودو دو گاڑیاں رینجرز نفری کے ہمراہ فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔ دوسری جانب دہشت گردوں سے مقابلہ اور سکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے پنجاب بھر کے داخلی اور خارجی راستوں پر رینجرز تعینات کر دیئے گئے ہیں‘ جبکہ کسی بھی ناکے یا چیک پوسٹ پر سکیورٹی اہلکار کے روکنے کے باوجود نہ رکنے والے شخص کو گولی مار دی جائے گی۔ شہریوں کا قومی شناختی کارڈ کے بغیر گھومنے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔کرایہ داروں کو تھانوں سے تین فارم جاری کیے جائیں گے۔ ایک فارم انہیں اپنے ریکارڈ کے ساتھ مکمل کر کے دروازے پر چسپاں کرنے‘ ایک فارم ریکارڈ کے ساتھ اپنے پاس رکھنے اور ایک فارم تھانے میں جمع کروانے کی ہدا یا ت کی گئی ہیں۔ بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ گھر گھر جانے والی نفری ریکارڈ کے علاوہ گھر کی مکمل تلاشی لینے کا اختیار رکھتی ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے صوبہ بھر کی سکیورٹی کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے ریجنل اور ڈسٹرکٹ پولیس افسران کو ایک مراسلے میں سکیورٹی، لاءاینڈ آرڈر اور امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر اہم ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ رینجرز کے جوان پنجاب بھر کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ رینجرز کے جوان شہر میں داخل ہونے والی مشکوک گاڑیوں اور افراد کی چیکنگ کو یقینی بنائیں گے‘ جبکہ پولیس کے جوان بھی رینجرکی مدد کیلئے موجود رہیں گے۔ دوسری طرف دہشت گردی کی حالیہ لہر کے پیش نظر یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ کسی بھی نا کے یا چیک پوسٹ پر سکیورٹی اہلکار کے روکنے کے باوجود نہ رکنے والے شخص کو گولی مار دی جا ئے گی۔ اس حوالے سے کسی اہلکار کیخلاف کوئی انکوائری نہیں ہو گیہ تما م ڈرائیوراور اپنے قر یبی دوست احباب رشتے دارو ں کو آگاہ کریں تاکہ وہ چیک پوسٹ اور ناکے پر سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تعا ون اور کسی بھی ناخوشگوار حادثے سے محفو ظ رہ سکیں۔ پنجاب پولیس اور حکومت کے ذرائع نے اس بارے میں کہا ہے کہ حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد ہو گا اور یہ فیصلہ آج متوقع ہے۔ رینجرز کے ترجمان نے اس بارے میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ یہ آپریشن پنجاب حکومت کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔
گولی مارنے کا حکم