سیالکوٹ (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی میرا خاندان تھا اور ہے اگر خاندان کا کوئی فرد گھر سے باہر جاتا ہے تواسے بھی تکلیف ہوتی ہے اور گھر والوں کو بھی۔بڑی عید سے پہلے بڑی قربانی دیکھ رہی ہوں۔ عمران خان نے میری شمولیت کے وقت جو الفاظ ادا کیے اور جس طرح سے مجھے ولیکم کہا یہ کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ پیپلزپارٹی کو چھوڑا یقیناً مجھے بھی دکھ ہے اور پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کو بھی تکلیف ہے پیپلزپارٹی میرا سیاسی قبلہ تھا بھٹوازم پر اندھا اعتماد اوراعتقاد متحرمہ بے نظیر کی
شہادت کے بعد جس نے عوامی حقوق کی جنگ لڑئی وہ میں بھی ہوں لیکن آج جو حالات ہیں اس میں لیڈر شپ نے ہم سب کو لاوارث چھوڑ دیا پنجاب بالخصوص سیاسی یتیمی کا دور دورہ ہے اور جیالوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں ایسے میں بھلا پارٹی میں گزارہ کیسے ممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی عیدالفطر کے بعد اور عیدالاضحیٰ سے پہلے قربانی ہوتی دیکھ رہی ہوں ابھی جے آئی ٹی کی آٹھویں سوال تک پہنچی ہے لیکن نواز شریف کے خاندان کے جوابات میں کوئی تسلسل وربط نہیں ہیں سوال کبوتر اور جواب انڈے پھر یہ شور مچایا جارہا ہے کہ پیشی پر پیشی لڑرہں ہے پہلی پیشی پر تسلی بخش مطلوبہ جواب نہیں ملے گا تو دوسری پیش بھی لازمی ہے اب ان کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح جاتے ہیں شام پر جلد پتہ لگ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے لگی تو عمران خان نے میری شمولیت کے وقت 10منٹ تک میری حوالے سے جو الفاظ ادا کئے اور مجھے جس طرح سے ویلکم کیا یہ کسی عزاز سے کم نہیں تھا میں اب جتنے شاٹ کھیلوں گی اپنی پچ پر کھیلوں گی میں نے بڑی محنت سے سیاسی پچ تیار کی ہے اب سیاسی جہدوجہد کر رہی ہوں۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی پیچ خصوصاً پنجاب میں ناہموار ہوچکی ہے جس اس پیچ پر چوکے نہیں لگا سکتی تھی میں فرنٹ فٹ کی کھلاڑی ہوں اور فرنٹ فٹ پر ہی کھیلنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے پرانے کھلاڑی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ویلکم لیکن انہیں میری اہمیت کا اندازہ ہوگیا ہوگا میں اوپن الیکشن اور ووٹ کی قابل ہوں سلیکشن یا۔ نہیں میں گیند کو شاٹ لگا کر گراﺅنڈ سے باہر پھنکنے کی صلاحیت رکھتی ہوں پرانے کھلاڑیوں کو کپتان کی ہدایت کے مطابق کام کرنا ہوگا میں صرف اپنے حلقے میں نہیں بلکہ سیالکوٹ میں قومی اسمبلی کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے 11حلقوں میں پی ٹی آئی کی مہم چلا¶ں گی۔