اسلام آباد(ملک منظور احمد) حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن میں اندرونی اختلافات آہستہ آہستہ کافی شدت اختیار کر گئے اور ان اختلافات کی بازگشت اب وزیراعظم نوازشریف تک بھی پہنچ گئی ہے۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے ساتھ کام کرنے والے مسلم لیگ ق کے وہ قائدین جو اب سیاسی وفاداریاں تبدیل کرکے مسلم لیگ ن میں شامل ہو چکے ہیں۔ ان رہنماﺅں نے مسلم لیگ ن میں ایک غیر اعلانیہ الگ سے سیاسی دھڑا بنا رکھا ہے۔ اور یہ قائدین وزیراعطم کی صاحبزادی مریم نوازشریف کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں۔جس کی وجہ سے کئی عشروں سے مسلم لیگ ن کے ساتھ وابستہ قائدین میں شدید تحفظات اور خدشات پائے جاتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے بیشتر اراکین اسمبلی اس وقت پارٹی پالیسیوں کے سخت خلاف ہیں۔ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے بعض اراکین قومی اسمبلی نے وزیراعظم کی طرف سے مسلسل نظر انداز کئے جانے کے باعث تحریک انصاف میں شمولیت کے لے رابطے شروع کر دئےے ہیں۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنماءنعیم الحق نے خبریں کے رابطہ کرنے پر اس بات کی تصدیق کی ہے۔ کہ مسلم لیگ ن کے موجود اراکین اسمبلی کی ایک بڑی تعداد ہمارے ساتھ رابطے میں ہے۔ اور عام انتخابات سے پہلے یہ اراکین اسمبلی چئیرمین عمران خان کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے ساتھ ہی پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں گے۔