دنیا کے بہت سے ممالک کی پارلیمنٹس میں سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ اداکار بھی سیاسی اداکاری کرتے نظر آتے ہیں‘ خود پڑوسی ملک بھارت میں بہت سے اداکاروں نے باقاعدہ سیاست میں حصہ لیا۔ پارلیمنٹ تک پہنچے حتیٰ کہ وزیر تک بن گئے مگر پاکستان میں بہت سے فنکاروں نے اپنے تئیں کوشش تو بہت کی مگر اپنی کم تعلیم اور سیاست کی سوجھ بوجھ نہ ہونے کی وجہ سے سیاست میں چل نہ سکے مثلاً ایک زمانے میں طارق عزیزپیپلز پارٹی میں ہوا کرتے تھے اوروہ سیاسی جلسوں کی دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں سے رونق بڑھایا کرتے تھے مگر بھٹو کی دنیا سے رخصتی کے بعد طارق عزیز ن لیگ میں شامل ہوگئے مگر پارٹی کے اشاروں پر ناچنے اور سپریم کورٹ پرحملے کے الزام میں انہیں بالآخر سیاست سے کنارہ کشی کرنا پڑی۔ مصطفی قریشی بھی پیپلز پارٹی کے کلچر ونگ میں شامل رہے مگر صرف رونق بڑھانے اور ”نواں آیا اے سوہنیا“ کی حد تک اس سے آگے پی پی نے انہیں بڑھنے نہیں دیا۔ اس طرح مسلم لیگ ن نے اپنے پہلے دور میں اداکار محمد علی کو کلچر کا وزیر مشیر بنایا اور ان کے مشوروں سے فلم انڈسٹری کی بہتری کےلئے ن لیگ کی حکومت نے اقدامات بھی کئے مگر جلد ہی یہ سلسلہ ختم ہوگیا۔ پرویز مشرف نے جب پارٹی بنائی تو ٹی وی اداکارہ عتیقہ اوڈھو کو اپنے ساتھ رکھا مگر پرویز مشرف جب مقدمات میں ملوث ہوئے اور پھر ملک سے باہر چلے گئے تو عتیقہ اوڈھو نے بھی کنار ہ کشی اختیار کرلی۔
اداکارہ مسرت شاہین نے کسی پارٹی میں شامل ہونے کی بجائے خود اپنی مساوات پارٹی بنالی اور مولانا فضل الرحمن کے خلاف الیکشن میں کھڑی ہوگئیں۔ مسرت شاہین کوکامیابی تو حاصل نہ ہوئی البتہ مولانا کے مدمقابل کھڑے ہوکر انہیں اچھی خاصی شہرت مل گئی۔ اگر ہم ایم کیو ایم کی بات کریں تو کراچی اور سندھ کے جتنے بھی اداکار اور گلوکار ہیں وہ سب کے سب ایم کیو ایم کا حصہ ہیں اگرچہ متحدہ نے آج تک کسی فنکار کو ٹکٹ تو نہیں دیا مگر اس کے باوجود سندھ اور کراچی کے تمام فنکار خود کو متحدہ کا کارکن ظاہر کرتے ہیں۔ پچھلے دنوں اداکارہ میرا‘ لیلیٰ اور قتل ہونے والی اداکارہ قندیل بلوچ نے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کی کوشش کی تھی مگر وہ تحریک انصاف کی سیاست میں دلچسپی رکھنے کی بجائے عمران خان کی شخصیت اور ذاتی زندگی میں دلچسپی لینے لگی تھیں تاہم عمران خان نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی کو لفٹ نہیں کروائی۔ اب تو ایسا لگتا ہے کہ سیاستدانوں کا انجام دیکھتے ہوئے خود اداکاروں نے کسی بھی سیاست جماعت میں شمولیت سے توبہ کرلی ہے۔