کراچی (این این آئی)پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ۔امریکی ڈالر جو گزشتہ روز تک 104 روپے 90 پیسے میں مل رہا تھا وہ بدھ کو اوپن مارکیٹ میں 109 روپے 10 پیسے میں دستیاب ہے جبکہ درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ انٹربینک ریٹ پر بینکوں سے ڈالر مل ہی نہیں رہا۔ اس طرح صرف ایک دن میں پاکستانی روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 4 روپے 20 پیسے کم ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق بینکوں کے درمیان ڈالر کا لین دین 107.50 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا یعنی گزشتہ روز کی نسبت روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 2 روپے 60 پیسے کم ہوگئی ہے۔دنیا کی دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں بھی پاکستانی روپے کی قدر کم ہوئی ہے اور برطانوی پانڈ بھی 4 روپے اضافے کے ساتھ 140 روپے 8 پیسے فی پانڈ کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں یورو کی قیمت میں بھی 3 روپے 60 پیسے کا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت وہ اوپن مارکیٹ میں 123 روپے 28 پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔ گزشتہ روز تک 104 روپے 90 پیسے میں ملنے والا امریکی ڈالر اوپن مارکیٹ میں 109 روپے 10 پیسے میں دستیاب ہے جبکہ درآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ انٹر بینک ریٹ پر بینکوں سے ڈالر مل ہی نہیں رہا۔ اس طرح صرف ایک دن میں پاکستانی روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 4 روپے 20 پیسے کم ہو گئی ہے۔ بینکوں کے درمیان ڈالر کا لین دین 107.50 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز کی نسبت روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 2 روپے 60 پیسے کم ہو گئی ہے۔ ادھر وزیرخزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ڈالر کے مقابلے یکدم روپیہ گرنے پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بینکس اور افراد سیاسی صورتحال کا فائدہ اٹھا کر روپے کو مصنوعی طور پر کممور کر رہے ہیں۔ ڈالر کی قدر میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ہنگامی اجلاس طلب کیا اور ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والوں کی نشاندہی کرنے کے احکامات جاری کئے۔ ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں امریکی کرنسی 3 روپے 34 پیسے اضافہ دکھا کر 108 روپے 24 پیسے پر بند ہوئی۔ علاوہ ازیں سٹیٹ بینک نے اسحاق ڈار کے موقف کی نفی کر دی، بیرونی خسارے کی ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ قرار دیدیا۔ سٹیٹ بینک ترجمان نے کہا کہ بیرونی کھاتے کا خسارہ بڑھا جس سے ایکسچینج ریٹ میں تبدیلی ہوئی، روپے کی موجودہ قدر معاشی صورتحال سے ہم آہنگ ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 3 روپے 35 پیسے مہنگا ہوا۔ اسحاق ڈار نے سیاسی صورتحال، بینکوں کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
