تازہ تر ین

”شہباز کے مقابل عمران آتے تو مزہ آجاتا“, بی بی سی کادلچسپ تبصرہ

لاہور ( نیٹ نیوز ) میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد میاں شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کی کوشش سے خلا تو پر کیا جا رہا ہے لیکن ان کی جگہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کی تلاش حکمران جماعت کے لیے ایک اہم مرحلہ ہے۔حکمران جماعت ایک ایسے وزیراعلیٰ کی تلاش میں ہے جس پر جماعت اور پنجاب میں ان کے تمام ارکان متفق ہوں۔ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد اسلام آباد میں نئے وزیراعظم کے انتخاب کا مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔ ن لیگ کی جانب سے شاہد خاقان عباسی جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار شیخ رشید کے کاغذات کے علاوہ بعض دیگر امیدواروں نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ 120 کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی انتخاب ملکی سیاست میں ایک اہم مرحلہ تصور کیا جا رہا ہے۔حکمران جماعت کو اس حلقے میں تحریک انصاف کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ ’خادم اعلیٰ‘ کا متبادل تلاش کرنے کا چیلنج بھی درپیش ہے۔ این اے 120 میاں نواز شریف کا بہت فیورٹ حلقہ ہے اور اسی وجہ سے یہاں شہباز شریف کی پوزیشن مضبوط ہے، ایسا کوئی نہیں جو انھیں یہاں سے ہرا سکے۔‘’اگر مدمقابل عمران خان خود آتے تو مزہ آتا۔ فی الحال انھوں نے اعلان کیا ہے کہ یہاں سے ڈاکٹر یاسمین راشد الیکشن میں کھڑی ہوں گی، جو پہلے 2013 میں بھی یہاں سے الیکشن لڑ چکی ہیں۔ تو دیکھیں، یہ مقابلہ دلچسپ ہو گا۔‘اگر حلقہ این اے 120 پر نظر ڈالیں تو سپریم کورٹ کے فیصلے میں وزیر اعظم کے نااہل ہونے کے باوجود حلقے کے پرانے ووٹر اب بھی نواز شریف کے لیے ہمدردی کا جزبہ رکھتے ہیں اور پارٹی کارکنان کا کہنا ہے کہ جب مسلم لیگ نون کے قائد خود کسی کی انتخابی مہم چلائیں تو اس کی ہار بہت مشکل ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain