واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ متوقع طور پر سفری پابندیوں کے نئے حکم نامے پر آج دستخط کریں گے۔نئے متوقع حکم نامے سے متعلق تفصیلات میسر نہیں ہوسکیں تاہم امریکی میڈیا نے رپورٹ دی تھی کہ نئے حکم نامے میں داعش کے خلاف جنگ کے باعث عراق پابندی والے مسلم اکثریتی ملکوں میں شامل نہیں ہوگا۔امریکا کی وفاقی عدالتوں نے انتظامیہ کے 27 جنوری کے سفری پابندیوں سے متعلق حکم نامے پر عمل درآمد عارضی طور پر روک دیا تھا جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔صدر ٹرمپ متوقع طور پر ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے میں نئے حکم نامے پر دستخط کریں گے۔ اگرچہ صدر کی طرف سے حکم نامہ بیرون ملک انتہائی غیر مقبول ہے تاہم تقریباً نصف سے زائد امریکی شہریوں نے اس کی حمایت کی تھی۔دوسری جانب امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی امداد میں نمایاں کمی پر غور شروع کر دیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس آفس آف مینجمنٹ بجٹ کے ڈائریکٹر مائیک مولوانی نے بتایا کہ ہم غیر ملکی امداد کے لیے مختص کی جانے والی رقم میں ڈرامائی کمی کی تجویز پیش کرنے جارہے ہیں اور یہ رقم اب اپنے ملک میں خرچ کی جائے گی۔ کٹوتی سے انتظامیہ کو امریکی فوجی بجٹ میں مجوزہ 54 ارب ڈالر اضافے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں مدد ملے گی۔مائیک مولوانی نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنی بجٹ تجاویز 16 مارچ کو پیش کرے گی۔ دوسری جانب کانگریس میں موجود متعدد رپبلکنز نے محکمہ خارجہ کے بجٹ میں کٹوتی پر خدشات کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں ایوان نمائندگان کی فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین ایڈ رائس کا کہنا ہے کہ کٹوتیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کونقصان پہنچ سکتاہے۔