کراچی، لاڑکانہ، بدین، خیرپور، ٹنڈوالٰہ یار، اسلام آباد (نمائندگان خبریں) کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بھی پیپلزپارٹی نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے کئے۔ سندھ کے مختلف شہروں میں نواز حکومت کے خلاف نعرے بازی اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ ٹھٹھہ میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کیا جس سے کئی گھنٹے ٹریفک جام رہا۔ جیکب آباد کے ڈی سی چوک پر بھی جیالوں نے احتجاج کیا۔ کندھ کوٹ گھنٹہ گھر بھی گو نواز گو کے نعروں سے گونج اٹھا۔ خیرپور میں سیپکو اافس کے سامنے جیالوں نے مظاہرہ کیا۔ ٹنڈوالٰہ یار میں کیریا شاخ پر دھرنے کے باعث اندرون سندھ جانے والی ٹریفک بلاک ہو گئی۔ نوشہروفیروز، بدین اور دیگر شہرو ںمیں بھی مظاہرے کئے گئے۔ کراچی میں چھٹی کے دن بھی سیاسی کارکنوں کو دھٹی نہ ملی۔ کراچی سیاسی ریلیوں کا مرکز بن گیا۔ پیپلزپارٹی نواز حکومت کے خلاف میدان میں اتری۔ حسن اسکوائر اور لیاری میں گو نواز گو ریلیاں نکالی گئیں۔ پیپلزپارٹی نے کے الیکٹرک کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ پانامہ فیصلے پر کراچی میں یوم تشکر منایا گیا اور ریلی نکالی گئی جبکہ نعرے بھی لگائے گئے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان بھی کراچی کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے سڑکوں پر آ گئی۔ ان ریلیو ںکے باعث شہر کی چھوٹی بری اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی فراہمی معطل رہی۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کہہ دیا وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے ،وہ عہدے سے مستعفی ہو جائیں تو ذلت سے بچ جائیں گے، نوازشریف سے پیار کرتا ہوں ، میرا مشورہ ہے وزیراعظم وہ گھر چلے جائیں،ایک متعصب وزیر خود وزیراعظم کا دشمن ہے، ایان علی کا نام لیتے ہی اس کا ایمان جوش میں آجاتا ہے۔حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ اعلیٰ ترین عدالت کے 2 ججوں نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیا اور کہہ دیا کہ وزیراعظم صادق و امین نہیں رہے جبکہ 3 ججوں نے بھی کہا کہ وزیراعظم جھوٹے ہیں ان کے خلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ(ن)لیگ والے کہتے ہیں کہ حکومت بچ گئی، سپریم کورٹ نے بوگس کہہ دیا اب نااہلی کے لیے مزید کیا چاہیے، نوازشریف اب عدالت عظمی سمیت پوری قوم کے سامنے صادق اور امین نہیں رہے۔مولابخش چانڈیو نے کہا کہ نوازشریف کے بہت سے رشتے دار وزیر ہیں، وہ اگر عہدہ چھوڑ بھی دیں تو اپنے خاندان میں سے کسی کو اپنے منصب پر بٹھا دیں لیکن اتنی تنقید سننے کے بجائے اس وقت وہ مستعفی ہوجائیں تو یہ ان کے لئے اور ملک کے لئے بہتر ہے، وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ اس لئے کر رہا ہوں کیوں کہ مجھے ان سے پیار ہے، اس وقت یہ صرف پیپلزپارٹی کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے فیصلوں نے ثابت کردیا ہے کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے ہیں۔ اس لئے وہ ازخود مستعفی ہوجائیں ورنہ قوم گو نواز گو تحریک کے ذریعے انہیں گھر بھیج دے گی۔ اگر وزیراعظم نے استعفیٰ نہیں دیا تو پورے ملک میں گو نواز گو تحریک کے تحت نواز شریف کے خلاف احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور دھرنے دیئے جائیں گے۔ نواز شریف کی رخصتی تک یہ تحریک جاری رہے گی۔ جب کسی کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنتی ہے تو وہ ایماندار آدمی نہیں ہوتا بلکہ ملزم ہوتا ہے۔ عدالت نے نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف کے پاس یہ آپشن بچتا ہے کہ وہ استعفیٰ دے کر ان الزامات کا سامنا کریں۔ ان خیالات کا اظہار اتوار کو پیپلز پارٹی کے تحت گو نواز گو تحریک، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، سوئی گیس کی بندش کے حوالے سے حسن اسکوائر ضلع ایسٹ، ریگل چوک ضلع ساﺅتھ، پریس کلب ملیر، حیدری چوک ضلع وسطی، عیدگاہ آفس ضلع غربی پانچ نمبر اورنگی میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں سے پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، جنرل سیکریٹری وقار مہدی، سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر سعید غنی، ایم این اے ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، ایم این اے عبدالحکیم بلوچ ، شہلا رضا، ظفر صدیقی، غلام مرتضیٰ بلوچ، ایم کے جاوید ناگوری، جاوید شیخ، خلیل ہوت، اقبال ساند، لیاقت آسکانی، ساجد علی جوکھیو اور دیگر رہنماﺅں نے کیا۔ پیپلز پارٹی کی ضلعی تنظیموں نے الگ الگ مقامات پر گو نواز گو تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے کئے جس میں پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں، کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان نے ذوالفقار علی بھٹو، بےنظیر بھٹو، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری کی تصاویر اور پارٹی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جبکہ بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر وفاقی حکومت اور نواز شریف کے خلاف نعرے درج تھے۔ پیپلز پارٹی نے نعرے لگائے کہ گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان نے گو نواز گو اور وزیراعظم کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی، چودھری شجاعت اور جماعت اسلامی کا کتنا زور ہے ہمیں سب پتا ہے، 2018ءکے الیکشن میں زور آزمائی ہو گی تو پتا چل جائے گا، عوام اگر بجلی کے بل وقت پر ادا نہیں کریں گے تو ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ احتجاج اور جلوس نکالنے کے بجائے سیاسی رہنما لوگوں کو بل ادا کرنے کی ترعیب دیں اور کنڈے لگا کر بجلی چوری نہ کریں، عوام غلط ذرائع استعمال کر کے بجلی استعمال کرنے والو ںکا ساتھ نہ دیں۔ بجلی چوری نہیں ہو گی تو ہی ملک میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ جن علاقوں میں 70 فیصد سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے وہاں ہی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ سندھ بھر میں بجلی کی صورتحال بہتر ہوئی، اب صرف اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، پچھلے تین چار دن میں لوڈ شیڈنگ میں کمی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں صارفین باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں وہ بجلی کی فراہمی مکمل ہے، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کہیں نہیں کی جا رہی اور جن علاقوں میں احتجاج ہو رہا ہے وہاں ہائی لاسز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بجلی کی کل پیداوار 12948 میگا واٹ ہے، دوپہر ایک بجے بجلی کی ڈیمانڈ 17399 میگا واٹ تھی جبکہ آج بجلی کا شارٹ فال 4451 میگا واٹ ہے۔ لوڈ شیڈنگ تو پورے ملک میں ہو رہی ہے، صرف ایک صوبے میں نہیں۔ سندھ، بلوچستان اور کے پی کے میں ابھی بھی بہت سے علاقوں میں وصولی میں مشکلات ہیں، بل ادا نہ کرنے والوں کو ریلیف نہیں ملے گا۔
