اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور (نمائندگان خبریں) وزارت پٹرولیم اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مابین ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور ڈیڈ لاک برقرار ہے۔تفصیل کے مطابق حکومت اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے رہنماو¿ں کے درمیان ہونے والے
مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری پٹرولیم کی زیرصدارت ہونے والے مذاکرات میں چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل، ڈی جی آئل عبدالجبارمیمن کے علاوہ آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین یوسف شاہوانی اور آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے صدر بابر اسماعیل بھی شریک ہوئے۔آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ اوگرا کی پالیسیاں غلط ہیں اور ہم اوگرا کا قانون نہیں مانتے، اب اوگرا سوتا ہوا جاگ گیا موٹروے پر ہماری گاڑیوں کے بلاوجہ چالان کئے جا رہے ہیں اور ایکسل بڑھانے کا بھی کہا جارہا ہے ہم نئے سسٹم پر نہیں چل سکتے وزارت پیٹرولیم کو پرانا سسٹم ہی بحال کرنا ہوگا۔ یوسف شاہوانی نے کہا کہ ہم پر لوگوں کی ہلاکتوں کا الزام لگایا جارہا ہے جب کہ احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر کو آگ ہم نے نہیں لوگوں نے لگائی جس کی وجہ سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، ہمارے جو بھی مطالبات ہیں انہیں مانا جائے اور اگر ایسا نہ ہوا دما دم مست قلندر جاری رہے گا۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان اوگرا عمران غزنوی کا کہنا تھا کہ ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن کسی کی دھمکیوں سے بلیک میلنگ نہیں ہوں گے ہم نے آئل ٹینکرز ایسوسی سے درخواست ہے لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں شبہ ہے آئل کمپنیاں اس ہڑتال کے پیچھے ہیں اور جو آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اس بلیک ملینگ میں ملوث ہیں وہ بے نقاب ہوجائیں گی۔ ترجمان اوگرا نے مزید کہا کہ ٹینکر مالکان کا ایشو فریٹ کا ہے، فریٹ او ایم سی نے کرنا ہے، پٹرولیم سیکریٹری نے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو اچھی تجاویز دی ہیں، ان کے پیچھے جن کمپنیز کا ہاتھ ہے وہ بھی ایکسپوز ہو جائیں گی اور ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے دوسرے روز بھی جاری پیٹرول کی سپلائی معمول کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے کراچی میں پیٹرول کی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی، پیٹرول پمپس پر تیل کی فراہمی بند ۔کراچی کے مختلف پیٹرول پمپس پر پیٹرول ختم ہونے سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ادھر پشاور میں بھی آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے باعث کچھ پیٹرول پمپس پر تیل کی فراہمی اور آئل ڈپو بند ہوگیا ہے۔ آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے چیر مین میر یوسف شاہوانی نے کہاہے کہ کرایوں میں جبری کٹوتی، اوگرا سمیت حکومتی اداروں کے سخت رویئے اور موٹروے پولیس کی جانب سے ناجائز جرمانے اور چالان کے خلاف ہڑتال کررہے ہیں۔میر یوسف شاہوانینے کہا کہ جب تک مطالبات منظور نہیں ہوں گے پورے ملک میں تیل کی سپلائی بند رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر مالکان حکومت کو 3ماہ کا ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں مگر حکومت انہیں ریلیف دینے کے بجائے استحصال کررہی ہے۔چیرمین آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے کہا کہ موٹر وے پولیس جرمانے عائدکرنے پر لگی ہوئی ہے، پنجاب میں پٹرولنگ پولیس کی جانب سے آئل ٹینکر کو ہراساں کیا جاتا ہے جب کہ سندھ میں ایکسائز پولیس کی بھتہ خوری وغنڈہ گردی عروج پر ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزارت پٹرولیم نے جب سے آئل ٹینکرز سے متعلق امور اوگرا کے سپر د کیے ہیں تب سے آئل ٹینکر مارکیٹنگ کمپنیوں اوگرا اور آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کی کوئی بھی مشترکہ میٹنگ نہیں بلائی گئی، صرف بند کمروں میں احکامات جاری کیے جارہے ہیں جس سے ٹرانسپورٹروں کا استحصال ہو رہا ہے۔ڈی جی آئل کا کہنا ہے کہ ملک میں پٹرول کے 4 جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پٹرول موجود ہیاور ملک میں اس وقت پٹرول کا اسٹاک 21 لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پٹرول،ڈیزل کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہیں۔دوسری جانب ترجمان اوگرا کی جانب سے مقف اپنایا گیا ہے کہ روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق اوگرا معیارات پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، ٹینکرز کا فٹنس سرٹیفکیٹ دیکھا، ٹینکرز کا ایکسل اور ایکسپلوسیو لائنس بھی چیک کیا جائے گا۔ترجمان نے کہا کہ ٹیمیں آئل ٹینکرز کی فٹنس چیک کریں گی، روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق اوگرا معیارات کو چیک کیا جائے گا، ٹائرز کی صحت، ڈرائیور کی فٹنس، لائسنس اور ڈرائیونگ ٹائم چیک ہوگا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ معیارات کو یقینی بنانے کا مقصد انسانی جانوں کو ضیاع سے بچانا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ بڑھ گیا۔ احمد پور شرقیہ قدرتی حادثہ کو بنیاد بنا کر انتظامیہ نے پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں بے پناہ رکاوٹیں کھری کرنی شروع کر دیں۔ نقشہ، فٹنس، سیفٹی، مقدار اور دیگر کاغذات چیکنگ کی آڑ میں آئل ٹینکر عملے کو دن رات ناجائز تنگ کرنا معمول بنا لیا کرایوں سے زائد کے چالان تھمانے لگے۔ آئل کمپنیوںاور اوگرا کی یقین دہانیوں کے باوجود مطالبات پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ واضح رہے کہ اوگرا کی جانب سے روڈ سیفٹی، ٹینکرز کی فٹنس چیک کرنے اور انہیں قانون کے دائرے میں لانے کے فیصلے پر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں تیل کی ترسیل بند کرنے کا کہا تھا جس کے باعث ملک بھر میں پٹرول کا بحران شروع ہونے کا خدشہ ہے۔
