لاہور (وقائع نگار) امیر جماعت اسلامی مولانا سراج الحق نے کہا ہے کہ پاناما لیکس حکمرانوں کیلئے خدا کی جانب سے بے آواز لاٹھی ہے ۔ کوئی بھی قانون اور احتساب سے بالاتر نہیں۔ نوازشریف ایک حاضری لگوا کر مظلوم بننے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ چاہتے ہیں جے آئی ٹی کی رپورٹس لفافوں میں بند نہیں ہونی چاہئیںبلکہ عوام کے سامنے آنا چاہیے کیونکہ بند لفافوں سے شکوک و شبہات میں اضافہ ہوتا ہے۔ وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں تقریر کر کے جھوٹ بولا۔ ہم احتساب چاہتے ہیں مارشل لانہیں۔ ایوب خان کے دور میں بھی یہی جاگیردار تھے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے فیصلے سے ملک میں بہت بڑی تبدیلی آئے گی، بعض لوگ چاہتے ہیں ایک بار پھر اسلام آباد میں چوہے اور بلی کا کھیل شروع ہو جائے مگر ہم چاہتے ہیں کہ ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے۔ مخصوص لابی نے جمہوریت اور سیاست کو یرغمال بنا یا ہوا ہے۔خاتون وزیر اعظم بن سکتی ہے تو عدالت میں بھی حاضر ہو سکتی ہے۔کشمیریوں کو دہشتگرد قرار دینا مودی کی سازش ہے، قوم کا آزادی کیلئے جدوجہد کرنا دہشتگردی نہیں۔مولانا سراج الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کرپشن کے خلاف آئے گا ۔ 250خاندان روز اول سے پاکستان کو لوٹ رہے ہیں۔ اب نہیں تو کبھی نہیں، اگر اب احتساب نہ ہوا تو کبھی نہیں ہو گا۔ ہم کسی کی دشمنی میں نہیں بلکہ قوم کی محبت میں یہ بات کرتے ہیں۔کرپشن کی وجہ سے ہمارے ادارے تباہ ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاناما میں ملوث افراد کا احتساب نہ ہواتو عوامی عدالت میں جائیں گے۔ جھوٹ اور سود کا نظام جب تک قائم ہے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ سودی نظام کیخلاف بھرپور مہم چلائیں گے۔ ووٹ کی طاقت سے مستقبل کو روشن بنایا جا سکتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاناما لیکس میں 600سے زائد خاندانوں کے نام آئے مگر ابھی ایک خاندان کا ہی احتساب ہو رہا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ جن جن کے نام آئے سب کا احتساب ہو۔جے آئی ٹی پر مٹھائی نواز لیگ نے بانٹی، اب فیصلے بھی قبول کریں۔