پشاور (خصوصی رپورٹ) قبائلی علاقوں میں اصلاحات کی منظوری سے قبل فاٹا سیکرٹریٹ نے من پسند افراد کو بھرتی کرنے کیلئے راہ ہموار کرلی اور فاٹا کے انتظامی امور کے انچارج ایڈیشنل چیف سیکرٹری فدا وزیر نے احکامات جاری کئے ہیں کہ فاٹا میں بھرتی این ٹی ایس کے بجائے محکمانہ طور پر ہوگی۔ دستاویزات کے مطابق فاٹا سیکرٹریٹ نے 20 فروری کو خصوصی احکامات جاری کئے ہیں جس کے تحت نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے کوئی بھرتی نہیں ہوگی اور تمام بھرتیوں کا عمل قواعد و ضوابط کے تحت محکمانہ طور پر ہوگی۔ گزشتہ ہفتے وفاقی کابینہ نے فاٹا اصلاحات کی منظوری دی تھی جس کے تحت پانچ سال کے عرصے میں قبائلی علاقہ جات بتدریج خیبر پختونخوا میں ضم کردیئے جائیں گے۔ توقع کی جارہی ہے کہ اصلاحات کے تحت قبائلی علاقوں میں تیس ہزار سے زائد بھرتیاں کی جائیں گی۔ صرف بیس ہزار لیوی کے اہلکار بھرتی کئے جائیں گے۔ 2014ءمیں فاٹا سیکرٹریٹ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان نے احکامات جاری کئے تھے کہ فاٹا میں تمام بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے کی جائیں گی۔ فاٹا سیکرٹریٹ کا مو¿قف دینے سے انکار کردیا۔ واضح رہے کہ فاٹا سیکرٹریٹ نے مختلف پراجیکٹس کے تحت بھرتی کے کئے گئے۔ 64 اہم ملازمین کو دسمبر میں فارغ کردیا ہے۔