پاکپتن(نمائندہ خبریں) جے آئی ٹی کی رپورٹ نے نواز شریف خاندان کا الڑا ساﺅنڈ کر کے رکھ دیا ہے ۔اس کے ساتھ ان 600کے قریب شخصیات جو پانامہ سیکنڈل میں ملوث ہیں انہیں بھی کٹہرے میں لایا جائے اور پاکستان کی دولت لوٹنے والے بیوروکریٹس ،ججز،سیاستدان جو بھی شامل ہیں سب کا احتساب کیا جائے ۔ان خیالات کا اظہا ر امیر جماعت اسلامی پاکستان سیئنٹر سراج الحق نے یہاں سابق ضلع ناظم پاکپتن تحریک انصاف کے راہنما راﺅ نسیم ہاشم خان کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک جو ایک نظریے کی بنیا د پر معرض وجود میں آیا یہ چاروں صوبوں کا مجموعہ ہی نہیں ،بلکہ اس کے اصو لوںکے لئے قربانیوں کی بڑی داستان رقم ہے۔لیکن بد قسمتی سے ایسٹ انڈیا کمپنی والے طبقا ت نے قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان میں کرپشن اور چور بازاری کا بازار گرم کر رکھا ہے اور 70سال سے یہی طبقات مسلط ہیں انہوں نے کہا پانامہ سکینڈل میں شریف خاندان کے علاوہ 600قریب شخصیا ت بھی ملوث ہیں اور جس طرح جے آئی ٹی نے شریف خاندان کا الٹرا ساﺅنڈ کیا ان کا بھی الٹرا ساﺅنڈ کر کے قوم کے سامنے لائے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ تمام سیاست دانوں کا احستاب کیا جائے۔سیاست دانوں کے احستاب کی بات کرتے ہیں تو کچھ لوگوں کے چہرے اتر جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سپریم کوٹ آف پاکستان کے تین ججز کے فیصلے میں بنی ۔جے آئی ٹی میں گریڈ 18.19کے آفسران شامل تھے اور ان کے خیال میں یہ تھاکہ یہ راﺅنڈ میں بیٹھ کر تحقیقات کریں گے یا اسلام آباد میں انہیں پروٹو کول دے کرتحقیقات کر کے انہیں خوش کر دیں گے مگر جے آئی ٹی نے ان کی خواہشات کے برعکس سپریم کوٹ میں پیش کر کے ان کی چیخیں نکال دیں ہیں ۔سراج الحق نے کہا چونکہ اب احتساب کا علم شروع ہو چکا ہے ۔ان جیسے پانچ،چھ ہزار لوگوں کو احتساب کے کٹہرے میں لا کر ہتھکڑیاں لگا کر عبر ت کا نشان بنا دیں۔