تازہ تر ین

”مذاق کیا جا رہا ہے “چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے ریمارکس سے کھلبلی مچ گئی

لاہور(خصوصی نامہ نگار)لاہور ہائیکورٹ نے عثمان خٹک کی بطور آئی جی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے تحریری وضاحت بھی طلب کرلی جبکہ سماعت کے دوران چیف جسٹس منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ایسے افراد کی تقرری کی جانی تھی جس کی مدت ملازمت تین سال ہو ، پنجاب حکومت نے بظاہر توہین عدالت کی ، عدالت سے مذاق کیا جا رہا ہے ۔چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ پنجاب حکومت نے عثمان خٹک کو مستقل آئی جی پنجاب تعینات کرکے نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا تو درخواست گزار کے وکیل سعد رسول نے بتایا کہ عثمان خٹک کی ریٹائرمنٹ میں صرف 3 ماہ اور چند روز باقی رہتے ہیں ۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے حکومت پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ حکومت عدالتی احکامات کو مذاق بنارہی ہے ۔پنجاب حکومت آئی جی پنجاب کے لیے تجویز کیے گئے 3نام بھی پیش نہ کرسکی ،،چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کے تحت آئی جی پنجاب کو3سال کے لیے لگایاجانا ہے لیکن حکومت پولیس آرڈر 2002پرعمل نہیں کررہی ۔ عدالت نے آئی جی پنجاب عثمان خٹک کی تعیناتی کا نوٹفکیشن معطل کردیا اور 26جولائی تک مستقل آئی جی کی تقرری کا حکم دیدیا ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی حکومت ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سے تحریری وضاحت بھی طلب کرلی ۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے گزشتہ روز قائم مقام آئی جی کیپٹن ریٹائرڈ عثمان خٹک کو ہی مستقل انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس تعینات کیا تھا جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا تاہم اب لاہور ہائیکورٹ نے عثمان خٹک کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔عثمان خٹک سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے ہی قائم مقام آئی جی پنجاب کے فرائض انجام دے رہے تھے جو یکم نومبر 2017 کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب کی مستقل تعیناتی کے احکامات جاری کر رکھے تھے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain