تازہ تر ین

”بلاول ابھی بچہ ہے “حیرت انگیز خبر

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) مسلم لیگ(ن)نے کہاہے کہ بلاول صاحب نواز شریف سے بڑے بڑے لوگ استعفیٰ نہیں لے سکے ،آپ تو بچے ہیں ، سازش کی کٹھ پتلیاں عمران خان اور اس کا بھتیجا بلاول ہے ، گلی گلی میں شور ہے نیازی کے پیچھے کوئی اور ہے ، کھیل احتساب کا نہیں اقتدار کا ہے ، جو وزیر یا وزیراعظم نہ بن سکے وہ عدالت سے کندھا لگائے بیٹھے ہیں ، پیپلز پارٹی اور پی پی آئی میں اتحاد ہے ، سند ھ میں تیر اور پنجاب میں بلے پر لڑینگے، فواد چوہدری جیسے مشیروں کی وجہ سے ہی پرویز مشرف آج پاکستان نہیں لوٹ سکتے ، یہ تحریک انصاف کو بھی لے ڈوبیں گے۔منگل کو مسلم لیگ (ن)کے طلال چودھری نے کہاکہ طلال چوہدری نے کہا کہ کھیل احتساب کا نہیں بلکہ اقتدار کا ہے، جو وزیر یا وزیراعظم نہ بن سکے وہ عدالت سے کندھا لگائے بیٹھے ہیں اور روزانہ سپریم کورٹ کے باہر سیاسی یتیم اقتدار کا لنگر لینے قطار بنا لیتے ہیں، انہیں یہ نہیں پتہ کہ اقتدار عوام دیتے ہیں سپریم کورٹ سے انصاف ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے کس طرح گل کھلائے وہ ہم آہستہ آہستہ بتائیں گے ،جے آئی ٹی نے ناقص میٹریل اکٹھا کیا ،جے آئی ٹی نے اصولوں کی خلاف وزری کر کے رشتے داروں کو ٹھیکادیا۔ لیگی رہنما نے کہاکہ سازش کے تانے بانے باہر سے ملتے ہیں اور عمران خان اور ان کے بھتیجے بلاول زرداری بیرون ملک سے ہونے والی تمام سازشوں کی کٹھ پتلیاں ہیں۔انہوںنے کہاکہ گلی گلی میں شور ہے ، نیازی کے پیچھے کوئی اور ہے ،پیپلزپارٹی ،پی ٹی آئی میں اتحاد ہے ،یہ سندھ میں تیر ،پنجاب میں بلے پر لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن 2013 میں نواز شریف کے خلاف تھی ، اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود نواز شریف وزیراعظم بنے اور اب بھی 2018 میں نوازشریف ہی وزیراعظم بنیں گے ۔انہوںنے کہاکہ ب، درد ہوگا ،آپ کے آنسو نکل آئیں گے ۔طلال چودھری نے کہا کہ بلاول آپ اپنے والد سے پوچھیں کہ کرپشن کسے کہتے ہیں ،وہ تو کرپشن کے سائنسدان ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس ایک سازش ہے جس کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں اوریہ سازشی عناصر سی پیک منصوبے کو ختم کرانا چاہتے ہیں،طلال چودھری نے کہا 2013 کے الیکشن میں نواز شریف بھاری مینڈیٹ سے اقتدار میں آئے ہیں سازشوں سے نہیں جائیں گے۔وزیر مملکت رہنما (ن) لیگ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سیاسی میدان میں کوئی بھی مخالف نوازشریف کا مقابلہ نہیں کرسکتا ،سپریم کورٹ کو سب علم ہے کہ کیا کرنا ہے اور ہمیں امید ہے کہ عدالت حق اور سچ پر فیصلے دےگی۔ انہوںنے کہاکہ فواد چوہدری جیسے مشیروں کی وجہ سے ہی پرویز مشرف آج پاکستان نہیں لوٹ سکتے ، یہ تحریک انصاف کو بھی لے ڈوبیں گے اور 2018 کے انتخابات میں سب کو پتہ چل جائے گا کہ کیا کھیل کھیلا جارہا ہے۔دانیال عزیز نے کہا کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ مختلف سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ کا رخ کر لیا ہے وہ جماعتیں جن کی نہ تو کوئی درخواست ہے اور نہ ہی کبھی وہ پہلے اس سلسلے میں منسلک ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا ق لیگ کے چوہدری شجاعت کل آئے تھے آج وہ نہیں ہیں، شاید انہیں کسی نے اس بات کی یاددہانی کرا دی ہے کہ سب سے پہلے آئی سی آئی جے نے جس نے پہلے پاکستانی سیاستدان کے بارے آف شور کمپنی کا انکشاف کیا تھا جو سنگا پور سوئس بینک کے زریعے بنی تھی وہ ان کی ہی تھی۔انہوںنے کہاکہ مجھے یاد دہانی کرانے کی ضرورت نہیں ہے کہ کیسے بینکوں کے ملازمین کے بیانات بدلے گئے تھے ، کیسے ان کے دوستوں اور چوکیداروں کے مختلف اکاﺅنٹس میں کروڑ روپے بھجوائے گئے۔ان کو شاید کسی نے گوش گزار کردیا ہے کہ اگر وہ کھڑے ہو کر احتساب کی بات کریں گے تو ان کا بھی پول کھل جائے گا اسی لئے شاید ق لیگ کے کسی رہنما نے آج سپریم کورٹ کا رخ نہیں کیا۔دانیال عزیز نے کہا کہ کل پیپلز پارٹی کے چند رہنما آئے تھے اور آج بھی تقریباً پوری نفری موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ سے استعفے والی بات بلاول بھٹو زرداری نے کی ہے، وہ پی ٹی آئی کی زبان بول رہے ہیں۔یہ وہ زبان ہے جس کے ذریعے پارلیمنٹ پر حملے اورگھیراﺅ کیا گیا۔ دانیال عزیز نے کہا کہ معلوم نہیں کہ 230 ارب روپے کس کے خزانے میں جمع ہوئے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain