تازہ تر ین

”رات گئی بات گئی“, سراج الحق کا غلطیاں دہرانے سے انکار

لاہور (وقائع نگار) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اگر یہ سمجھتے ہیں کہ پانامہ لیکس اور ڈان لیکس رات گئی بات گئی کے مترادف ہے تو ایسا نہیں ہے – ڈان لیکس میں اگر ملک کی سیکورٹی کے لئے مسائل پیدا ہوئے ہیں تو یہ معاملہ ایک کمرے میں دو افراد کے ایک دوسرے کو خوش کرنے یا مطمئن کرنے سے ختم نہیں ہو سکتا اس حوالے سے 20 کروڑ عوام کو مطمئن کرنا ہو گا – صرف ایک دو افراد کو عہدوں سے ہٹانا کافی نہیں ، آج نہیں تو کل اور کل نہیں پرسوں انہیں بتانا ہو گا کہ خبر لیک ہونے کا اصل ذمہ دار کون تھا- انہوںنے کہا کہ انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات ہر صورت ہوں گی- ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز جماعت اسلامی کے ہیڈ آفس منصورہ میں جماعت اسلامی کے زیر انتظام چلنے والے مدارس کے مہتمم و ناظمین کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا-قبل ازیں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا- سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بغیر انتخابات قبول نہیں کر سکتے کیونکہ موجودہ نظام کے تحت پھر سے لینڈمافیا و قرضہ معاف کرانے والے اور دیگر کرپٹ لوگ ہی ایوانوں میں پہنچیں گے – انہوںنے کہا کہ وہ ایک پروگرام کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما¶ں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تا کہ آئندہ انتخابات سے قبل متفقہ طور پر اصلاحات کی جا سکیں اس حوالے سے وہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور کچھ دیگر رہنما¶ں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں- انہوںنے کہا کہ پوری قوم اور ملک اس وقت مسائل کے گرداب اور مایوسی میں پھنسا ہوا ہے ، حکمران انتخابات سے قبل عوام سے کئے گئے تین ماہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ، عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا ، نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا اور امن و امان قائم کرنے سمیت کسی بھی وعدے پر پورا نہیں اتر سکے – ملک کی سرحدوں کو خطرات درپیش ہیں ، اسحاق ڈار اگر آئی ایم ایف یا ورلڈ بنک سے کوئی قرضہ لینے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس طرح خوش ہوتے ہیں جیسے ان کے لئے عید کا دن ہو- ملکی معیشت کو ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر چلایا جا رہا ہے – انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران حکمران ملک کا ایک وزیر خارجہ مقرر نہیں کر سکے – آئے روز کرپشن کے نئے نئے سکینڈل آرہے ہیں – جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف جو مہم شروع کی تھی اب چترال سے کراچی تک عوام کی آواز بن چکی ہے – ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ وہ نہیں کہتے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں تین جماعتوں کی مخلوط حکومت میں دودھ کی نہریں بہا دی ہیں لیکن وہاں کرپشن میں کمی آئی ہے ، پولیس اور تھانوں میں حکومت کا عمل دخل ختم ہوا ہے ، پٹواری کلچر اور تعلیمی نظام میں بھی بہتری آئی ہے – انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات کا کسی بھی صورت بائیکاٹ نہیں کرے گی تا ہم ہم صاف ستھرے لوگوں سے مل کر انتخابات میں حصہ لیں گے اور اس حوالے سے تمام دینی و سیاسی جماعتوں سے رابطوں میں ہیں- انہوںنے کہا کہ ملک سے کرپشن اور اقربا پروری کے خاتمے کے لئے امیدوار کیلئے دفعہ 62، 63پر پورا اترنا اور انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری آراوز پر ڈالنا انتخابی اصلاحات میں شامل کیا جانا ضروری ہے – انہوںنے تجویز دی کہ آئندہ انتخابات پچاس فیصد متناسب نمائندگی اور پچاس فیصد براہ راست کروائے جائیںتا کہ ٹیکنوکریٹ ایوانوں میں پہنچ سکیں -انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اور عدالت حکمرانوں کو جیلوں میں ڈالنے میں ناکام رہی تو پھر یہ فیصلہ خود عوام چوکوں اور چوراہوں میں کریں گے – قبل ازیں لیاقت بلوچ نے کہا کہ ردالفساد اورضرب عضب کے تحت جتنے آپریشن ہوئے ان میں کوئی بھی دینی مدرسہ یا اس کے طالب علم دہشت گردی میں ملوث نہیں پائے گئے-


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain