اسلام آباد (ویب ڈیسک) طویل مشاورتوں، متعدد مذاکراتی نشستوں اور اختلافات کے بعد بالآخر قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2017ءکو منظور کر لیا ہے جس کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید دو سال کی توسیع کی گئی ہے۔اس سے قبل آج شام جب قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2017ءکا مسودہ منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا گیا۔ آئینی ترمیم سے پہلے آرمی ایکٹ بل میں ترمیم کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو نعیمہ کشور، شیر اکبر، جمشید دستی اور اقبال قادری نے ترامیم پیش کیں۔ تاہم، جے یو آئی، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور جمشید دستی کی ترامیم مسترد کر دی گئیں۔ جے یو آئی ف نے مذہبی اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کا لفظ نکالنے کی ترمیم پیش کی تھی جبکہ جماعت اسلامی نے بھی مذہب اور مسلک کا لفظ نکالنے کی ترمیم پیش کی تھی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی۔