اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے آلو، سمیت دیگر سبزیوں کے مکسچر، پیک شدہ دہی، مکھن، پنیر، چاکلیٹ، زنانہ مردانہ بچگانہ سوٹ و گارمنٹس، سرخی پاﺅڈر سمیت کاسمیٹکس، واٹر ڈسپنسر، درآمدی مشروبات اور تازہ و خشک پھلوں و میوہ جات، جوتے، بریف کیس سمیت چار سو سے زائد درآمدی اشیاءمہنگی کرنےکا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے ان اشیاءپر عائد ریگولیٹری کی شرح میں
پانچ فیصد اضافہ کی اصولی منظوری دے دی ہے اورآئندہ ہفتے باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے جس سے ایف بی آر کو آئندہ مالی سال کے دوران سترہ سے بیس ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ (ہفتہ) کی رات وزارت خزانہ میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر، چئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر ارشاد کے علاوہ دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں رواں مالی سال 2016-17ءکیلئے ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر بھی مزید نظرثانی پر غور ہوا اور رواں ماہ (جون) کے دوران باقی دنوں میں زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصولیوں کیلئے حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا جبکہ ایف بی آر کی ٹیم نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو رواں مالی سال کے دوران اب تک حاصل ہونے والی ریونیو بارے تفصیلی بریفنگ دی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اجلاس میں ایف بی آر کی ٹیم کی جانب سے بجٹ میں کیے جانے والے فیصلے کے تحت امیر لوگوں کے زیراستعمال چار سو سے زائد اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں پانچ فیصد اضافہ کی بھی اصولی منظوری دیدی گئی ہے۔