لاہور، راولپنڈی (وقائع نگار، بیورو رپورٹ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور دھماکے کے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسے واقعات دہشتگردی کے خاتمے کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ، دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں اور ریجنل ایکٹرز دہشتگردی کو پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کررہے ہیں، اگر افغانستان کی سرزمین ایسے عناصر بلا روک ٹوک استعمال کرتے رہے تو دونوں ممالک دہشتگردی کا شکار رہیں گے، افغانستان کے سرحدی علاقوں سے دہشتگردوں کی پناہ گاہیں کے خاتمے میں مدد کیلئے تیار ہیں ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے منگل کو لاہور کور ہیڈ کوارٹرز میں سیکیورٹی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس کے دوران آپریشن رد الفساد اور گزشتہ روز ہونیوالے دھماکے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ دھماکے کے متاثرین اور انکے اہلخانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہاکہ اس طرح کے واقعات اپنی سر زمین سے دہشتگردی کو ختم کرنے کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم دہشتگردوں کے ماسٹر مائنڈز اور سہولت کاروں کے درمیان رابطے ختم کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ایسے واقعات پرسب سے پہلے متحرک ہونیوالی پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے حوالے سے انکی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کیخلاف ایک قوم کی حیثیت سے جنگ لڑی ہے ۔ کامیابی کی کنجی یہ ہے کہ شہریوں کی طرف سے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو دی جائے اس طرح دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قومی شرکت یقینی بنائی جا سکتی ہے ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دشمن اٹنیلی جنس ایجنسیاں اور ریجنل ایکٹرز دہشتگردی کو پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کرنے میں پوری طرح ملوث ہیں ۔ کابل اور لاہور میں یکے بعد دیگر ہونیوالے دھماکے ہمارے اس موقف کا ثبوت ہیں کہ پاکستان اور افغانستان دونوں دہشتگردی کا شکار ہیں اور اگر افغانستان کی سرزمین ایسے عناصر بلا روک ٹوک استعمال کرتے رہے تو دونوں ممالک دہشتگردی کا شکار رہیں گے ۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان سرحدی علاقوں سے دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے میں مدد کیلئے تیار ہے جیسا کہ ہم نے سرحدی علاقے میں اپنی حدود میں کیا ہے ۔ بعد ازاں آرمی چیف نے جنرل ہسپتال میں دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی اور آئی جی پنجاب پولیس بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے واقعے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔جنر ل قمر جاوید باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ ایسے واقعات دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے تمام ذرائع اور روابط ختم کریں گے۔ پاک فوج پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ دہشت گردی کیخلاف ہم سب متحد ہوکرلڑے اور اس لعنت کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے عوام کاتعاون ضروری ہے۔ عوام مشکوک نقل وحرکت سےسیکیورٹی فورسزکو مطلع کریں۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ کابل اور لاہور میں یکے بعد دیگرے دھماکوں سے یہ بات واضح ہے کہ دونوں ممالک دہشت گردی سے یکساں طور پر متاثر ہیں۔ پاکستان افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے کے لئے مددکو تیار ہے۔