لاہور (خصوصی رپورٹ)تحریک انصاف کے 24لاکھ ممبرز میں سے 21لاکھ 68ہزار کارکنوں نے انٹرپارٹی الیکشن میں عمران کو بطور چیئرمین مسترد کردیا ہے، صرف ایک لاکھ 90ہزار ووٹ تقریباً عمران خان کو بطور پارٹی چیئرمین کو ڈالے جانے کا انکشاف ، عمران خان اور پی ٹی آئی کے ذمہ داروں کی طرف سے ملک بھر میں 24لاکھ رجسٹرڈ کارکنوں کا دعویٰ کیا جاتا ہے، انٹرپارٹی ایکشن کے آسان ترین طریقہ کار میں صرف 2لاکھ 35ہزار کارکنوں نے بطور پارٹی چیئرمین اپنا ووٹ کا حق استعمال کیا،تقریباً ایک لاکھ 90ہزار ووٹ عمران خان کو ڈالے گئے، جبکہ اس کے مدمقابل امیدوار نیک محمد کو تقریباً 45ہزار ووٹ ملے، اس طرح جن پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا ان میں بھی تقریباً 45ہزار ووٹرز نے عمران خان کو بطور چیئرمین ووٹ مسترد کردیا، 21لاکھ 66ہزار پی ٹی آئی کے کارکنوں نے انٹرپارٹی الیکشن میں اپنا ووٹ کا حق استعمال نہ کرکے عمران خان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار صرف اپنے موبائل فون سے کئے گئے رجسٹرڈ نمبر پر ”ہاں یا نہ“ کرنا تھا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے انٹرپارٹی الیکشن میں عدم دلچسپی 2018ءمیں آینوالے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی سیاسی صورتحال کو واضح کرتے ہیںاور اس بات کا قوی امکان ہے کہ 2018ءکے عام انتخابات میں پی ٹی آئی اپنی موجودہ پوزیشن بھی برقرار رکھنے میں ناکام نظرآتی ہے۔