لاہور (وقائع نگار) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا ہر منصوبہ فراڈ ہے اور کوئی منصوبہ مکمل نہ ہو سکا جبکہ قرض اتارو، سستی روٹی، پیلی ٹیکسی سمیت ہر سکیم نا کام ہوئی ہے جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب حکومت سکیموں پروائٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت میں نا اہل لوگ ہیں جہنوں نے اربوں روپے تندورں میں جھونک دئیے ہیں۔ پنجاب حکومت نے سستی روٹی سکیم میں سے 70 ارب سے زائد کی کرپشن کی ہے اور ان کو اس کا حساب دینا ہو گا۔ تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں کسی بھی وقت عام انتخابات یا کسی تحریک کااعلان ہوسکتا ہے، تحریک انصاف نے کارکنوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 22جون کے بعد کسی بھی وقت فیصلہ آسکتا ہے ۔سپریم کورٹ میں اپارٹمنٹس کے بارے میں جواب نہیں دیا گیا اور جو شہادتیں موجود ہیں یہ لوگ انھیں چھپانا چاہتے ہیں ۔حدیبیہ پیپر ملز بہت بڑا اسکینڈل ہے جبکہ شریف خاندان جتنا اس دلدل سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے اتنا پھنس رہے ہیں۔تاریخ رقم نہیں کرنی انہوں نے رقم واپس کرنی ہے اور پرندے کی طرح یہ لوگ جال میں پھڑ پھڑا رہے ہیں۔حدیبیہ کی رقم موٹروے کے کمیشن سے آئی تھی اور ہم کہہ رہے تھے کہ بڑے منصوبوں میں کمیشن ہے۔ پنجاب میں شہبازشریف نے 80 ہزار کروڑ روپے کا کام کیا ہے جبکہ گھراورسستی روٹی سمیت دیگر منصوبوں میں کرپشن ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ ریکارڈ مل جائے تو چوریوں کا پتہ چل جائے گا۔انعام الرحمان کو تحفظ فراہم کیا جائے،وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں۔کرپشن ایک ناسور ہے مگر منی لانڈرنگ اس سے بڑا جرم ہے، ایک تو کرپشن کی گئی دوسرا وہ رقم ملک سے باہر لے گئے۔ تحریک انصاف کے سینئررہنماءفواد چوہدری نے کہاکہ انعام الرحمن نے انکشاف کیاہے کہ1990 میں موٹروے بنانے میں 8 ارب کمیشن لیا گیا، موٹروے ساڑھے آٹھ ارب میں بننی تھی اس کی لاگت کو22 ارب تک لیجایا گیا ، وزیراعظم کے درباریوں کے بیانات کی سی ڈیز سپریم کورٹ کو دیں گے، اب وقت آگیاہے کہ میٹرو بس، پیلی ٹیکسی اور دانش سکول سارے سکینڈل عوام کے سامنے آئیں گے۔ ان خیالات کااظہار فوادچوہدری نے عائشہ چوہدری کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاﺅن میں پریس کانفرنس کے موقع پر کیا ، انہوں نے کہاکہ آئی ٹی بی اور حکومت کے ماتحت اداروں کو استعمال کیا جارہا ہے، وزیراعظم اور ان کے درباری جے آئی ٹی کے کام میںرکاوٹیں ڈال رہے ہیں، شریف خاندان جتنا پانامہ کیس سے نکلنے کی کوشش کررہا ہے اتنا ہی زیادہ اس دلدل میںپھنس رہا ہے ، عید سے قبل جے آئی ٹی انکوائری کی تیسری رپورٹ پیش کر دے گی ،جے آئی ٹی کی آخری رپورٹ کی نوبت نہیں آئے گی ، ایسا لگ رہا ہے 22 جون تک ہی حتمی نتیجہ سامنے آ جائے گا ،انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کسی بھی وقت نواز شریف کو نا اہل قرار دے دے گی ،منی لانڈرنگ کر کے شریف خاندان نے دوہرا جرم کیا ہے ، وزیر اعظم تیزی سے نا اہلی کی طرف جا رہے ہیں۔ تحریک انصاف سنٹرل پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ آمریت کے پروردہ کس منہ سے جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں،جے آئی ٹی میں پیشی پر تلملائے شہباز شریف نے جنرل(ر)مشرف پر نہیں فوج پر تنقید کے نشتر برسائے ہیںاور ریاستی اداروں کے خلاف زہر اگلا ہے ۔عبدالعلیم خان نے یہاں حلقہ این اے122سے میں پارٹی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شریف برادران نے سیاست کو کاروبار بنانے کا ہنر ضیاءالحق کے دور آمریت میں سیکھا،اپنی وفاداریاں بیچ کر نہ صرف اثاثے واپس لئے بلکہ ان میں کئی گنا اضافے کا بندوبست بھی کرلیا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف لوٹ مار کے مال کو محنت مزدوری کی کمائی قرار دے رہے ہیں،ضیاءالحق کے دور میں کسی اور مزدور کی حالت نہیں سنوری لیکن شریف خاندان نے اربوں روپے جمع کرلئے،اگر کمائی جائز تھی تو چور دروازہ سے منی لانڈرنگ کے ذریعے غیرملکی بینکوں میں کیوں ڈالی گئی؟اورپاکستان چھوڑ کر لندن میں جائیدادیں کیوں بنائیں؟ عبدالعلیم خان نے کہا کہ ملکی وسائل چوری کرنے والے دوسروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑے کرنے کا مطالبہ کیسے کرسکتے تھے، جنرل (ر) پرویز مشرف کے احتساب میں بھی مسلم لیگ ن رکاوٹ بنی، شریف برادران کا اپنا دامن صاف ہوتا تو سابق صدر سے جواب مانگنے کی جرات کرتے، پرویز مشرف سے ڈیل کرکے سعودی عرب جانے والے زبانی جمع خرچ سے عوام کو بے وقوف بناتے رہے۔