اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سنیئر تجزیہ کار نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نواز شریف کو الٹی میٹم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن وزیر اعظم کے استعفے پر متفق ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد اب وزیر اعظم مستعفی ہو جائیں۔ نوازشریف نے استعفیٰ نہ دیاتواپوزیشن جماعتیں وزیراعظم ہاﺅس کاگھیراﺅںکریںگی۔ پاکستان تحرےک انصاف نے وزےر اعظم نوازشر ےف سے استعفیٰ کےلئے انکے خلاف مساجد کے باہر بھی مہم شروع کردی ۔ پی ٹی آئی کینٹ تنظیم نے مساجد کے باہر پمفلٹ تقسیم کیے اور بچوں نے گو نواز گو کے نعرے لگائے تحر ےک انصاف کے کینٹ کے ذمہ داروں نے فورٹ ویلاز سوسائٹی کینٹ کی مساجد میں پمفلٹس تقسیم کیے۔ پمفلٹس پر وزیر اعظم استعفیٰ دو لکھا گیا ہے عمران خان کی تصویر بھی پمفلٹ پر نمایاں ہے۔حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں سے بیک دوڑ رابطوں کا انکشاف ،ایم کیو ایم ، عوامی نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے ذریعے اپوزیشن کے وزیر اعظم کے استعفے کو مطالبہ کو سپریم کورٹ کے حتمی فیصلہ تک لٹکانے میں کامیاب ہوگئی،عوامی نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی کی طرف سے وزیر اعظم کا استعفیٰ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کیے جانے کے پیچھے کیا گیم تھیوری ہے ،اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سوچ میں پڑ گئیں ،دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کرکے پارٹی کے اندر و نی اختلافات کی چہ میگوئیوں کو ٹھنڈا کردیا ،وزیر اعظم کے استعفے اور اپوزیشن کی ممکنہ احتجاجی تحریک کا معاملہ اگلے 72گھنٹے کے لیے سرد خانے کی نذر ہوگیا ، حکومت اور اپوزیشن کی نظریں 17جولائی کو ہونے والی سپریم کورٹ کی سماعت پر لگ گئی ۔ ادھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کردیا ہے کہ فوج عدلیہ کا احترام کرتی ہے کسی بھی سیاسی کھیل کا حصہ نہیں بنے گی۔ دریں اثناءقومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی نے پانامہ لیکس میں ملوث پاکستانیوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،کمیٹی نے چیرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کو عہدے سے ہٹانے اور نئے چیرمین کی تعیناتی کے بارے میں قانونی رائے طلب کرنے اور برآمدات کی گرتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر خزانہ ،ٹیکسٹائل اور تجارت کی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے پاناما پیپرز میں نامزد 259 پاکستانی شخصیات کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لیے دائر درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے۔ فاضل عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا ہے۔ گزشتہ روز مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے اویس مزمل کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
گھیراو¿ کا منصوبہ
