لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”مرحبا رمضان“ میں گفتگو کرتے ہوئے مذہبی سکالر علامہ عبدالرزاق نے کہا ہے کہ روایات میں ہے کہ شب قدر میں فرشتے اتنی بڑی تعداد میں زمین پر اترتے ہیں کہ زمین تنگ پڑ جاتی ہے۔ لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ماہ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں عبادت کرو۔ تاکہ تمہارے گناہ بخش دیئے جائیں۔ شب قدر رمضان کی آخری 5 طاق راتوں میں سے کوئی ایک ہو سکتی ہے۔ ایک رات کی عبادت میں ایک ہزار مہینے کی عبادت کا ثواب ہے۔ علامہ وقار الحسن نقشبندی نے کہا ہے کہ ”شب قدر“ کی قدرو منزلت صرف اللہ جانتا ہے یہ مسلمانوں کیلئے بہت بڑا تحفہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو بندہ میرے تھوڑے دیئے رزق پر راضی ہو جائے میں اسکے تھوڑے سے عمل کو بھی قبول کر لونگا“ ۔ شب قدر تو بخشش کا ایک بہانہ ہے۔ حضور کا ماہ رمضان میں اور بالخصوص آخری عشرے میں محبوب ترین عمل تلاوت قرآن پاک تھا۔ حدیث مبارکہ ہے کہ بدنصیب ہے وہ شخص جس نے اپنی زندگی میں رمضان کا مہینہ پایا اور اپنی مغفرت نہیں کروا سکا“۔ ماہ رمضان میں اپنے گناہوں کی بخشش کروا لینے والا ہی کامیاب انسان ہے۔ عقلمند وہی ہے جو دولت کمائے اور بچائے ہم اعمال کر رہے ہیں لیکن بچا نہیں رہے۔ پروگرام میں نعت خواں کاشف عطاری نے نعت۔
”حشر میں خود کو جو دیکھوں گا، بکھر جاﺅں گا“
”کرم مانگتا ہوں، عطا مانگتا ہوں
الٰہی میں تجھ سے دعا مانگا ہوں“
پیش کیں ۔ گلوکار شجاعت علی خان نے کلام
”کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے اور تاجدار حرم ہونگاہ کرم”
پیش کیا۔ پروگرام میں قرعہ اندازی کے ذریعے ڈی جی خان کے تیمور اکبر ملک نے عمرے کا ٹکٹ جبکہ لاہور کی فائزہ بشیر نے سوالات کے درست جوابات دیتے ہوئے موٹرسائیکل جیت لی۔