لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے روز ہی کورم کی نذر ہو گیا۔ کورم پورا نہ ہونے پر بجٹ پر بحث کا آغاز نہ ہو سکا۔ چیف وہپ پنجاب اسمبلی رانا ارشد نے آئندہ سے غیرحاضر حکومتی ارکان کی تنخواہیں کاٹنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہونے والے اجلاس سے فیصلے پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔ حاضری لگا کر کھسک جانے والوں کیلئے بھی کوئی حکمت عملی طے کی جائے گی۔ علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت سے دو گھنٹے تیس منٹ تاخیر سے سپیکر رانا محمداقبال کی زیرصدارت شروع ہوا۔ پنجاب اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ مواصلات و تعمیرات کے متعلق سوالوں کے جواب نئے بنے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری نعیم صفدر انصاری نے دیئے۔ پارلیمانی سیکرٹری ہر سوال کا جواب فنڈز کی عدم دستیابی اور آئندہ مالی سال پر ڈاتے رہے۔ حکومتی رکن میاں طارق محمود نے کہا جو بھی سکیم شروع کی جائے‘ پہلے اس کو مکمل کیا جائے۔ ہر سکیم باقاعدہ منظوری کے بعدشروع کی جاتی ہے لیکن بعد میں محکمہ کہتا ہے ہمارے پاس فنڈز نہیں ہیں۔ محکمہ ہمیں بے وقوف بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن آصف محمود نے سپیکر سے کہا آپ جواب دینے والے کا دفاع کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے رکن سید وسیم اختر نے کہا پنجاب حکومت جنوبی پنجاب کو ہر منصوبے میں نظرانداز کر رہی ہے۔
پنجاب اسمبلی