لاہور(آئی این پی)سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اورپیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جسٹس عامر رضا خان کے متعلق وزیر داخلہ جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں‘ ڈان لیکس کی متفقہ رپورٹ کی چوہدری نثار کی بات سمجھ نہیں آتی یہ لغو بات ہے‘ اس کا مطلب ہے کہ جسٹس رضا نے پہلے ہی کہہ دیا کہ اگر وہ رپورٹ سے متفق ہوئے تو دستخط کریں گے وگرنہ نہیں‘کوئی جج ایسے کہہ ہی نہیں سکتاکہ اسی کی بات مانی جائے‘ پانامہ لیکس سادہ ریاضی سوال تھا چار دن کارروائی پانچویں دن فیصلہ آ جانا چاہیے تھا ‘ فلیٹس مان لئے دستاویزات لے کر آمد جائز یا ناجائز کوئی دستاویزات نہیں پیش کیں ،فیصلہ نواز شریف خلاف آجانا چاہیے تھا، محفوظ کرلیا گیاہے۔ یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ جسٹس رضا خان نے کوئی ایسی بات نہیں کہی ہو گی رپورٹ وہ ہو گی جو میں لکھوں اور مانوں گا تو پھر باقی ممبر کس لئے ہوتے ہیںوزیر داخلہ جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ اگرایسا ہوتو اس کا مطلب ہے کہ باقی ارکان کی رائے کی کوئی حیثیت نہی پھر باقی ممبر رکھنے کی کیا ضرورت تھی ؟س کمیٹی میں اختلاف شدید ہے اور اختلاف پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘وزیر داخلہ جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں ۔ پانامہ کے متعلق سوال کے جواب میں اعتز از احسن نے کہا کہ پانامہ کیس سادہ سا ریاضی کا سوال تھا چار دن کی کارروائی کرکے پانچویں دن فیصلہ آ جاناچاہیے تھا ‘نواز شریف اور ان کے خاندان نے فیصلہ کیا کہ فلیٹس ہمارے ہیں ‘ نواز شریف خاندان کو ان فلیٹس کی خریداری کجائز ذرائع آمدن بتاناتھے وہ کوئی ثبوت نہیں دے سکے سوائے دو قطری خطوں کے یہ فیصلہ نواز شریف کے خلاف آجانا چاہیے تھا شاید لوگ سمجھتے ہیں کہ وہاں بھی اختلاف ہے۔