ڈاکٹر نوشین عمران
20مارچ کو دانتوں مسوڑھوں اور منہ کے امراض سے آگاہی کا دن منایاجاتا ہے، جسم میں داخل ہونےوالے جراثیم پہلے مسوڑھوں ،دانتوں، دہن اور گلے میں انفکشن پیدا کرتے ہیں اور اسی راستے سے جسم کے اندر داخل ہوتے ہیں، مسوڑھے جبڑے کی ہڈی کو ڈھانپ لیتے ہیں، دانت ہڈی سے جڑے ہوتے ہیں اور مسوڑھے انہیں مضبوطی سے پکڑے رکھتے ہیں، عموماً بوڑھے افراد کے دانت لمبے نظر آتے ہیں ، اسکی وجہ عمر کے ساتھ مسوڑھوں کا سکڑجاناہے، مسوڑھوں کے کمزور ہونے کی ایک وجہ پلاک ہے۔ پلاک سفید رنگ کا مادہ ہے جو دانت کے گرد جمع ہوجاتا ہے، اس میں بیکٹیریا یا دوسرے جراثیم جمع ہونے سے اس میں کیمیکل اوردوسرے زہریلے مادے بننے لگتے ہیں جو مسوڑھوں کو اور کمزور کردیتے ہیں ، سوزش پیدا کرتے ہیں اور درد کا باعث بنتے ہیں، وقت کے ساتھ مسوڑھے کمزور ہوکر اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں، جس سے بننے والی خالی جگہ پر مزید پلاک اکٹھا ہوجاتا ہے، یوں مرض بڑھتا جاتا ہے، ”ٹارٹر“ یا ”کیلکولس“ ایسا پلاک ہے جس میں وقت گزرنے کے ساتھ تھوک یا خوراک سے معدنیات مل کر اسے سخت کردیتے ہیں، ایسے میں دانتوں کی صفائی مشکل ہوجاتی ہے۔
مسوڑھوں میں ہونے والی سوزش ،”جینجی وائٹس “ کہلاتی ہے، ایک اور بیماری ”پیروڈونئس “ ہے جس میں پہلے مسوڑھے پھر اس کے نیچے ریشے اور پھر ہڈی تک سوزش اور انفکشن پہنچ جاتی ہے ، سوزش درد کے ساتھ مسوڑھوں سے خون آتا ہے ، دانت گر جاتے ہیں ،منہ سے بو آتی ہے،سانس کی بو ایک ناگوار مسئلہ ہے ، اس کا باعث عموماً منہ میں اور زبان پر اکٹھے ہونےوالے جراثیم ہیں، یہ خوراک سے جانیوالی پروٹین کو توڑ کر بدبودار گیس بناتے ہیں، جو کافی دیر تک منہ میں رہتی ہے ، منہ کے اندر رہ جانے والے جراثیم نہ صرف ناگوار بو، مسوڑھوں کی خرابی ، پلاک ، دانتوں کی خرابی ،دانتوں کا گرنا ، زبان پر انفکشن کا باعث بنتے ہیں بلکہ ان کے باعث ناک ، کان گلے حتیٰ کہ معدے میں بھی جراثیم پہنچ سکتے ہیں، جو کسی نہ کسی مرض کا باعث بنتے ہیں، روزانہ ہرکھانے کے بعد دانت صاف کرنے کی عادت بنالیں، اگر کسی وجہ سے بار بار برش سے دانت صاف کرنا ممکن نہ ہو تو کھانے سے پہلے اور بعد جب ہاتھ دھوئیں تو ساتھ پانی سے کلی بھی کریں، اس سے کھانے سے پہلے منہ صاف رہے گا اور بعد میں کسی حد تک جراثیم اور کھانے کے ذرات بھی منہ سے صاف ہوجائیں گے، رات سوتے وقت دانت صاف کرکے سوئیں، اگر منہ میں سوزش محسوس ہو تو اینزی کلوز، لسٹرین کا کوئی ماو¿تھ واش استعمال کریں، اگر زبان پر چھالے یا سوزش یا سفیدی جمع ہو تو نلسٹیٹ ڈراپس استعمال کریں، اگر منہ کے اندر کوئی گلٹی محسوس ہو یا کوئی زخم جو دو ہفتے سے زیادہ رہے تو خود علاج کرنے کی بجائے ڈاکٹر کو چیک کروائیں، کہیں یہ منہ کا سرطان نہ ہو۔
٭٭٭