تازہ تر ین

پانامہ کیس …. سیاسی ماحول گرم …. اہم اعلان متوقع

اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) حکومت مخالف 4جماعتوں کا اتحاد سامنے آگیا ، پاکستان مسلم لیگ (ق) ، پاکستان عوامی تحریک ، سنی اتحاد اور مجلس وحدت ا لمسلمین نے سیاسی اتحاد بنا نے کےلئے ضابطہ کار کی منظوری دے دی۔ جمعہ کو چودھری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر چاروں جماعتوں کے رہنما مشترکہ ایجنڈے پر اکٹھے ہوئے اور انہوں نے طے کیا کہ مستقبل کی سیاست اجتماعی انداز میں ایک سیاسی اتحاد کے ساتھ آگے بڑھائیں گے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے رہنماﺅں کو چار جماعتی اتحاد میں شامل ہونے کےلئے گرین سگنل دے دیا ۔ چاروں جماعتیں 2014کے تحریک انصاف کے دھرنے کے ساتھ اکٹھے چل رہی تھیں لیکن اب انہوں نے باضابطہ انداز میں سیاست کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔ ضابطہ کار کے مطابق کوئی جماعت اجتماعی فیصلے پر ویٹو نہیں کر ے گی ۔ فیصلہ بدلنے کےلئے چاروں پارٹیاں مشاورت کریں گی۔ چاروں جماعتوں نے جمعہ کو فاٹا اور فوجی عدالتوں کے معاملے پر بھی متفقہ لائحہ عمل اپنانے کا فیصلہ کیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس زرداری ہاس اسلام آباد میں آج منعقد ہوگی اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کی شرکت کے لئے رابطے گذشتہ روز بھی جاری رہے۔ تحریک انصاف نے شرکت سے معذرت کر لی ہے، جماعت اسلامی کا وفد سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں شرکت کرے گا۔ سابق چیئرمین سینٹ اور پی پی پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری، سینیٹر فرحت اللہبابر، قیوم سومرو، سردار علی خان، اخونزادہ چٹان نے قومی اسمبلی میں فاٹا کے پارلیمانی لیڈر شاہ جی گل آفریدی سینیٹر سجاد حسین طوری، سینیٹر ملک نجم الحسن سے ملاقات کرکے دعوت نامہ پہنچایا جس پر اراکین پارلیمنٹ فاٹا نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر رضامندی کا اظہار کیا۔ سابق صدر مملکت آصف علی زرداری پہلے ہی اسلام آباد پہنچ کر اہم سیاسی رابطوں میں مصروف ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائیگا۔ تحریک انصاف نے پی پی کے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے معذرت کر لی ترجمان نعیم الحق کے مطابق فوجی عدالتوں میں توسیع پر اتفاق ہو چکا ہے اے پی سی کا اب کوئی جواز نہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے امریکی ڈرون حملے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ڈرون حملہ ملکی سالمیت پر حملہ ہے ۔ ڈرون حملوں سے انسانی حقوق کی پامالی ہوتی ہے ۔جمعہ کے روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کرم ایجنسی میں امریکی ڈرون حملے کی سماجی رابطے ویب سائیڈ ٹوئٹر پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرون حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اس کے علاوہ ڈرون حملے ہماری قومی پالیسی کی بھی خلاف ورزی ہے جس سے ہماری قومی سالمیت پر حملہ ہوا ہے امریکی ڈرون حملوں کو پاکستان میں بند ہونا چاہئے تھا ۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ملاقات کی۔عمران خان نے اس موقع پرامیدظاہرکی ہے کہ عدالت عظمیٰ بہت جلدعوامی توقعات کے مطابق جلدفیصلہ سنانے والی ہے اورتحریک انصاف کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ عوام کوسڑکوں پرلاکرملکی تاریخ میں پہلی باروزیراعظم کوعدالت میں تلاشی پرمجبورکردیاہے ۔انہوںنے کہاکہ پانامہ کیس پرعدالت کاجوبھی فیصلہ آئے گااس کے ملکی سیاست پردوررس اثرات مرتب ہوں گے ۔عدالت عظمیٰ نے حدیبیہ پیپرملزکے حوالے سے عدالت عالیہ کافیصلہ اوردیگردستاویزات کابھی بغورجائزہ لیاہے اورہمیں پوری امیدہے کہ عدالت کافیصلہ قوم کی لوٹی گئی دولت واپس لانے میں بہت معاون ثابت ہوگااورآئندہ کوئی بھی طاقتورشخص قومی دولت لوٹنے سے پہلے دس بارسوچے گا۔بابراعوان سے گفتگوکرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ فیصلہ محفوظ ہونے کے بعدحکمرانوں کی نیندیں اڑچکی ہیں اورنوازشریف کی سیاست بری طرح گرداب میں پھنس چکی ہے ۔دونوں رہنماو¿ں نے پانامہ کیس کے فیصلے کے بعدسیاسی حکمت عملی پربھی تبادلہ خیال کیا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain