لندن (وجاہت علی خان سے) سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی فیملی لندن میں کروڑوں پاﺅنڈ کی جائیدادیں حکومت پاکستان ضبط کر سکتی ہے۔ برطانوی اخبار ”سنڈے ٹائمز“ کے مطابق ”پانامہ پیپرز“ کے سلسلہ میں بنائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹس اور نواز شریف کی نااہلی کے بعد اس بات کا امکان موجود ہے کہ پاکستان ان جائیدادوں کو ضبط کرنے کی کارروائی کرے۔ اخبار لکھتا ہے کہ جے آئی ٹی کی تفتیش میں یہ ثابت ہوا کہ حسن نواز نے لندن اور برطانیہ کے دیگر حصوں میں یہ جائیدادیں غیرقانونی طور پر رقوم کی ترسیل سے بنائیں جو انہوں نے اپنے والد نواز شریف، بھائی حسین نواز اور بہن مریم نواز کے نام پر منتقل کیں لیکن اپنی آمدنی کا ذریعہ نہیں بتایا۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کو پانامہ پیپرز یا کرپشن کا براہ راست مجرم نہیں مانا گیا بلکہ دو ہزار پاﺅنڈ کی وہ تنخواہ جو انہوں نے دبئی میں واقع اپنے بیٹے کی کمپنی سے حاصل نہیں کی اور 2013ءمیں الیکشن کے کاغذات نامزدگی میں تحریر نہیں کیا اس بنیاد پر نااہل کیا گیا۔ اخبار کے مطابق حسن نواز برطانیہ میں رئیل اسٹیٹ کے بزنس کے ساتھ ساتھ کم وبیش 15 فلیٹس، بنگلے اور دفاتر ہیں لیکن جے آئی ٹی کی زیادہ تر انکوائری مے فیئر کے تین فلیٹس پر ہوئی۔