ملتان، مظفرگڑھ( لیڈی رپورٹر، سپیشل رپورٹر، نمائندہ خبریں) مختار مائی ویلفیئر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مختار مائی نے کہاہے کہ مظفرآباد میں ایک اورحوا کی بیٹی کوپنچایتی فیصلے کی بھینٹ چڑھا دیاگیا۔ آج میری آنکھوں کے سامنے 22جون2002ءکاواقعہ جومیرے ساتھ ہوا گھوم رہاہے اور یوں لگ رہاہے کہ ایک بارپھر میرے ساتھ ہی ریپ ہواہے۔ پنچایت کے حکم پر مجھ سے ہونیوالی جتماعی زیادتی کے کیس میں گینگ ریپ کرنے والوں اور پنچایت والوں کوکڑی سزا مل جاتی تو نام نہاد پنچایتوں کے حکم پردرندگی کے زیدواقعات رونما نہ ہوتے۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے مزیدکہاکہ جب تک ان واقعات میں ملوث افراد کو سرعا م پھانسی نہیں دی جاتی اس وقت تک حوا کی بیٹیوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہونگی۔ پاکستان میں مردوں کامعاشرہ ہے جس میں خواتین کو برابری کے حق تودور کی بات بنیادی حقوق بھی حاصل نہیں ہیں۔ پولیس سمیت تمام ادارے خواتین کے تحفظ میں ناکام ہوگئے ہیں۔ زیادتی کاشکار ہونیوالی خواتین کاانصاف نہ ملنے پر خودکشیوں میں اضافہ اسکامنہ بولتاثبوت ہے انہوں نے کہاکہ اب لوگوں کو اس طرح کے واقعات پراٹھ کھڑے ہوناچاہیے۔
