تازہ تر ین

میٹھا

ڈاکٹر نوشین عمران
ایک سروے کے مطابق ایشیائی ممالک بالخصوص پاکستان انڈیا میں ہر شخص سال بھر میں اوسطاً 30 کلو چینی استعمال کرتا ہے۔ چینی سے بنا میٹھا ہمارے کھانوں کا لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔ میٹھے کی طلب پوری کرنے کے لئے کوئی بھی پھل کھایا جا سکتا ہے لیکن اس مقصد کے لئے صبح ناشتے میں میٹھے توش، دوپہر کھیر فرنی، رات حلوہ شاہی ٹکڑے جیسے چینی اور گھی سے بنے میٹھے اپنی صحت کے ساتھ زیادتی ہے۔ بعض لوگوں کے مطابق انہیں کھانے کے بعد کچھ میٹھا درکار ہوتا ہے اس کے بغیر کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ یہ جسمانی ضرورت نہیں نہ ہی ہاضمہ میٹھے کے بغیر کام کرنے سے انکار کرتا ہے بلکہ یہ صرف ایک نفسیاتی ضرورت ہے جو عادت بن جاتی ہے۔ اگر ایک گھرمیں سات افراد ہیں اور وہاں 10کلو چینی ماہوار آتی ہے تو اوسطاً ایک شخص روزانہ کم از کم 8 چمچ چینی کھا لیتا ہے۔ اگر کوئی بچہ یا کھیلنے کودنے یا مشقت کرنے والا شخص روزانہ اتنی چینی یا پانچ چھ چمچ چینی لے تو اس کے لئے خطرناک نہیں کیونکہ جسمانی مشقت کے باعث یہ چینی جسم میں توانائی میں تبدیل ہو جائے گی۔ جبکہ زیادہ وقت بیٹھ کر کام کرنے والے افراد کے لئے یہ چینی نہ صرف موٹاپے کی وجہ بنے گی بلکہ کئی اور مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ ایک خیال یہ ہے کہ سفید چینی کی نسبت براﺅن چینی میں آدھی کیلوریز ہوتی ہیں۔ یہ درست نہیں۔ دونوں گنے سے حاصل ہوتی ہیں اور ان میں گنے کی مقدار برابر ہی کیلوریز ہوں گی۔ براﺅن شوگر خالص شکل اور وائٹ شوگر صاف شدہ یا ریفائنڈ شکل ہے۔ چینی کارب کی ہی شکل ہے اور کاربوہائیڈریٹ کھانوں میں روٹی، چاول، ڈبل روٹی یا کسی بھی اناج کی صورت میں مل جاتا ہے۔ اس لئے الگ سے چینی کھانا صرف اضافی کیلوریز کھانا اور جسم میں جمع کرنا ہے جو آگے چل کر موٹاپے، کولیسٹرول، ذیابیطس کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بچپن سے ہی زیادہ میٹھا، چینی، کولڈ ڈرنکس لینے والے بچوں میں نہ صرف موٹاپا ہو جاتا ہے بلکہ اگر ان کی فیملی میں ذیابیطس موجود ہو تو بہت امکان ہے انہیں 40-50 سال کی عمر کے دوران ذیابیطس ہو جائے گی۔
میٹھاکھا کر دانتوں کو صاف نہ کرنے سے دانتوں میں پلاک بن جاتا ہے، جراثیم نشوونما پاتے ہیں، دانت اندر سے کھوکھلے ہو کر گرنے لگتے ہیں اور مسوڑھے سوج جاتے ہیں۔
کولڈ ڈرنکس، بیکری کی اشیا، مٹھائی، حلوے وغیرہ میں بے پناہ میٹھا ہوتا ہے۔ ان کے روزانہ بہت زیادہ استعمال سے کہیں بہتر ہے کہ پھل کھائے جائیں۔ کوشش کریں بچوں کو بھی بغیر چینی یا بغیر فلیور ملا دودھ دیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain