اسلام آباد(این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہاہے کہ جے آئی ٹی جتنی بار طلب کرےگی اتنی بار پیش ہونگے ¾ بہت جلد سچ سپریم کورٹ اور عوام کے سامنے آئےگا ¾ وزیر اعظم کو ابھی تک نہیں بلایاگیا ¾ کسی مفروضے پر بات نہیں کرونگا ¾ نواز شریف نے اداروں کے تقدس کےلئے اپنی جان بھی خطرے میں ڈالی ¾جے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پرمیرے ساتھ کبھی کوئی نا خوشگوار معاملہ پیش آیا تو سارے معاملات سپریم کورٹ میں جائیں گے اور عوام کے سامنے بھی لائے جائیں گے ¾لندن کے فلیٹس کوئی متنازع نہیں ¾ اس حوالے سے عدالت اپنا بیانہ پیش کر چکے ہیں۔ ہفتہ کوپانا ما لیکس کی تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کا اجلاس واجد ضیاءکی سربراہی میں جو ڈیشل اکیڈمی میں ہوا وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے چوتھی مرتبہ پیش ہوئے۔ حسین نواز فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڑ کرانے کےلئے آئے تو مسلم لیگ (ن)کے کارکنوں نے ان کی گاڑی کو گھیر لیااور مسلم لیگ (ن)کے قائد وزیراعظم نواز شریف اور حسین نواز کے حق میں نعرے بازی کی اس موقع پر حسین نواز ہاتھ ہلا کرکارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے ۔اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر آصف کرمانی ،وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ،میئر اسلام آباد و چیئرمین سی ڈی اے شیخ عنصر عزیز ،ڈپٹی میئر سید زیشان شاہ ،میئر راولپنڈی سرادر نسیم ،ممبر قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب ،سابق ممبر قومی اسمبلی حنیف عباسی ،،سابق ممبر قومی اسمبلی حاجی پرویز ،سابق ایم پی اے ضیاءاللہ شاہ ،مسلم لیگ (ن)اسلام آباد سٹی کے جنرل سیکرٹری ساجد عباسی سمیت سینکٹروں کارکنان اس موقع پر موجود تھے۔جے آئی ٹی کے سامنے کئی گھنٹے گزارنے کے بعد واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز نے کہاکہ میں میڈیاکے ان نمائندوں کا شکر گزار ہوں جو قوم کے سامنے سچ لانے کےلئے یہاں چلچلاتی دھوپ میں گھنٹوں کھڑے رہتے ہیں انہوںنے بتایا کہ چوتھی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا ہوں مجھ سے جوسوالات پوچھے گئے ہیں ان کے جوابات دیئے ہیں جبکہ دستاویزی ثبوت جے آئی ٹی میں پیش کیے ہیں۔انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی نے بہت سارے افراد کو طلب کیا ہے جے آئی ٹی جتنی بار طلب کرےگی اتنے بار پیش ہوں گے، بہت جلد سچ عوام او رسپریم کورٹ کے سامنے آ جائے گا۔نواز شریف کی جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ابھی تک نہیں بلایا گیا ¾کسی مفروضے پر بات نہیں کروں گا، وزیر اعظم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے، انہوں نے اداروں کے تقدس کے لیے اپنی جان بھی خطرے میں ڈالی وزیر اعظم نے قانون کی پاسداری کا درس دیا ہے جے آئی ٹی کے رویئے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر میرے ساتھ کبھی کوئی نا خوشگوار معاملہ پیش آیا تو سارے معاملات سپریم کورٹ میں بھی جائیں گے اور عوام کے سامنے بھی لائے جائیں گے۔پاناما پیپرز میں شامل لندن کی جائیداد سے متعلق سوالات کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لندن کے فلیٹس کوئی متنازع نہیں، اس حوالے سے عدالت میں اپنا بیانیہ پیش کر چکے ہیں۔حسین نواز نے کہا کہ تمام الزامات باتوں کی حدتک رہے،کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ¾ماضی میں بھی پورے خاندان نے احتساب کا سامنا کیا ہے ۔وزیر اعظم کے صاحبزادے نے کہاکہ پہلے ہم نے عدالتی نہیں انتظامی احتساب کا سامنا کیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم پر لگائے گئے الزامات نئے نہیں، ہم عدالتی نہیں انتظامی احتساب کا بھی سامنا کرچکے ہیں لیکن آج تک ہم پر عائد کوئی الزام بھی ثابت نہ ہوسکا پہلے کی طرح انشاءاللہ اب بھی سرخرو ہونگے ۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ پیشی پر آنے کے لئے ابھی سمن نہیں ملا ¾ہم چاہتے ہیں کہ یہ مرحلہ خوش اسلوبی سے طے ہوجائے حسین نواز نے کہاکہ مشرف دور میں چودہ ماہ نہ صرف ہم بلکہ گواہان بھی جیلوں میں رہے طیارہ سازش کیس کی سچائی سب کے سامنے ا ٓچکی ہے آج بھی وہی الزامات ہیں اگر کوئی چیز ہوتی تو مشرف دور میں سامنے آچکی ہوتی ۔انہوںنے کہاکہ کوئی ایسی غلط چیز ہے ہی نہیں جو سامنے آئیگی ۔ایک سوال پر وزیر اعظم کے صاحبزادے نے کہاکہ جو لوگ سمجھتے تھے ہم احتساب سے بھاگ جائینگے آج وہ شرمسار ہیں ۔کیا جے آئی ٹی کے ارکان آپ کے جوابات سے مطمئن ہیں اس پر حسین نواز شریف نے کہاکہ یہ وہی جواب دینگے ۔