سرینگر/پونچھ/ مظفر آباد(اے این این) بھارتی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ پاک فوج نے کنٹرول لائن پر سرجیکل سڑائیک کرکے دو بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل اور دو کو زخمی کر دیا ہے جبکہ اس دوران ایک پاکستانی کمانڈو بھی مارا گیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مطابق گزشتہ روز پاکستان کی بارڈر ایکشن ٹیم کے دو مسلح اہلکاروں نے کنٹرول لائن عبور کر کے بھارتی فوج کی ایک گشتی ٹیم پر حملہ کیا جس کے نیتجے میں بھارت کے دو فوجی ہاک جبکہ دو شدید زخمی ہوئے ۔پاکستانی اہلکاروں نے قریب 600 میٹر ہندوستانی حدود میں داخل ہوکر فوج کی ایک گشتی پارٹی پر حملہ کیا ۔ فوج کے مطابق بھارت کے فوجی جوانوں نے فوری جوابی فائرنگ کرکے ایک کمانڈو کو شہید کیا جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ طرفین کے مابین گولہ باری کے تبادلے کے درمیان پاکستانی فوج کی چوکیوں سے بھی فائرنگ کی گئی ۔بھارتی دفاعی ترجمان راجیش کالیا کے مطابق یہ پاکستان کی طرف سے پونچھ میں امسال ہونے والی تیسری بیٹ ایکشن تھی۔۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ایریا ڈامینیشن پٹرول ADPٹیم پر بیٹ ٹیم حملہ آور ہوئی تھی جس کے بعد گولہ باری شروع ہوئی جو رات دیر گئے تک جاری تھی۔ مہلوک جوانوں کی شناخت 34سالہ جادھو سندیپ سرجیراﺅ اور 24سالہ منے ساﺅن بالکو کے طور پر کی گئی ہے دونوں کا تعلق مہاراشٹر سے بیان کیا جاتا ہے۔دریں اثناء لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی شہری آبادی پر بھارت کی ایک بار پھر بلااشتعال فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کوٹلی چوہدری ذوالقرنین سرفراز نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ جنوبی کوٹلی ضلع کے نکیال سیکٹر میں واقع گاو¿ں ناری دھروتی میں بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 12 سالہ انیلہ ظہور زخمی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نکیال سیکٹر کے ہی گاو¿ں دوٹیلا دابسی میں بھارتی اشعال انگیزی کے باعث 30 سالہ روبینہ خالد زخمی ہوئیں جنہیں تشویشناک حالت میں ضلعی ہیڈکوارٹرز ہسپتال کوٹلی منتقل کیا گیا۔ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب وہ افطار کی تیاری کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ آبادی کو باقاعدہ ہدف بنایا گیا اور بھارتی فوج اکثر لائن آف کنٹرول کے اطراف رہائش پذیر شہریوں کو چھوٹے اور درمیانے سائز کے ہتھیاروں سے نشانہ بناتی ہے۔