لاہور(کرائم رپورٹر) معروف ٹی وی اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے خلاف کمسن ملازمہ کو حبس بے جا میں رکھنے کا معاملہ ، غریب باپ اپنی بیٹی کو ساتھ لیکر آبائی علاقہ ننکانہ صاحب روانہ ، بچی کو عدالت حکم پر بازیاب کروایا گیا ہے ،پولیس کا بیان۔ بتایا گیا ہے کہ معروف ٹی وی اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے ننکانہ صاحب کے رہائشی محمد منیر کی 15سالہ بیٹی کو بیوٹی سلون میں ملازمہ رکھا ہوا تھا لیکن وہ بچی کو والدین سے ملنے نہیں دیتی تھیں ۔ایس ایچ او تھانہ سندر سبطین شاہ نے روز نامہ خبریں سے بات کر تے ہوئے کہا کہ بچی کے والد محمد منیر نے اپنی بچی کو شازیہ نامی خاتون کے ذریعے معروف اینکر پرسن غریدہ فاروقی کے گھر واقع بلاک نمبر BBمکان نمبر 73صراحی چوک بحریہ ٹاﺅن لاہور میں ملازمت پر رکھوایا تھا ۔بچی کے والد محمد منیر نے اپنے وکیل محمد سعید جاوید ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحمان کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ”اس کی پندرہ سالہ بیٹی سونیا غریدہ فاروقی کے سلون میں کام کرتی ہے۔ کافی عرصے سے غریدہ فاروقی اس کی اور بیٹی کی ان سے ملاقات نہیں کروا رہی جبکہ بیٹی پر تشدد بھی کیا جا رہا ہے جس پر عدالت کی جانب سے سونیا کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کر نے کے احکامات جاری کیے گئے جس پر اے ایس آئی صابر نے کارروائی کرتے ہوئے بچی کو بازیاب کروا کے ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحمان کی عدالت میں پیش کر دیاجہاں معزز عدالت نے بچی کو اپنے والد منیر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے بازیابی کے بعد لڑکی کے والد کو ان کے قانونی حق سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ”لڑکی کے والدین اگرچاہیں تو حبس بے جا میں رکھنے پر غریدہ فاروقی کے خلاف قانونی کارروائی بھی کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس حوالے سے غریدہ فاروقی اور شازیہ بی بی کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے جس میں غریدہ فاروقی شازیہ نامی خاتون کو 15 سالہ سونیا کے متعلق کہہ رہی ہیں کہ بچی پر میرے چالیس ہزار روپے لگے ہوئے ہیں۔ چالیس ہزار روپے دو اور اپنی بیٹی لے جاو¿۔
