اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، کراچی، مظفر آباد، استور، فیصل آباد، قصور، سیالکوٹ، جہانیاں، کوٹلی( نمائندگان خبریں) ملک بھر میں طوفانی بارشوں تیز آندھی کے باعث چھتیں، دیواریں گرنے کے نتیجے میں16 افراد جاں بحق درجنوں زخمی ہوگئے، جبکہ کھمبے گرنے فیڈر بند ہونے سے بجلی، سیوریج کا نظام درہم برہم ہوگیا، پہاڑی علاقوں میں کئی جگہوں پر لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئی، جس سے عید الفطر کی شاپنگ رک گئی، تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں3، جہانیاں3 ، کوئٹہ میں1، قصور میں1، آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی میں2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خیبرپختونخواہ ،فاٹا، اسلام آباد، بالائی پنجاب اور کشمیرمیں بارش کا امکان ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی،گوجرانوالہ، سرگودھا، لاہور، فیصل آباد ڈویژن سمیت خیبرپختونخوا ہ، فاٹا، اسلام آباد اور کشمیر میں کہیں کہیں جبکہ جنوبی پنجاب، گلگت بلتستان اور ژوب ڈویژن میں چند مقامات پرتیز بارش کا امکان ہے ¾سندھ کے ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش متوقع ہے ۔ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہیگا۔گزشتہ روز اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، مالاکنڈ ، ہزارہ، ملتان۔، ڈی جی خان ¾بہاولپورڈویژن ¾بارکھان اورکشمیر میں بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش اسلام آباد میں 72 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ¾ مری سیالکوٹ 39 ،مری 37 گجرات ،22 اور راولپنڈی میں 16 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ لاہور، فیصل آباد اور آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں تیز آندھی اور موسلا دھار بارش، بجلی کا نظام درہم برہم، کئی علاقوں میں درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے، مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق دس سے زائد زخمی۔ سانگلہ ہل اور گردونواح میں تیز بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ شورکوٹ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے سات افراد زخمی ہو گئے۔ میرپور میں بھی طوفانی بارش سے نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔ احمد پور سیال میں طوفانی بارش سے کالج کی دیوار گر گئی جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہو گئے۔ میاں چنوں میں بھی بارش کے باعث درخت گرنے سے 4 افراد زخمی ہو گئے۔ فیصل ا?باد اور اس کے گردو نواح میں بھی تیز ا?ندھی ا?ئی اور پھر موسلا دھار بارش نے شہریوں کا مزہ دوبالا کر دیا۔ادھر افطار کے بعد لاہور میں بھی تیز ا?ندھی ا?ئی اور متعدد علاقوں میں موسلا دھار بارش بھی برسی۔ تیز ا?ندھی اور بارش نے جہاں روزہ داروں کا لطف دوبالا کیا وہیں لیسکو حکام نے یک بار پھر متعدد علاقوں کو تاریکی میں گم کرکے شہریوں کا مزہ کرکرا کر دیا۔ لاہور میں بارش کے بعد کینال روڈ، ازمیر ٹاو¿ن، کھوکھر چوک سمیت متعدد علاقوں کی بجلی غائب ہو گئی ہے جس سے شہریوں کو نماز تراویح کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ملک کے دیگر بالائی علاقوں کی طرح آزاد کشمیر کے شہروں مظفرآباد، نیلم اور ہٹیاں بالا میں دن بھر وقفے وقفے سے بارش جاری رہی۔ کبھی موسلا دھار اور کبھی ہلکی ہلکی بارش نے موسم کو روزہ داروں کیلئے خوشگوار کئے رکھا۔ تیزبارش کی وجہ سے مظفر آباد شہر اجلا اجلا نظر آیا جب کہ شہر کے گرد پہاڑوں کو کالی گھٹاو¿ں نے اپنی لپیٹ میں لئے رکھا۔ دوسری جانب تیز بارش کی وجہ سے شہر بھر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹوں میں عید کی خریداری کرنے کیلئے شہریوں نے رخ کرنے سے اجتناب کیا۔ بالائی پہاڑوں پر حالیہ بارشوں کی وجہ سے دریائے نیلم اور دریائے جہلم میں پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ 24 گھنٹوں تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ لیہ آندھی و تیز بارش ، چھتیں، چاردیواریاں گرنے سے پانچ افراد زخمی، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی چھت کی سیلنگ گرنے سے وارڈ سرونٹ زخمی ہو گیا، سکول کی چاردیواری گر گئی، عمارت کو بھی نقصان پہنچا، سستے رمضان بازار کے شامیانے اڑ گئے۔ گزشتہ روز شام کے وقت آنے والی طوفانی آندھی و بارش کی وجہ سے مختلف حادثا ت میںبچوں ، خواتین سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے ۔ جمن شاہ کے نواحی چک 160ٹی ڈی اے میں غلام مصطفی واندر کی کوٹھی کی چھت کو نقصان پہنچا جس سے اس کی بیوی تاجو مائی زخمی ہوگئی، ڈلو نشیب میں شاہین بی بی چھت گرنے سے زخمی ہو گئی جبکہ چک نمبر 147ٹی ڈی اے میں گھر کی چاردیواری گرنے سے بچی سمیت خاتون زخمی ہو گئی ،ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ایمرجنسی ہال میں لگی فال سیلنگ چھت گرنے سے ایمرجنسی میں داخل مریض و وارنٹ سرونٹ علی احمد زخمی ہو گئے،زخمی مریضوں کو ایمرجنسی ہال سے دیگر وارڈ میں شفٹ کرکے علاج معالجہ شروع کردیا۔تیز آندھی سے چک نمبر 160 میں باروی واندر کے جانوروں پر درخت گرنے سے اس کی دو گائیں ہلاک ہو گئیں ۔ گورنمنٹ پرائمری سکول محمد حاجی سکول کی چاردیواری بھی گر گئی جبکہ عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ لیہ میں قائم سستے رمضان بازاروں کے شامیانے ہوا میں اڑ گئے جس کی وجہ سے دکانداروں کی ہزاروں روپے مالیت کی اشیائے خوردونوش ضائع ہو گئیں۔
